لاہور ( این این آئی) وزیر اعظم کے مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان نے گلپور ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا باقاعدہ افتتاح کر دیا اور اب، گلپور ہائیڈرو پاور پراجیکٹ نیشنل گرڈ کو صاف اور سستی بجلی فراہم کر رہا ہے۔یہ بات منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر طاہر مسعود نے اپنے جاری کردہ بیان میں بتایا کہ نیسپاک نے ایم ڈبلیو ایچ (یو ایس اے )کے ساتھ مل کر اس پراجیکٹ کیلئے کنسلٹنسی خدمات فراہم کی ہیں۔
اس پراجیکٹ کو جنوبی کوریائی کمپنیوں کے کنسورشیم کے ذریعے سپانسر کیا گیا ہے جس کی قیادت کوریا ساؤتھ ایسٹ پاور کمپنی کر رہی ہے جو 30 سال کی مدت کے لیے اس پروجیکٹ کو چلائے گی- یہ پلانٹ رن آف دی ریور ہائیڈرو الیکٹرک جنریشن پر مشتمل ہے جو کوٹلی آزاد جموں و کشمیر میں گلپور گاؤں کے قریب دریائے پونچھ پر واقع ہے۔ دریائے پونچھ دریائے جہلم کی بڑی معاون ندیوں میں سے ایک ہے۔یہ سائٹ اسلام آباد سے تقریباً 167 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اور ہر موسم میں اس تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔اس پروجیکٹ کی مالی اعانت بین الاقوامی مالیاتی کارپوریشن، ایشیائی ترقیاتی بینک، ایکسپورٹ امپورٹ بینک آف کوریا اور ایف ایم او نیدرلینڈز پر مشتمل کثیر جہتی ترقیاتی بینکوں نے کی تھی۔ مزید برآں، پروجیکٹ کی تعمیراتی نگرانی کی خدمات نیسپاک اور ایم ڈبلیو ایچ (یو ایس اے )نے بطور انجینئر فراہم کیں۔ یہ پروجیکٹ جنوبی کوریا کی اعلیٰ تعمیراتی کمپنیوں نے ڈی ایل ای این سی لمیٹڈ (سابقہ ڈیلیم انڈسٹریل کمپنی لمیٹڈ) کی قیادت میں دریائے پونچھ میں سیلاب کے چیلنجوں، انتہائی حفاظتی حساس علاقے اور مشکل قابل رسائی پروجیکٹ سائٹ وغیرہ کا سامنا کرنے کے باوجود دیے گئے وقت کے اندر تعمیر کیا ہے۔ یہ پروجیکٹ 102 میگاواٹ کی نصب صلاحیت کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ 2015میں شروع ہونے والا یہ پروجیکٹ اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ تھا،
جسے قومی پارک میں تیار کیا گیا تھا جس میں انتہائی خطرے سے دوچار انواع ہیں۔ پلانٹ فروری 2020 سے بجلی پیدا کر رہا ہے۔تعمیر کے دوران اعلیٰ معیار کا مواد استعمال کیا گیا ہے اور اس کی نگرانی عالمی معیار کے انجینئرنگ ماہرین نے کی ہے۔
پلانٹ زلزلے کے خلاف مزاحمت کا حامل ہے۔CPPA-G کی طرف سے کئے گئے سالانہ صلاحیت ٹیسٹ کے نتائج کے بعد، پلانٹ نے 102.63MW بجلی پیدا کی ہے ۔ گلپور ہائیڈرو پاور پلانٹ جنوبی کوریا کے سرمایہ کاروں کی طرف سے پاکستان کے پاور سیکٹر میں ایک اہم اضافہ ہے ۔