ریاض (این این آئی )سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر نے کہاہے کہ سعودی عرب تیل اور اوپیک پلس اتحاد کو امریکہ کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال نہیں کرتا۔ انہوں نے اس بات کی تردید کر دی کہ سعودی عرب نے امریکہ کو نقصان پہنچانے کے لیے تیل کی پیداوار میں کمی کی ہے،
انٹرویو میں عادل الجبیر نے مزید کہا “تیل ہماری نظر میں عالمی معیشت کے لیے ایک اہم شے ہے جس میں ہمارا بڑا مفاد ہے۔ لیکن ہم تیل یا اس سے متعلق فیصلوں پر سیاست نہیں کرتے،سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر نے کہا “ہم تیل یا اس سے متعلق فیصلوں پر سیاست نہیں کرتے اور تیل کوئی ہتھیار نہیں ہے۔”امریکہ میں ایندھن کی قیمتوں پر اظہار خیال کرتے ہوئے الجبیر نے نشاندہی کی کہ امریکہ میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سعودی عرب کی نہیں بلکہ تیل صاف کرنے والی امریکی ریفائنریوں کی پیداوار میں کمی ہے۔ الجبیر نے مزید کہا کہ امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات سٹریٹجک نوعیت کے ہیں، یہ تعلقات شراکت داری اور اتحاد پر مبنی ہیں۔اس موقع پر عادل الجبیر نے امریکی تیل کی صنعت کی کمزوری کا بھی حوالہ دیا اور کہا “تمام مناسب احترام کے ساتھ، آپ کے پاس ایندھن کی بلند قیمت 20 سالوں سے آئل ریفائنریوں میں کمی کی وجہ سے ہیں” ۔الجبیر نے کہا سعودی عرب تیل کی منڈیوں میں استحکام کو یقینی بنانے کے لیے پر عزم ہے۔