جمعہ‬‮ ، 21 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

مفروضے پر نہیں جاسکتے، نیب دستاویز سے نوازشریف کا پراپرٹیز سے تعلق ثابت کرے، اسلام آباد ہائی کورٹ

datetime 20  ستمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کیخلاف مریم نواز کی اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے ہیں کہ مفروضے پر نہیں جاسکتے، نیب دستاویز سے نواز شریف کا پراپرٹیز سے تعلق ثابت کرے۔منگل کو ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز کی سزا کے خلاف اپیل کی

سماعت جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل بینچ نے کی۔سماعت کے آغاز میں نیب پراسیکیوٹر نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کا عدالتی فیصلہ پڑھ کر سنایا۔ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے کہ نوازشریف کی اپیل میرٹ پر نہیں عدم حاضری پر خارج کی گئی تھی، مریم نواز کی اپیل میرٹ پر سنیں گے، انہوں نے اپنا کیس بنایا ہے کہ عدالتی فیصلے میں کیا قانونی سقم ہیں؟ نیب کو اس کا دفاع کرنا ہے۔جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ نیب کہتا ہے کہ نوازشریف نے1993 میں اثاثے خریدے اور چھپائے، پھر شواہد سے ہی ثابت کرنا ہے کہ مریم نواز نے اپنے والد کی معاونت کیسے کی؟ جسٹس محسن اخترکیانی نے کہا کہ ہم وہ ٹریک کلیئر کررہے ہیں جس پر آپ نے آگے جانا ہے۔نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ نواز شریف اور ان کے بچے وہاں پر رہ رہے تھے، اس پر جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ عوامی معلومات کی کسی بات پر آپ پر بوجھ شفٹ تو نہیں ہوجاتا، آپ فی الحال پراپرٹی کی ملکیت کو نوازشریف سے لنک کردیں، یہاں تو آدھا پاکستان دوسروں کے گھروں میں رہ رہا ہے، پہلے یہ سمجھائیں کہ 1993 میں نیلسن اور نیسکول کا نواز شریف سے کیا تعلق تھا؟ اس سے زیادہ آسان زبان میں نیب سے سوال نہیں کرسکتے۔ عدالت کے سوالوں پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ہماری آج کیلئے بس ہوگئی ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ نوازشریف نے کیا کہیں بھی کہا تھا کہ یہ جائیداد اْن کی ہے؟ اس پر وکیل مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف نے کسی بھی فورم پر نہیں کہا کہ جائیداد ان کی ہے۔عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کو ہدایت کی کہ یہ بھی بتائیں کہ کیا اپارٹمنٹس خریدنے کے لیے ادائیگی نوازشریف نے کی؟عدالت نے کیس کی مزید سماعت 29 ستمبر تک ملتوی کردی۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…