چارسدہ (آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میری کال کا وقت دور نہیں، ووٹ کے ذریعے پرامن انقلاب آنے دو، مجھے خوف ہے اگر پْرامن انقلاب کا دروازہ روکا تو پھر کھیل سب کے ہاتھ سے نکل جائے گا پھرملک کونقصان ہوگا۔قبائلی علاقوں میں امن و امان کی صورتحال ابتر ہورہی ہے
جبکہ ملاکنڈ میں حالات خراب ہوگئے لیکن وفاقی حکومت کردار ادا نہیں ادا کر رہی۔ سیلاب متاثرین کے لیے اتوار کو ایک مرتبہ پھر ٹیلی تھون کروں گا۔ مزید پیسے اکٹھے کروں گا۔ چارسدہ میں پاکستان تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ چارسدہ والوں آپ نے میرے ساتھ حقیقی آزادی کے لیے نکلنا ہے، جب کال دوں گا آپ نے میرے ساتھ نکلنا ہے، ہمیں لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کے مطلب کوسمجھنا ہو گا، ہمیں اپنے نبی کی سیرت کے مطابق چلنا ہوگا، ہم نے کسی سپر پاور کی غلامی نہیں کرنی،ہم کسی کے خوف میں آکران کی جنگ میں شرکت نہیں کرنی،امریکا کی جنگ میں شرکت کرکے80 ہزارپاکستانیوں کی قربانی دی،ہم نے ملک کی فارن پالیسی کو آزاد بنانا ہے،نبی کی سنت پرچلنے والے خوف کا بت توڑ دیتے ہیں،جوخوف کے بت پرقابونہ پائے وہ بڑا انسان نہیں بن سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے نبیؐ نے پہلے مسلمانوں میں خوف اورلالچ کا بت توڑا تھا، میں سیاست چمکانے کے لیے مدینہ کی ریاست کی بات نہیں کرتا، فضل الرحمان کو پیسہ دو کوئی بھی فتوٰی دلوا لو، امپورٹڈ حکومت ایک سازش کے تحت قوم پرمسلط کی گئی، اندرونی اور باہر سے امریکی سازش ہوئی، امریکا چاہتا تھا ایسے حکمران آئے جب حکم کریں جوتے پالش کریں، وزیراعظم دنیا میں ہاتھ پھیلا رہا ہے شرم نہیں آتی، شہبازشریف کہتا ہے مانگنے کے لیے نہیں آیا مجبورہوں۔پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ نوازشریف اوباما کے سامنے خوفزدہ ہو کر بیٹھا تھا کہیں غلطی نہ ہو جائے،
اس طرح کے لوگوں نے ہمیں دنیا میں شرمندہ کرایا، ہم نے اسی پاکستان کو ایک عظیم قوم بنانا ہے، پوری دنیا میں سبز پاسپورٹ کی عزت کرائیں گے۔ یہ کہتے ہیں ہماری حکومت بارودی سرنگیں بچھا کر گئی، ہم نے 2018ء میں اقتدارسنبھالا تو بیرونی خسارہ 20 ارب ڈالرتھا، ہم نے 9 اپریل کو حکومت چھوڑی تو بیرونی خسارہ 16 ارب ڈالر اور آمدنی 31 ارب ڈالرتھی، کورونا کے باوجود ریکارڈ ایکسپورٹ ہو رہی تھی،
ہمارے دورمیں چار فصلوں کی ریکارڈ پیداوارہوئی، ہمارے دورمیں ریکارڈ ایکسپورٹ ہوئی، جب یہ حکومت چھوڑ کر گئے تو خسارہ اور آمدنی بھی کم تھی، جب ملک 17 سال بعد ترقی کر رہا تھا تب انہوں نے ہماری حکومت گرائی، انہوں نے سازش کے ذریعے ہماری حکومت گرائی۔عمران خان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری نے کانپیں ٹانگنے والا مارچ اور فضل الرحمان نے مہنگائی مارچ کیے، جب چوروں نے حکومت گرائی تو میرے یا کسی وزیر کے خلاف کوئی کرپشن کیسز نہیں تھا،
انہوں نے اقتدارمیں آ کر چوری کیا 1100 ارب معاف کرا لیا، شہباز شریف، حمزہ شہباز کو 16 ارب کے کیس میں سزا ہونا تھی، کیس کے چار گواہان ہارٹ اٹیک سے مر گئے، جب انویسٹی گیشنن ہو گی تو پتا چلے گا انہیں مروایا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ عدم اعتماد کے دوران ڈالر 178 اور آج ڈالر 236 روپے تک چلا گیا، پاکستان کا روپیہ 30 فیصد گر گیا ہے، چوروں کی بیرون ملک دولت میں 30 فیصد اضافہ ہوا، کبھی اس جماعت کو ووٹ نہ دینا جن لیڈروں کی جائیداد، بزنس بیرون ملک ہو، اگراللہ نے اگلی باری دی تو جس کی دولت بیرون ملک ہو اسے وزیر نہیں بناؤں گا،
جس کا بیرون ملک پیسہ ہو گا وہ پاکستان کا وفادار نہیں ہو سکتا، جس کا جینا مرنا پاکستان ہووہ اپنے ملک کے لیے لڑے گا۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت میں عالمی منڈی میں تیل 103 ڈالر کا تھا، آج عالمی منڈی میں تیل کی قیمت 93 ڈالر ہے، ہمارے دور میں پٹرول 150 اور آج 236 روپے فی لٹر ہو گیا ہے، ہمارے دور میں ڈیزل (فضل الرحمان) 145 اور آج 250 روپے فی لٹر ہو گئی، عالمی منڈی میں پٹرول کی قیمت کم جبکہ پاکستان میں زیادہ ہے، ہمارے دورمیں بجلی فی یونٹ 16 اورآج قیمت تین گنا بڑھ گئی ہے، انہوں نے مہنگائی کے سارے ریکارڈ توڑدیئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آج کسانوں کے بجلی کے بل زیادہ ہو گئے ہیں، کسانوں کے مظاہرے کی پوری حمایت کرتا ہوں،آئی ایم ایف، ورلڈ بنک کہہ رہا ہے حکومت معیشت کو نہیں سنبھال سکتی،ملک کی انڈسٹریزبند، بیروز گاری بڑھ رہی ہے،آئی ایم ایف، ورلڈبنک کہہ رہا ہے ملک میں انتشار ہونے والا ہے،امپورٹڈ حکومت اوران کے پیچھے کھڑے ہونے والوں کو پیغام دیتا ہوں سن لیں،جوجوذمہ دارہے قوم اور انہیں اللہ معاف نہیں کرے گا،پچاس روپے ملنے والا آٹا 100روپے تک چلا گیا ہے،آج قوم پوچھ رہی ہے کس نے سازش کی اور کون ملک کو نیچے لیکر آیا،
امپورٹڈ حکومت ہر حربہ ہمارے خلاف استعمال کر رہی ہے،امپورٹڈ حکومت اورحمایت کرنے والے کو پیغام ہے جومرضی کرلیں یہ میچ اب آپ جیت نہیں سکتے،جتنی دیرالیکشن نہیں کرائیں گے معیشت اتنا ہی نیچے جائے گی۔عمران خان کا کہنا تھا کہ سندھ میں آصف زرداری بیٹھا ہے کوئی بھی پیسے دینے کوتیارنہیں،آصف زرداری کو بٹھانے کا مقصد بلے کو دودھ کی رکھوالی پر بٹھانا ہے،کل پھر سیلاب متاثرین کے لیے انٹرنینشل ٹیلی تھون کرونگا،دس ارب اکٹھا کر چکا مزید اکٹھا کرونگا،یہ چور اقتدار میں بیٹھے ہیں، دنیا میں کوئی بھی امداد دینے کو تیارنہیں،یہ اپنا پیسہ باہر لے گئے اور دنیا کو کہہ رہے ہیں پیسہ دو،حکومت کی ساری کوشش ہمیں اور میڈیا کو دبایا جائے،
ملاکنڈ میں امن وامان کی صورتحال کا مسئلہ شروع ہوگیا ہے،وفاقی حکومت کواپنی ڈیوٹی پوری کرنی چاہیے،وفاقی حکومت امن وامان کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے،ملا کنڈ میں لا اینڈ آرڈرکی صورتحال بگڑتی جارہی ہے۔پی ٹی ا?ئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ میری کال کا وقت زیادہ دور نہیں ہے، چوروں کی وجہ سے ملک دلدل میں ڈوبتا جا رہا ہے، دلدل سے نکلنے کا صرف ایک راستہ صاف اور شفاف الیکشن کرائے جائیں، ساری عوام ایک آواز میں کہہ رہی ہے ہمیں امپورٹڈ حکومت منظور نہیں، قوم کہہ رہی ہے ان چوروں کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے، ووٹ کے ذریعے پرامن انقلاب آنے دو، مجھے خوف ہے اگرپرامن انقلاب کا دروازہ روکا تو پھر کھیل سب کے ہاتھ سے نکل جائے گا پھرملک کونقصان ہوگا، ایک ہی راستہ صاف اور شفاف الیکشن کروائیں۔