پیر‬‮ ، 16 جون‬‮ 2025 

پاکستان کیخلاف میچ،افغانستان کے سابق کرکٹر اصغر افغان کا بھارتی ٹی وی کو تہلکہ خیزانٹرویو

datetime 17  ستمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (یواین پی )افغانستان کے سابق کرکٹر اصغر افغان نے کہا ہے کہ ایشیا کپ سے افغان کھلاڑیوں کو بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا، کارکردگی اچھی تھی مگر ناتجربہ کاری کے باعث فائنل تک نہیں جا سکے۔35 سالہ سابق افغان کرکٹر ان دنوں آنے والی لیجنڈز کرکٹ لیگ میں شمولیت کے لیے بھارت میں موجود ہیں۔بھارتی ٹی وی کو انٹرویو میں اصغر افغان نے بتایا کہ بڑی ٹیموں کے خلاف کھیل

کر افغانستان کی ٹیم اس سٹیج تک پہنچے گی کہ انتہائی دبا وکے حالات میں بھی اپنے اعصاب قابو میں رکھے۔انہوں نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان حریفانہ تصور کے بارے میں بھی بات کی اور وضاحت کی کہ کس طرح مجیب الرحمان اپنی پوزیشن کو مضبوط بنانے میں کامیاب ہوئے اور کس طرح افغانستان کو بڑی ٹیموں کے خلاف کھیل کر سیکھنے کی ضرورت ہے۔ان کے مطابق اس میں شک نہیں کہ ایشیا کپ میں افغانستان کی کارکردگی اچھی رہی، صرف ایک مسئلہ یہ رہا ہے کہ ہماری ٹیم زیادہ تر بڑی ٹیموں کے خلاف نہیں کھیلتی، اس لیے ضروری ہے کہ اس کو اپنے ہاں ایونٹس کا انعقاد کرے۔اصغر افغان کا مزید کہنا تھا کہ جب تک ہم بڑی ٹیموں کے خلاف نہیں کھیلیں گے ہم تجربہ حاصل نہیں کر پائیں گے۔ پچھلے سال ورلڈ کپ کے بعد سے ہماری ٹیم نے صرف ایشیا کپ کھیلا اور ان کے درمیان ایک لمبا عرصہ تھا، جب تک ہم مزید میچ نہیں کھیلیں گے ہماری کرکٹ آگے نہیں بڑھے گی۔

انہوں نے ایشیا کپ کے حوالے سے کہ اس سے افغان کھلاڑیوں کو بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا، کارکردگی اچھی تھی مگر ناتجربہ کاری کے باعث فائنل تک نہیں جا سکے۔اصغر افغان نے پاکستان کے ساتھ میچ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایک سنسنی خیز میچ تھا، جب آپ بڑی ٹیموں کے خلاف کھیلتے ہیں تو آپ کو گیم کو گہرائی میں لے جانا پڑتا ہے۔

ہمارے کھلاڑیوں کی کوشش تھی کہ گیم کو جلدی ختم کر کے فتح حاصل کی جائے تاہم کھیل کو لمبا کرنا اس وقت کی ضرورت تھی۔اگر ہم تین سے پانچ تک سیریزز بڑی ٹیموں کے خلاف کھیل لیں تو اس سے بہت کچھ بہتر ہو جائے گا۔ایشیا کپ میں مجیب الرحمان نے سات وکٹیں لیں جبکہ راشد خان نے چھ کھلاڑیوں کو آوٹ کیا۔

اصغر افغان نے یہ بھی کہا کہ مجیب نے مشکل وقت میں بولنگ کرائی، وہ زیادہ تر تیسرے نمبر پر بات کرتے تھے، اگرچہ کھلاڑی اور بھی تھے مگر مجیب پر بہت زیادہ پریشر تھا۔ جب راشد خان بولنگ کے لیے آئے اس وقت زیادہ فیلڈر دائرے کے باہر موجود تھے اور اس وقت گیند بھی پرانی ہو گئی تھی۔

اصغر افغان نے آخر میں لیجنڈز کرکٹ لیگ کے حوالے سے بتایا کہ یہ ایک بے مثال پلیٹ فارم ہے۔ ہم کو کھیل کر مزہ آئے گا جس کا لطف سبھی اٹھائیں گے۔ اس میں بہت بڑے بڑے کھلاڑی آ رہے ہیں، میں ایڈن گارڈنز میں کھیلنے کے لیے بے چین ہوں، یہ سٹیڈیم میرے کیریئر کے لیے کافی لکی رہا ہے۔میں منظر ہوں کہ کب اس کا آغاز ہو، اور ہم سب مل کر کھیلی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دیوار چین سے


میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…