کوئٹہ، راولپنڈی (این این آئی، مانیٹرنگ ڈیسک)کوئٹہ میں آٹے کی قیمت کیا بڑھی تندور مالکان نے بھی تندور ی روٹی کا وزن کم کرنے کے ساتھ قیمت میں بھی اضافہ کردیا۔ضلعی انتظامیہ اور پرائس کمیٹی نے اپنی آنکھیں بند کر کے عو ا م کو ناجائز منافع خور تندور مالکان کے
رحم و کرم پر چھوڑ دیا ۔ذرائع کے مطابق کوئٹہ شہر میں سا ڑ ھے تین سو سے زائد تندور قائم ہیں، شہری ان تندروں سے روزانہ ہزاروں روٹیاں خریدتے ہیں ،ایک ہفتہ قبل تندور مالکان نے خاموشی سے تندوری روٹی کا وزن کم کر کے اس کی قیمت میں از خود اضافہ کردیا۔ذرائع کے مطابق 320 گرام کی روٹی 25 روپے کے بجائے 50 روپے تک میں فروخت کی جارہی ہے جبکہ اس سے کم وزن کی روٹی کہیں 25 اور کہیں 30 روپے کی فروخت ہو رہی ہے۔دوسری جانب مرکزی نانبائی ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر ر محمد شفیق قریشی نے کہا ہے کہ ایک بار پھر آٹے فائن اور میدہ کی قیمتوں میں ایک ایک ہزارروپے کا اضافہ کر دیا گیا ہے گیس کی شارٹ ایل پی جی سلنڈر12ہزار سے بڑھا کر 15ہزار کر دیا گیا نانبائی پریشان نان بائی روٹی کس بھائو فروخت کریں بتایا جائے کہ ہم اپنے کاروبار کس طرح چلائیں اس کاروبار سے منسلک ہزاروں لوگ بے روزگار ہو جائیں گے ہم نے بارہا حکومت اور ضلعی انتظامیہ کو ریٹس کے بارے میں آگاہ کیا مگر کسی قسم کا کوئی نوٹس نہیں لیاگیا ہم وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پر ویز الہی سے اپیل کرتے ہیں کہ آٹے، فائن ،میدے اور نابائیوں کے استعمال کی اشیاء کی قیمتیں کم کر کے پرانے ریٹ بحال کریں۔