جمعہ‬‮ ، 31 جنوری‬‮ 2025 

لاپتہ افراد بازیاب نہ ہوئے تو وزیر اعظم جوابدہ ہونگے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے واضح ریمارکس

datetime 8  ستمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ایک سماعت کے دوران ریمارکس دئیے ہیں کہ لاپتہ افراد بازیاب نہ ہوئے تو وزیراعظم جوابدہ ہوں گے۔ چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کی گرفتاری کے خلاف کیس کی سماعت کی جس کے دوران اٹارنی جنرل اشرف اوصاف

عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کی گرفتاری کے خلاف کیس میں اٹارنی جنرل کو مناسب اقدامات کرنے کی ہدایت کر دی۔چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے ریمارکس دیے کہ اٹارنی جنرل صاحب! 9 ستمبر کو لاپتہ افراد کا کیس بھی مقرر ہے، امید ہے کہ 9 ستمبر سے پہلے لاپتہ افراد بازیاب ہو جائیں گے، دوسری صورت میں وزیرِ اعظم جواب دہ ہوں گے۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ عدالت نہیں چاہتی کہ معاملہ وہاں تک پہنچے، یہ عدالت کیسز وفاقی کابینہ کو بھیجتی رہی تاہم وہ کچھ نہیں کرتے، وفاقی دارالحکومت میں لوگ محفوظ نہیں ہیں، یہ عدالت اختیارات کی تقسیم پر یقین رکھتی ہے، ایگزیکٹیو کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتی۔چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے ریمارکس دیے کہ کیا کوئی سول چیف ایگزیکٹیو کہہ سکتا ہے کہ وہ بے بس ہے؟ یہ عدالت انویسٹی گیشن نہیں کرے گی، نہ یہ اس عدالت کا کام ہے، انویسٹی گیشن ایگزیکٹیو کا کام ہے اور انہوں نے ہی کرنا ہے، آپ کہتے ہیں کہ آپ خود بھی متاثر رہے ہیں تو آپ کی حکومت کو تو زیادہ کام کرنا چاہیے، ایسے ٹی او آرز بنائیں کہ آئندہ کوئی یہ نہ کہہ سکے کہ اسے اٹھایا گیا یا اس پر ٹارچر ہوا، آواز اٹھانے والوں پر مشتمل کمیشن بنائیں، یہ بیورو کریٹس کا کام نہیں رہا، آپ یقینی بنائیں کہ کوئی لاقانونیت کا گلہ لے کر عدالت نہ آئے، کوئی آ کر نہ کہے کہ اسے غیر قانونی طور پر اٹھایا گیا یا اس پر ٹارچر کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ بیماری یہ ہے کہ پاور میں بیٹھا شخص پاور کے غلط استعمال کو انجوائے کرتا ہے،

بیماری یہ ہے کہ اپوزیشن میں جو برا کہا جائے حکومت میں آکر وہی کیا جائے، پی ٹی ایم کیس میں کہا تھا کہ اب بغاوت کا کیس نہ بنے، اٹارنی جنرل صاحب! وہ کیس بھی بن گیا ہے۔ہائی کورٹ نے اٹارنی جنرل کو مناسب اقدامات کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ آئندہ سماعت پر عدالت کو بتائیں کہ کمیشن بنا رہے ہیں یا کیا کر رہے ہیں؟ اس پر تحریری آرڈر بھی جاری کریں، تشدد اور غیر قانونی اقدامات ختم کرنے کیلئے کیا کرنا ہے آئندہ سماعت پر یہ بھی بتائیں۔عدالتِ عالیہ نے کیس کی سماعت 2 ہفتے کے لیے ملتوی کر دی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…