منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

لاپتہ افراد بازیاب نہ ہوئے تو وزیر اعظم جوابدہ ہونگے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے واضح ریمارکس

datetime 8  ستمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ایک سماعت کے دوران ریمارکس دئیے ہیں کہ لاپتہ افراد بازیاب نہ ہوئے تو وزیراعظم جوابدہ ہوں گے۔ چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کی گرفتاری کے خلاف کیس کی سماعت کی جس کے دوران اٹارنی جنرل اشرف اوصاف

عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کی گرفتاری کے خلاف کیس میں اٹارنی جنرل کو مناسب اقدامات کرنے کی ہدایت کر دی۔چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے ریمارکس دیے کہ اٹارنی جنرل صاحب! 9 ستمبر کو لاپتہ افراد کا کیس بھی مقرر ہے، امید ہے کہ 9 ستمبر سے پہلے لاپتہ افراد بازیاب ہو جائیں گے، دوسری صورت میں وزیرِ اعظم جواب دہ ہوں گے۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ عدالت نہیں چاہتی کہ معاملہ وہاں تک پہنچے، یہ عدالت کیسز وفاقی کابینہ کو بھیجتی رہی تاہم وہ کچھ نہیں کرتے، وفاقی دارالحکومت میں لوگ محفوظ نہیں ہیں، یہ عدالت اختیارات کی تقسیم پر یقین رکھتی ہے، ایگزیکٹیو کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتی۔چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے ریمارکس دیے کہ کیا کوئی سول چیف ایگزیکٹیو کہہ سکتا ہے کہ وہ بے بس ہے؟ یہ عدالت انویسٹی گیشن نہیں کرے گی، نہ یہ اس عدالت کا کام ہے، انویسٹی گیشن ایگزیکٹیو کا کام ہے اور انہوں نے ہی کرنا ہے، آپ کہتے ہیں کہ آپ خود بھی متاثر رہے ہیں تو آپ کی حکومت کو تو زیادہ کام کرنا چاہیے، ایسے ٹی او آرز بنائیں کہ آئندہ کوئی یہ نہ کہہ سکے کہ اسے اٹھایا گیا یا اس پر ٹارچر ہوا، آواز اٹھانے والوں پر مشتمل کمیشن بنائیں، یہ بیورو کریٹس کا کام نہیں رہا، آپ یقینی بنائیں کہ کوئی لاقانونیت کا گلہ لے کر عدالت نہ آئے، کوئی آ کر نہ کہے کہ اسے غیر قانونی طور پر اٹھایا گیا یا اس پر ٹارچر کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ بیماری یہ ہے کہ پاور میں بیٹھا شخص پاور کے غلط استعمال کو انجوائے کرتا ہے،

بیماری یہ ہے کہ اپوزیشن میں جو برا کہا جائے حکومت میں آکر وہی کیا جائے، پی ٹی ایم کیس میں کہا تھا کہ اب بغاوت کا کیس نہ بنے، اٹارنی جنرل صاحب! وہ کیس بھی بن گیا ہے۔ہائی کورٹ نے اٹارنی جنرل کو مناسب اقدامات کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ آئندہ سماعت پر عدالت کو بتائیں کہ کمیشن بنا رہے ہیں یا کیا کر رہے ہیں؟ اس پر تحریری آرڈر بھی جاری کریں، تشدد اور غیر قانونی اقدامات ختم کرنے کیلئے کیا کرنا ہے آئندہ سماعت پر یہ بھی بتائیں۔عدالتِ عالیہ نے کیس کی سماعت 2 ہفتے کے لیے ملتوی کر دی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…