بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

راشن کے بہانے ایک مجبور سیلاب زدہ بچی کے ساتھ دو دن تک اجتماعی زیادتی

datetime 1  ستمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

شہداد پور (مانیٹرنگ ڈیسک)سیلاب اور زلزلے کیوں نہ آئیں، سیلاب سے مرتے اور بے حال لوگوں کو دیکھ کر بھی لوگوں کو ترس نہ آیا، شہداد پور ضلع سانگھڑ میں سیلاب سے متاثرہ لڑکی سے دو دن تک اجتماعی زیادتی۔ سبزی لینے جانے والی لڑکی

کو رکشہ ڈرائیور نے کہاکہ آؤ میرے ساتھ تمہیں راشن دلواؤں گا، متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ مجھے راشن دلوانے کے بہانے رکشے والا لے گیا وہاں جا کر نشہ آور چیز پلا کر دو دن تک زیادتی کی گئی،ان کا نام لڑکی نے خالد اور گل شیر بتایا کہ وہ ذات کے مچھی ہیں۔ واضح رہے کہ جیکب آباد میں بارش و سیلاب سے 7 لاکھ 18 ہزار خواتین و بچے متاثر، 57 ہزار خواتین و بچے کیمپوں میں موجود، خوراک اور پینے کے صاف پانی کی قلت، متاثرین وبائی امراض مبتلا ہونے لگے۔تفصیلات کے مطابق جیکب آباد ضلع میں حالیہ بارشوں کے بعد پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال کی وجہ سے ضلع بھر میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والوں میں خواتین و بچے شامل ہیں، سماجی تنظیم سی ڈی ایف سے ملنے والی اعدادو شمار کے مطابق اس وقت ضلع کی 70 فیصد خواتین اور 73 فیصد بچے بارش و سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں جن میں 3 لاکھ 46ہزار خواتین اور 3 لاکھ 71 ہزار بچے شامل ہیں جبکہ مختلف کیمپوں میں اس وقت 22 ہزار 300 خواتین اور 34 ہزار 700 بچوں نے پناہ لی ہوئی ہے، طبی ماہرین کے مطابق جیکب آباد میں بارش و سیلاب سے متاثر ہ 7 لاکھ سے زائد خواتین و بچے وبائی امراض کا شکار ہوسکتے ہیں جن کے لیے ادویات کی ضرورت ہوگی، متاثرین پانی سے ہونے والی بیماریوں اسہال، ہیضہ، الرجی، بخار، جلدی امراض اور پیٹ کی بیماریوں کا شکار ہوسکتے ہیں

اس لیے سیلاب زدہ علاقوں میں صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ کسی بڑے انسانی المیے سے بچا جاسکے، سماجی تنظیم سی ڈی ایف کی لیزا خان کا کہنا تھا کہ متاثر ہونے والی خواتین و بچے اس وقت سخت اذیت سے بھری زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں، بچے و خواتین غذائی قلت، پینے کا صاف پانی اور صفائی نہ ہونے کی وجہ سے مختلف وبائی امراض میں مبتلا ہورہے ہیں، انہوں نے کہا کہ کیمپوں میں پناہ لینے والی خواتین کے ساتھ کئی مسائل درپیش ہیں

جن میں بیت الخلا ایک بڑا مسئلہ ہے، خواتین رفع حاجت کے لیے رات کا انتظار کرتی ہیں تاکہ اندھیرا ہو تو وہ اپنی رفع حاجت پوری کریں رات کے وقت بھی کچھ خواتین مل کر دور جاکر ایک چارپائی کھڑی کرکے اس کی آڑ میں بیٹھ جاتی ہیں، جبکہ صاف پانی نہ ہونے کی وجہ سے وہ گندے پانی سے ہی طہارت کرتی ہیں جس کی وجہ سے خواتین کئی امراض میں مبتلا ہوسکتی ہیں، خاتون سماجی رہنما لیزا خان کا کہنا تھا کہ خواتین رفع حاجت کی پریشانی سے بچنے کے لیے دن بھر کھانا اور پانی کم پیتی ہیں تاکہ انہیں مسئلہ نہ ہو جس کی وجہ وہ کمزور ہوگئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت فلفور کیمپوں میں موجود خواتین و بچوں کے لیے واش روم کا بندوبست کرے اور متاثرین کی گھروں کی طرف واپسی کو جلد یقینی بنایا جائے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…