اسلام آباد (این این آئی)وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نام لیے بغیر چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان پر برس پڑے اور کہاہے کہ جنگل میں آگ لگ جائے تو درندے بھی اکٹھے ہو جاتے ہیں،وزیراعظم ہاؤس میں فلڈ ریلیف کانفرنس کی جس میں تمام وزرائے اعلیٰ کو مدعو کیا گیا تھا، افسوس وزرائے اعلیٰ کو روکا گیا، پنجاب، خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ نے شرکت نہیں کی۔
آئی ایم ایف کا پروگرام حاصل کرنا شادیانے بجانے کا کام نہیں، یہ عارضی ریلیف ہے،سیلاب زدگان کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔مشیر برائے امور کشمیر قمر زمان کائرہ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعد رفیق نے کہا کہ قیامت خیز سیلاب نے سارے ریکارڈ توڑ دئیے ہیں اور ملک معاشی مشکلات کا شکار بھی ہے، ملک کے مختلف اضلاع میں بے پناہ تباہی ہوئی، پاکستان کی حکومت اور ادارے ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں، بحالی کا مرحلہ زیادہ مشکل ہے۔سعد رفیق نے کہاکہ آئی ایم ایف کا پروگرام حاصل کرنا شادیانے بجانے کا کام نہیں، یہ عارضی ریلیف ہے، بھارت کوشش کر رہا تھا کہ پاکستان کو آئی ایم ایف کا پروگرام نہ ملے اور دوسرا شوکت ترین چاہ رہے تھے، اللہ کا شکر ہے کہ عارضی ریلیف مل گیا ہے لیکن اصل ٹارگٹ پاکستان کی معیشت کی بحالی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں جو مدد مل رہی ہے وہ اتنی نہیں کہ کافی ہو، ہمیں اپنے وسائل سے ان مسائل پر قابو پانا ہو گا۔
سیلاب زدگان کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔وفاقی وزیر نے کہاکہ جنگل میں آگ لگ جائے تو درندے بھی اکٹھے ہو جاتے ہیں، وزیراعظم ہاؤس میں فلڈ ریلیف کانفرنس کی جس میں تمام وزرائے اعلیٰ کو مدعو کیا گیا تھا، افسوس وزرائے اعلیٰ کو روکا گیا، پنجاب، خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ نے شرکت نہیں کی۔انہوںنے کہاکہ ملک دیوالیہ پن کے اسٹیج پر ہے۔
چار حکومتیں آپ کے پاس اور آپ بات کرنیکو تیار نہیں ہیں، ریاست چلانا کھلنڈرے لوگوں اور سازشی لوگوں کا کام نہیں ہے، دوسروں کو جانور کہنے والے سوچیں خود کہاں کھڑے ہیں۔انہوںنے کہاکہ توہین عدالت کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، سول سرونٹس کو دھمکیاں دینے کا آپ کے پاس پرمٹ نہیں ہے، پاکستان کو بنانا اسٹیٹ بننے کی اجازت نہیں دینی چاہیے، قوانین اور اداروں کا احترام ملحوظ خاطر رہنا چاہیے۔