اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے گرفتاری سے بچنے کی کوششیں شروع کردی ہے اور طاقتور حلقوں سے ان کے مذاکرات جاری ہیں ، انہوں نے پارٹی رہنماؤں سے رابطے کئے اور گرفتاری کی صورت میں ہدایت دے دیں ۔ادھر بنی گالا کے راستے سیل کرکے پولیس کمانڈوز اور رینجرز تعینات کردیئے گئے ہیں اور حکومتی مشینری نے صورتحال سے نمٹنے
کیلئے حکمت عملی تیار کرلی تاہم وہ طاقتور حلقوں کی جانب سے گرین سگنل کے منتظر ہیں ۔علاوہ ازیں وزارت داخلہ نے پرائم منسٹر آفس سے چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کی اجازت مانگ لی ہے ۔ تاہم ان کی گرفتاری کا فیصلہ اتحادیوں کی مشاورت سے ہوگا۔رہنما پی ٹی آئی مراد سعید نے دعویٰ کیا ہےکہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے آرڈر آئی جی اسلام آباد تک پہنچ گئے ہیں ۔روزنامہ جنگ میں شکیل انجم کی خبر کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں بشمول پولیس کمانڈوز، رینجرز اور کانسٹیبلری کے اہلکاروں کو بنی گالہ کے اطراف میں تعینات کردیا گیا ہے جبکہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کیلئے بنی گالہ جانے والی سڑکوں کے راستوں کو سیل کردیا گیا ہے۔تاہم آپریشن کی حکمت عملی میں شامل باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ تاحال یہ فیصلہ نہیں ہوا ہے کہ عمران خان کو گھر میں نظر بند کرنا ہے یا گرفتار کرنا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان اور طاقتور حلقوں کے درمیان مذاکرات بھی جاری ہیں جبکہ پی ٹی آئی چیئرمین گرفتاری یا نظر بندی سے بچنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ طاقتور حلقوں کے پاس قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذریعے صورتحال سے نمٹنے کیلئے کئی منصوبے ہیں تاہم انہیں طاقتور حلقوں کی جانب سے گرین سگنل کا انتظار ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ عمران خان ریلیف کیلئے اعلیٰ عدلیہ تک رسائی کی بھی کوشش کررہے ہیں تاہم کسی بھی ریلیف کیلئے انہیں پہلے مرحلے میں پولیس کے سامنے سرینڈر کرنا ہوگا۔ذرائع کے مطابق عمران خان موبائل فون کے ذریعے سے اپنی پارٹی قیادت سے بھی رابطے میں ہیں اور اپنے گرفتار ہونے کی صورت میں انہیں ہدایات دے رہے ہیں۔دریں اثناء پی ٹی آئی کے کارکن بنی گالہ کے گرد جمع ہونا شروع ہوگئے ہیں تاہم اس رپورٹ کے فائل ہونے تک کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما نہیں ہوا تھا۔