اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) گزشتہ رات نون لیگ لندن اور نون لیگ اسلام آباد کے درمیان شہباز شریف حکومت کی جانب سے معاشی معاملات سے نمٹنے کے معاملے پر ایک غیر معمولی تنازع پیدا ہوا جس کی وجہ سے میاں نواز شریف پارٹی کے اجلاس سے اٹھ کر چلے گئے۔ وہ اس اجلاس میں لندن سے ویڈیو لنک کے ذریعے شریک تھے۔ روزنامہ جنگ میں انصار عباسی کی خبر کے مطابق نون لیگ کے
ذرائع کا کہنا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے معاملے پر مباحثہ جاری تھا، اور میاں نواز شریف اور اسحاق ڈار قیمتیں بڑھانے کے خلاف تھے۔ مفتاح اسماعیل اور شاہد عباسی کی رائے تھی کہ ملک کی معاشی صورتحال بہت ہی نازک ہے اور معاملات احتیاط سے چلانے کی ضرورت ہے۔ نون لیگ اسلام آباد کے ایک رہنما کا کہنا تھا کہ معاشی فیصلوں کے حوالے سے حکومت پر نون لیگ لندن کا پریشر نہیں ہونا چاہئے تاکہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ خراب نہ ہو۔ نون لیگ لندن کو شکایت تھی کہ حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ بہتر معاہدہ کر سکتی تھی لیکن اس وقت مشورہ دیا گیا کہ یا آپ پاکستان آ جائیں اور ذمہ داری سنبھالیں یا پھر اسلام آباد کو اپنے فیصلے کرنے دیں۔ اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا جائزہ لینے کیلئے ایک واضح میکنزم موجود ہے اور حکومت کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، اور اس میکنزم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا مطلب سنگین مسائل میں مبتلا ہونا ہوگا۔ اس مباحثے کے بعد، نواز شریف یہ کہہ کر اجلاس سے اٹھ کر چلے گئے کہ وہ حکومت کے ایسے کسی فیصلے کا حصہ نہیں بن سکتے۔ ایسا مباحثہ بمشکل ہی پہلے کبھی دیکھا گیا ہو۔ ایک ذریعے کے مطابق، نون لیگ لندن کے ساتھ بات چیت میں جو زبان استعمال کی گئی وہ نا مناسب تھی اور یہی وجہ تھی کہ نواز شریف ناراض ہوگئے۔