اسلام آباد (این این آئی) وفاقی کابینہ نے وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوارڈینیشن کی طرف سے 35 ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری کو متفقہ طور پر مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں وفاقی کابینہ کی منظور ی کے بغیر کسی قسم کا اضافہ نہیں کیا جائیگا۔ منگل کو وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہو
اوزیراعظم نے تمام کابینہ ممبران کو خوش آمدید کہا۔ وزیراعظم اور کابینہ اراکین نے وفاقی وزیر صنعت و تجارت مخدوم مرتضیٰ محمود، سیکرٹری کیبنٹ احمد نواز سکھیرا، سیکرٹری صنعت وتجارت چوہدری امداد اللہ بوسال کو سول ایوارڈز ملنے پر مبارکباد دی اور ان کی خدمات کو سراہا۔ کابینہ کو وزراتِ موسمیاتی تبدیلی کی طرف سے ملک میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے حوالے سے پچھلے 10 سالوں سے معمولی تبدیلی کے ساتھ پہلے آٹھ سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک کی فہرست میں شامل رہا ہے جو باعثِ تشویش ہے جبکہ گلوبل وارمنگ گیسوں کے فضا میں اخراج میں ہمارا حصہ دنیا کا صرف ایک فیصد بنتا ہے،موسمیاتی تبدیلیاں پاکستان کے وسائل کو بری طرح متاثر کررہی ہیں اور آبادی میں مسلسل اضافہ بھی اس کی ایک بڑی وجہ ہے۔ اس حوالے سے بتایا گیا کہ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے فورری طور پر Mitigation and Adaptation کے لاائحہ عمل پر عمل درآمد کی ضرور ت ہے،کابینہ میں تجویز پیش کی گئی کہ پاکستان کو درپیش ا ن مسائل پر آگاہی، پاکستان کے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے بچاؤ اور Cop-27 کے تحت اٹھائے گئے اقدامات پر تفصیلی ڈاکومنٹری بنا کر بین الاقوامی فورمزپر پیش کی جائے۔ مزید برآں اس بحران سے نپٹنے کے لیے بین الاقوامی سطح پر رائج شدہ جدید و سائنسی اقدامات اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ کابینہ نے اتفاق کیا کہ ٹی وی چینلز پر عوامی خدمت کے پیغامات کے دورانیہ کو ان مسائل کے تدارک کے حوالے سے موئثر طریقے سے بروئے کار لائے جانے کو یقینی بنایا جائے،اس کے علاوہ اسکول اور کالجز کے نصاب میں بھی موسمیاتی تبدیلی کی تعلیم کو شامل کرنے
اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے بچاؤ کیلئے بنائی گئیں پالیسیوں کے نفاذ کو بھی یقینی بنا نے پر زور دیا گیا۔ کابینہ میں جنگی بنیادوں پر بارانی کاشتکاری کی منصوبہ بندی کی ضرورت پر زور دیا گیااس حوالے سے اسلام آباد میں اس منصوبے کو پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر اجراء کرنے کی تجویز بھی زیرِ غور آئی۔ کابینہ نے متفقہ طور پر وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان کی سربراہی میں کابینہ کمیٹی کی تشکیل کی منظوری دی جس میں متعلقہ وزارتوں کے وزراء بھی شامل ہوں گے
،جو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے بچاؤ کے لیے قلیل، وسط اور طویل مدتی منصوبوں پر اپنی سفارشات پیش کرے گی۔ وزیراعظم نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی، واٹر سکیورٹی اور فوڈ سکیورٹی تینوں ایک دوسرے سے منسلک چیلنجز ہیں اورہمیں ان سے نبرد آزما ہونے کے لیے اور اپنی آنے والی نسلوں کو ان کے اثرات سے بچانے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔
حکومت کو موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے متوقع مسائل کا بخوبی ادراک ہے اور اس مسئلہ کا حل حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ وفاقی کابینہ نے وزارتِ خزانہ کی سفارش پر مالی سال 2022-23 کیلئے دِیت کی کم از کم حد 30 ہزار 6 سو 30 (30,630)گرام چاندی کے برابر جس کی موجودہ مالیت تقریباً43 لاکھ روپے سے اوپر بنتی ہے مقرر کرنے کی منظوری دی۔
وفاقی کابینہ نے وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوارڈینیشن کی طرف سے 35 ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری کو متفقہ طور پر مسترد کردیا اور یہ ہدایت جاری کیں کہ ادویات کی قیمتوں میں وفاقی کابینہ کی منظور ی کے بغیر کسی قسم کا اضافہ نہیں کیا جائے گا۔
وفاقی کابینہ نے ای سی سی کی 11-08-2022 کے اجلاس میں جن فیصلوں کی توثیق کی گئی ان میں نیشنل بینک آف پاکستان کوامریکہ کی طرف سبے چودہ کروڑ بیس لاکھ ڈاکٹر (ایوی ایشن )کے اجراء کیلئے حکومت پاکستان کی گارنٹی جاری کر نا شامل ہے ۔
وفاقی کابینہ نے CCLC کی 15-08-2022 کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کی وفاقی کابینہ نے وزارتِ داخلہ کی سفارش پر 10 افراد کے ناموں کو ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ECL) پر ڈالنے، 22 لوگوں کے نام ECL سے نکالنے جبکہ3 لوگوں کوایک مرتبہ اجازت (OTP) کی منظوری دی۔