اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے نادرہ چوک پر جلسہ کرنے کی اجازت کیلئے درخواست مسترد کردی۔ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ نادرہ چوک، ریڈ زون میں واقع ہونے کی وجہ سے پی ٹی آئی کو وہاں جلسے کے اجازت نہیں دی گئی۔اعلامیے میں کہا گیا کہ ریڈ زون میں جلسے جلوس اور کسی
قسم کے احتجاج پر دفعہ 144کے تحت پابندی ہے۔اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے اعلامیے میں تجویز دی گئی کہ پی ٹی آئی ایف نائن پارک یا ایچ نائن گراؤنڈ کا انتخاب کر کے پر امن احتجاجی جلسہ کرسکتی ہے۔اعلامیے میں کہا گیا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ یہ احتجاج اسلام آباد کے شہریوں کے بنیادی حقوق میں خلل نہیں ڈالے گا، سرکاری یا نجی املاک کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا جائے گا اور ایسے کسی نقصان کی صورت میں ذمہ دار منتظمین ہوں گے۔اعلامیے میں کہا گیا کہ منتظمین کا فرض ہے کہ وہ تقریب کے اختتام کے بعد ہجوم کے منتشر ہونے کا عمل یقینی بنائیں۔اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ یہ اجازت دھرنے کے لیے نہیں بلکہ صرف عوامی اجتماع کے لیے ہے، منتظمین اس بات کو یقینی بنانے کے پابند ہیں کہ شرکا رات یا آئندہ مزید روز وہاں نہ گزاریں اور آج ہی پرامن طور پر منتشر ہو جائیں۔اعلامیے میں کہا گیا کہ جگہ کا انتخاب کر کے انتظامیہ کو مطلع کیا جائے تاکہ سیکیورٹی کے انتظامات کئے جا سکیں۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف 2 صوبائی اسمبلیوں سے قراردادیں منظور کروانے کے بعد ان کے استعفے کے مطالبے کے لیے 4 اگست کو اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاج کا اعلان کیا تھا تاہم گزشتہ روز وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا تھا کہ حکومت، پی ٹی آئی کے حامیوں کو کل الیکشن کمیشن کے دفتر کے سامنے احتجاج کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دے گی کیونکہ کمیشن کا دفتر ریڈ زون میں آتا ہے۔
دریں اثنا الیکشن کمشنر کے استعفے کے مطالبے کے لیے پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ریڈ زون کو ہر جانب سے سیل کر دیاگیا اور مظاہرین سے نمٹنے کی ذمہ داری ایس ایس پی آپریشن کو سونپ دی گئی۔ایس ایس پی آپریشن نے بتایا کہ اسلام آباد پولیس، ایف سی اور رینجرز کے 2 ہزار جوان تعینات ہوں گے، کسی کو ریڈ زون داخلے کی اجازت نہیں دیں گے۔
امن و امان کے متوقع خطرے کے پیش نظر ریڈ زون میں داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے، ریڈ زون میں کسی بھی قسم کے احتجاج یا اجتماع کی اجازت نہیں ۔پولیس نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں کو ریڈ زون داخلے پر مظاہرین سے سختی سے نمٹنے کا حکم دیا گیا ہے، کسی بھی غیر متعلقہ فرد کو زون داخل نہیں ہونے دیا جائیگا۔
اینٹی رائٹس فورس اور رینجرز کو بھی ریڈ زون میں تعینات کیا جائیگا، قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔سرکاری ملازمین، میڈیا اور عدالتوں میں پیش ہونے والے سائلین کو مارگلہ روڈ جبکہ ڈپلومیٹک انکلیو میں داخلے کے لیے تھرڈ روڈ استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
دریں اثنا چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے پارٹی کارکنان کو اسلام آباد کے ایف 9 پارک میں جمع ہونے کی کال دی۔انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ پنجاب کے ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کو پوری ریاستی مشینری اور الیکشن کمیشن کی حمایت کے باوجود شکست کے بعد چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن نے امپورٹڈ حکومت کے ساتھ مل کر پی ٹی آئی کو ہرانے کے لیے تکنیکی حربے آزمانے کی سازش کی۔
اب وہ عام انتخابات میں بھی پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتوں کے ساتھ یہی ہونے سے ڈر رہے ہیں۔پی ٹی رہنما اسد عمر نے بھی اس صورتحال پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جب حکومت کی عوام میں جڑیں نہ ہوں اور وہ بیرونی مداخلت کی پیداوار ہو تو ایسے ہی خوفزدہ نظر آتی ہے جیسی یہ امپورٹڈ حکومت ہے۔
انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ ہم نے گزشتہ روز انتظامیہ کو اطلاع دے دی تھی، الیکشن کمیشن کے دفتر صرف عوام کے منتخب نمائندے جائیں گے. انہوں نے عوام کے خوف سے پورا علاقہ کنٹینر سے بھر دیا ہے۔علاوہ ازیں اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر سیکیورٹی کے سخت انتظامات پر ردعمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ پورا اسلام آباد اس وقت ایک محصور شہر کا منظر پیش کر رہا ہے ۔
نام نہاد فاشسٹ حکومت الیکش کمیشن کو استعمال کر کے اپوزیشن پر پابندی اور سپریم کورٹ کے اختیارات محدود کرنا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہا ‘اس حکومت سے نجات میں پاکستان کی نجات ہے، عوام پنجاب کے بعد اب اسلام آباد کو بھی آزاد کرانے کیلئے تیار ہیں’۔