اسلام آباد (آن لائن)سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے پنجاب کابینہ کی تشکیل میں مداخلت کی کوشش، وزیر اعلی پرویز الہی نے شہباز گل کو شامل کرنے سے انکار کر دیا ، دونوں کے درمیان دیگر سیاسی معاملات میں بھی اختلاف سامنے آیا ہے۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف
کے سربراہ عمران خان نے دورہ لاہور کے دوران وزیر اعلی پرویز الہی سے جلد انتخابات کی بات کی تو انہوں نے کھل کر مخالفت کی اور کہا کہ ابھی اسمبلیوں کے پاس ایک سال کا وقت ہے ہم بہتر کارکردگی سے عوام میں مقبولیت حاصل کر سکتے ہیں۔نو منتخب وزیر اعلیٰ پنجاب کی خواہش ہے کہ صوبائی کابینہ میں 50 سے زائد وزراء ہوں جبکہ عمران چاہتے ہیں مختصر رکھی جائے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ اسمبلیاں توڑنے پر بھی چوہدری پرویز الٰہی کا موقف عمرا ن خان سے مختلف ہے چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخواہ اور پنجاب اسمبلی کو تحلیل کرنا سیاسی غلطی ہوگی۔ بعض رہنمائوں کو پنجاب کابینہ میں شامل کرنے کے معاملہ پر بھی دونوں رہنمائوں میں اختلاف موجود ہے چوہدری پرویز الٰہی نے شہباز گل کو پنجاب کابینہ کا حصہ بنانے سے صاف انکار کیا جبکہ عمران خان شہباز گل کو پنجاب حکومت کا ترجمان بنانا چاہتے ہیں۔ جبکہ چوہدری پرویز الٰہی کیاس حوالے سے بھی تحفظات ہیں اور انہوں نے مونس الہی کی سفارش ماننے سے بھی انکار کر دیا ہے۔ یہ بھی پتہ چلا ہے کہ پرویز الہی نے تحریک انصاف کے قومی اسمبلی سے استعفوں کو بھی غلط فیصلہ قرار دیا۔