اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پینے کے محفوظ پانی منرل واٹر (بند بوتل) کے نام پرفروخت ہونے والے26برانڈزکے نمونوں کا مبینہ طور پر غیر معیاری ہونےکا انکشاف ہوا ہے جس سے مختلف قسم کی بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے، روزنامہ جنگ میں ساجد چوہدری کی شائع خبر
کے مطابق پاکستان آبی وسائل کی تحقیقی کونسل کی جاری حالیہ رپورٹ کے مطابق اپریل تا جون 2022 کی سہ ماہی میں ملک بھر سے 21 شہروں سے بوتل بند/ منرل پانی کے 174برانڈز کے نمونے حاصل کئے گئےاور ان نمونوں کا پاکستان سٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کے تجویز کردہ معیار کے مطابق لیبارٹری تجزیہ کیا گیا تو ان میں سے 26 برانڈز پینے کیلئے غیر معیاری پائے گئے، ان 26 میں سے 18 برانڈز آکسفورڈ پیور واٹر، پیور نیسٹ، پیوریفا، آبِ حیات، ایوین سیف لائف، نیچرل پیور لائف، بیسٹ نیچرل، فاریس، فیسٹا پیور، ایکوا کنگ، جھیل، ایکوا شراو، جیا، ڈورو، پریمیم ڈرینکنگ واٹر، اُرویل، مور پلس اور آئس ڈراپ کے نمونوں میں سوڈیم کی مقدار، ایک برانڈ (نیشن پیور) کے نمونے میں سنکھیا کی مقدار جبکہ چار برانڈز (بلیو لائف H2O، انڈس، ڈورو اور اُرویل) کے نمونے میں نائٹریٹ کی مقدار سٹینڈرڈ سے زیادہ پائی گئی، اسی طرح 6برانڈز نیو بکسٹن، جِل، ایوین سیف لائف، نہلا، ٹاپ اپ، وے جراثیم سے آلودہ پائے گئے جوکہ پینے کیلئے مضرِ صحت ہیں۔