اسلام آباد (این این آئی)عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے قرض کی قسط حاصل کرنے کے لیے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کے بنیادی ٹیرف کی قیمت میں فی یونٹ 7روپے91 پیسے کا اضافہ کرنے کی حکومتی درخواست منظور کرلی۔نیشنل الیکٹرک
پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے دو روز قبل رواں ماہ سے 3 مراحل میں ملک بھر میں اوسط بیس ٹیرف میں تقریباً 7 روپے 91 پیسے فی یونٹ اضافے کی حکومتی درخواست پر سماعت مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔نیپرا نے بجلی کی قیمت میں اضافے کی حکومتی درخواست منظور کرتے ہوئے بجلی کا بنیادی ٹیرف7روپے91 پیسے فی یونٹ مہنگا کرنے کی اجازت دے دی۔نیپرا نے بتایا کہ بجلی کی قیمت میں اضافے کا اطلاق ‘کے الیکٹرک’ اور دیگر تقسیم کار کمپنیوں(ڈسکوز) کے صارفین پرہوگا۔وفاقی حکومت نے بنیادی ٹیرف یکساں کرنے کی درخواست کی تھی جس پر نیپرا نے 3 مراحل میں بنیادی ٹیرف میں 7 روپے 91 پیسے اضافے کی منظوری دی۔بجلی قیمتوں میں کیا گیا یہ اضافہ جولائی, اگست/ستمبر اور اکتوبر سے لاگو ہو گا جبکہ لائف لائن اور پروٹیکٹڈ صارفین پر یہ اضافہ لاگو نہیں ہوگا، اس فیصلے کا اطلاق وفاقی حکومت کے نوٹی فیکیشن کے بعد ہوگا۔واضح رہے کہ بجلی صارفین کے لیے تقریباً روزانہ ہی بری خبریں سامنے آرہی ہیں اور ایسی ہی ایک بری خبر یہ ہے کہ کے الیکٹرک اور سابق واپڈا ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) نے فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کی مد میں بالترتیب 11 روپے 4 پیسے اور 9 روپے 90 پیسے فی یونٹ اضافی چارجز کے ذریعے جون میں استعمال ہونے والی بجلی کے لیے 155 ارب روپے اضافی صارفین کی جیبوں سے نکالنے کی درخواست دی تھی۔
رپورٹ کے مطابق ایک روز قبل ہی نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے رواں ماہ سے 3 مراحل میں ملک بھر میں اوسط بیس ٹیرف میں تقریباً 7 روپے 91 پیسے فی یونٹ اضافے کی حکومتی ہدایت پر سماعت مکمل کی تھی۔دوسری جانب حکومت نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت ملک بھر میں بیس ٹیرف میں ایک روپیہ 55 پیسے فی یونٹ اضافے کی بھی منظوری دی تھی۔