منگل‬‮ ، 08 جولائی‬‮ 2025 

زہرا اور ظہیر احمد بارے عدالت کا بڑا فیصلہ

datetime 21  جولائی  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)سندھ ہائی کورٹ نے دعا زہرا کو شیلٹر ہوم کراچی منتقل کرنے کا فیصلہ دے دیا اور تفتیشی افسر کو ہدایات جاری کردی ہیں۔سندھ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ دعا زہرا کو کراچی منتقل کرنے میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں، مذکورہ کیس کراچی کی ٹرائل کورٹ

میں زیر التوا ہے، دعا زہرا کیس کا مرکزی کردار ہے اسکی کراچی میں موجودگی ضروری ہے۔عدالت نے اپنی آبزرویشن میں کہا کہ بظاہردعازہرا اپنے شوہرکے ساتھ بھی ناخوش ہے اورساتھ رہنا نہیں چاہتی جبکہ دعازہرا والدین سے بھی خوفزدہ ہے اس لیے شیلٹرہوم میں رہنامناسب ہے۔سندھ ہائی کورٹ نے اپنے حکم نامے میں کہا کہ دعازہرا کے اغوا سے متعلق ٹرائل کورٹ ہی حتمی فیصلہ کرے گی۔دعا زہرا بازیابی کیس سے متعلق سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست پر سماعت ہوئی،پولیس اور ملزم ظہیر سندھ ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔سماعت کے آغاز پر جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے استفسار کیا کہ لڑکی اس وقت دارالامان میں ہے؟ جواب میں وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ جی دعا اس وقت لاہور کے شیلٹر ہوم میں ہے۔وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے اعتراف کیا کہ دعا زہرا کے اغوا کے وقت ظہیر کراچی میں تھا،لڑکی کو والدین سے نہیں بلکہ شوہر سے جان کو خطرے کا خدشے کا اظہار کیا گیا، جس پر معزز جج نے کہا کہ آپ دلائل دیں ہم نے تفتیشی افسر کو سننا ہے۔کمرہ عدالت میں موجود ڈی ایس پی شوکت شاہانی نے عدالت کو بتایا کہ میں سابق تفتیشی افسرہوں، جس پر جسٹس محمد اقبال نے ریمارکس دئیے کہ لڑکی کو تو ہر صورت کراچی لانا ہے، کیس یہاں زیرالتوا ہے،یہاں بھی شیلٹرہوم ہیں،کراچی میں بھی لڑکی کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا، شیلٹر ہوم میں بھی حفاظتی انتظامات کیے گئے ہونگے۔

عدالت نے ریمارکس دئیے کہ کیس کراچی میں ہے تو لڑکی بھی یہی لانا ہوگا،جرم کراچی میں ہواہیتو کیس کی سماعت بھی یہی ہوگی جبکہ لڑکی کے والدین بھی کراچی میں رہتے ہیں۔اس موقع پر ملزم ظہیر کے وکیل نے دعا زہرا کی کراچی منتقلی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ لڑکی کو کراچی منتقل نہیں کیا جاسکتا، جس پر عدالت نے کہا کہ لڑکی کم عمرثابت ہوچکی ہے،اس کے بیان کی کوئی اہمیت نہیں، ہم لڑکی کی کسٹڈی والدین کے حوالے کرنے

کاحکم نہیں دے رہے۔وکیل صفائی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ لڑکی اگرکسی سے نہ ملنا چاہے تو بھی کوئی اس سے نہیں مل سکتا، عدالت بھی چاہے تو لڑکی سے ملنے کا نہیں کہہ سکتی، ہم چاہتے ہیں کہ جہاں کیس زیرالتوا ہے لڑکی کو وہیں کے شیلٹر ہوم میں رکھا جائے۔وکیل صفائی نے عدالت کو بتایا کہ ملزم ظہیر کے بینک اکاؤنٹس اورشناختی کارڈز بلاک کردیے ہیں، عدالت نے استفسار کیا کہ کتنے اکاؤنٹس منجمد کیے گئے ہیں؟، وکیل نے بتایا

کہ ظہیراوراس کے بھائیوں کے چار اکاؤنٹس منجمد کیے گئے ہیں وہ کھولے جائیں۔عدالت نے وکیل صفائی کو حکم دیا کہ اکاؤنٹس کھولنے کیلیے الگ سے درخواست دائر کریں۔دوران سماعت حکومت سندھ نے بھی دعا زہراکو کراچی منتقل کرنے کی حمایت کی، سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کیس کراچی میں زیرسماعت ہے،ریاستی تحویل میں لڑکی کو کراچی منتقل کیا جائے جبکہ وفاقی حکومت کے وکیل نے بھی دعا کو کراچی منتقل کرنے پر کوئی اعتراض عائد نہیں کیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ساڑھے چار سیکنڈ


نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…