بدھ‬‮ ، 09 جولائی‬‮ 2025 

کورونا انفیکشن کے بعد نئی بیماری میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا

datetime 20  جولائی  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) کورونا انفیکشن سے صحت یابی کے بعد مریضوں کی ایک بڑی تعداد جوڑوں اور پٹھوں کے درد کا شکار ہو رہی ہے اور یہ شکایات چھ مہینے سے ایک سال تک جاری رہ سکتی ہیں۔کراچی کی ٹوٹی پھوٹی سڑکوں پر موٹر سائیکل اور رکشوں میں طویل سفر کے دوران لگنے والے جھٹکے بھی کمر درد کے ساتھ ساتھ جوڑوں اور پٹھوں کے درد کا سبب بن رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار مختلف رھیوماٹولوجسٹس یا جوڑوں اور پٹھوں کے درد کے ماہرین نے بدھ کے روز کراچی میں پاک امریکن آرتھرائٹس سینٹر کے قیام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔پاک امریکن آرتھرائٹس سنٹر پاکستان کے نامور جوڑوں اور پٹھوں کے ماہرین اور عہد میڈیکل سنٹر کے مابین ایک مفاہمتی یاداشت کے تحت قائم کیا گیا ہے۔ معاہدے کے تحت پاک امریکن آرتھرائیٹس سنٹر سے وابستہ ماہرین عہد میڈیکل سینٹر کی کراچی میں قائم تمام 20 شاخوں میں جوڑوں اور پٹھوں کے درد کے مریضوں کو معیاری علاج معالجے کی سہولیات فراہم کریں گے۔آرتھرائٹس سینٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کی نامور رھیوماٹولوجسٹ پروفیسر ڈاکٹر صالحہ اسحاق نے کہا کہ کورونا کی وبا کے دوران صحت یاب ہو جانے والے افراد میں جوڑوں اور پٹھوں کے درد کی شکایات میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے اور کئی مریض چھے مہینے سے ایک سال تک شدید درد کی شکایت کرتے رہے ہیں۔دوسری جانب کراچی میں میں تباہ حال سڑکوں پر موٹر سائیکلوں اور رکشوں میں روزانہ سفر بھی لوگوں میں کمر درد کے ساتھ ساتھ جوڑوں اور پٹھوں میں درد کا سبب بن رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تقریبا تین فیصد آبادی آرتھرائٹس کے مرض کا شکار ہے،

بدقسمتی سے نوے فیصد مریض کسی صحیح معالج تک پہنچ نہیں پاتے اور برسوں پین کلر ادویات استعمال کرنے کے باوجود اپنے جوڑوں اور دیگر اعضا سے محروم ہوجاتے ہیں۔ڈاکٹر صالحہ جو کہ پاک امریکن آرتھرائٹس سینٹر کی مینیجنگ ڈائریکٹر بھی ہیں، کا کہنا تھا کہ رھیوماٹولوجی نسبتا ایک نئی اسپیشلٹی ہے

جس کے ماہرین کی تعداد نہایت کم ہے مگر اب کراچی میں پاک امریکن آرتھرائٹس سینٹر کے قیام کے بعد کراچی سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں بلوچستان اور جنوبی پنجاب کے افراد تربیت یافتہ ماہرین سے علاج معالجے کی سہولت حاصل کر سکتے ہیں۔

عہد میڈیکل سینٹر کراچی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر بابر سعید خان کا کہنا تھا کہ جوڑوں اور پٹھوں کے درد میں مبتلا افراد برسوں تکلیف میں مبتلا رہتے ہیں کیونکہ اکثر ان کے امراض کی درست تشخیص نہیں ہو پاتی اور ایسے مریض برسوں دردکش ادویات استعمال کرنے کے باعث گردوں اور جگر کے امراض میں بھی مبتلا ہوجاتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جوڑوں اور پٹھوں کے امراض خاص طور پر آرتھرائٹس کے

مرض کی ادویات بہت مہنگی ہیں، ایسے مریضوں کو چاہیے کہ وہ تربیت یافتہ ماہرین سے رابطہ کریں تاکہ جلد تشخیص کے ساتھ ساتھ ان کا جلد علاج شروع ہو سکے اور وہ اپنے تکالیف سے نجات پا سکیں۔ڈاکٹر بابر سعید خان کا کہنا تھا کہ عہد میڈیکل سینٹر کی تمام شاخوں پر جوڑوں اور پٹھوں کے علالج کے ماہرین میسر ہوں گے

جب کہ آنے والے دنوں میں ان سینیٹرز کی تعداد بڑھا کر پورے پاکستان میں ان امراض کا علاج فراہم کیا جائے گا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے لیاقت نیشنل اسپتال سے وابستہ ڈاکٹر طاہرہ پروین کا کہنا تھا کہ وہ لوگ جنہیں کام کے دوران جوڑوں میں درد محسوس ہوتا ہے

جو کہ آرام کرنے کے دوران مزید بڑھ جائے، ایسے مریضوں کو جوڑوں اور ہڈیوں کے درد کے ماہرین یا رھیوماٹولوجسٹس سے فوری طور پر رابطہ کرنا چاہیئے۔اس موقع پر ڈا یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز سے وابستہ ماہر ڈاکٹر تابع رسول اور دیگر ماہرین نے بھی خطاب کیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ساڑھے چار سیکنڈ


نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…