نیو یارک (این این آئی)سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک کے بلیک آئوٹ چیلنج کو فالو کرتے ہوئے دو لڑکیاں جان سے ہاتھ دھو بیٹھیں جس پر لڑکیوں کے والدین نے ٹک ٹاک کیخلاف مقدمہ دائر کر دیاہے ۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس سے تعلق
رکھنے والی 8سالہ لالانی ایریکا اور ملکواکی سے تعلق رکھنے والی 9سالہ آریانی جیلین ٹک ٹاک کے بلیک آئوٹ چیلنج کو فالو کرتے ہوئے گزشتہ برس انتقال کرگئی تھیں، بچیوں کے والدین نے ٹک ٹاک کیخلاف 30جون کو لاس اینجلس کی عدالت میں مقدمہ دائر کیا تھا۔والدین کی جانب سے ٹک ٹاک کے خلاف دائر مقدمے میں کہا گیا ہے کہ ایپ کا الگورتھم بچوں اور والدین کو مکمل طور پر متنبہ کرنے میں ناکام رہا، ٹک ٹاک نے بلیک آئوٹ چیلنج (فار یو)آپ کیلئے تجاویز کے طور پر پیش کیا۔ٹک ٹاک ترجمان نے اس بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ بلیک آئوٹ چیلنج کبھی بھی ٹک ٹاک پر ٹرینڈ نہیں بنا، صارفین دیگر ذرائع سے اس ٹرینڈ کو فالو کرتے ہوئے ویڈیوز بناتے ہیں۔ٹک ٹاک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہم اپنے صارفین کی حفاظت کیلئے چوکنا ہیں اور اس حوالے سے ایپ پر نظر آنیوالے کسی بھی متنازع مواد کو فورا ہٹا دیا جاتا ہے۔اس سے قبل اٹلی میں جنوری 2021کے دوران 10سالہ بچہ، مارچ 2021 میں امریکا میں 12سالہ بچہ، جون 2021کے دوران آسٹریلیا میں 14سالہ بچہ، جولائی 2021میں بھی امریکا میں 12سالہ بچہ اور دسمبر 2021میں امریکی ریاست پنسلوینیا میں 10سالہ بچہ جان سے ہاتھ دھو بیٹھا تھا۔تاہم ٹک ٹاک کو اپنے مشہور ٹرینڈ بلیک آٹ چیلنج کے باعث دوسری مرتبہ قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔