اسلام آباد، لاہور(مانیٹرنگ، این این آئی)اسلام آباد پولیس نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی جان کو خطرے کے پیش نظر سکیورٹی فراہم کر دی ہے، آئی جی اسلام آباد سے ملاقات میں چیف الیکشن کمشنر نے خدشات سے آگاہ کیا، ان سکیورٹی کے لئے اہلکاروں کی
تعداد میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے، دوسری جانب الیکشن کمشنر پنجاب سعید گل نے کہا ہے کہ انہیں کسی ایکس اور وائی کا نہیں پتہ، ریاضی میں ایکس اور وائی کا پڑھا تھا کہ ایکس پلس وائی ایزیکل ٹو زیرو، عمران خان صاحب ہی مسٹر ایکس اور وائی سے متعلق بہتر بتا سکتے ہیں،ہم ووٹر لسٹوں کی مکمل تصدیق کر رہے ہیں، 25 مئی 2022 کے اعلامیے پر مکمل عملدرآمد کرایا جائے گا، پولنگ سٹاف کی مکمل ٹریننگ ہوچکی ہے، ضمنی الیکشن کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں،لاہور کے تمام پولنگ اسٹیشنوں کو حساس قرار دیا گیا ہے، لاہور اور ملتان میں ایمر جنسی کی صورت میں فوج کو اسٹینڈ بائی رکھا گیا ہے۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے الیکشن کمشنر پنجاب سعید گل نے کہا کہ انتہائی حساس اور حساس پولنگ اسٹیشنز کی سکیورٹی بڑھائی گئی ہے، بیلٹ پیپرز کی چھپائی مکمل ہو چکی،آج ہفتہ تک تک تقسیم کر دئیے جائیں گے، پولیس اور رینجرز کی نفری پولنگ اسٹیشنز پر تعینات ہوگی جبکہ پولنگ سے ایک روز قبل تمام پولنگ کا سامان متعلقہ حلقے میں پہنچا دیا جائے گا۔ انتہائی حساس اور حساس پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے ہیں، رینجرز کے اہلکار کوئیک رسپارنس فورس کے طور پر تعینات ہوں گے، الیکشن خوشگوار ماحول میں کرائیں گے، آر او زاور ڈی آر اوز کے آفس میں سخت سکیورٹی فراہم کر دی ہے۔انہوں نے کہا کہ انتخابی مہم کا وقت جمعہ کی رات 12 بجے تک ہے،
اگر کسی نے رات12 بجے کے بعد مہم چلائی تو ضابطہ اخلاق کے تحت اس کے خلاف کارروائی ہوگی، پبلک آفس ہولڈر کسی بھی صورت پولنگ اسٹیشن میں داخل نہیں ہوسکتے، اوورسائز پوسٹر اور پینا فلکس کو نہیں برداشت کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پولنگ ایجنٹس کو چاہیے کہ پولنگ اسٹیشنز میں شور شرابہ نہ کریں، امن و امان برقرار رکھیں۔ انتخابی شیڈول کے اعلان کے بعد ووٹر لسٹوں میں کوئی ردو بدل نہیں کی گئی،25 مئی 2022 کے
اعلامیے پر مکمل عملدرآمد کرایا جائے گا۔الیکشن کمشنر پنجاب سعید گل نے کہا کہ رینجرز کو مختلف مقامات پر تعینات کیا جائے گا، فوج کی تعیناتی آن کال ہو گی، جس کے پاس کارڈ نہ ہو وہ پولنگ اسٹیشن میں داخل ہونے کے لیے زور زبردستی نہ کرے، الیکشن کمیشن کے کارڈ پر میڈیا کے نمائندے پولنگ اسٹیشن میں ویڈیو بنا سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ چیف الیکشن کمشنر سے کوئی بھی مل سکتا ہے، مسلم لیگ (ن)، پپیلز پارٹی اور پی ٹی آئی کے
ارکان چیف الیکشن کمشنر سے ملتے رہے ہیں، انہیں کسی سے چھپ کر ملنے کی ضرورت نہیں۔انہوں نے کہا کہ زین قریشی کے معاملے کی انکوائری کرائی گئی، غلط الزام لگایا گیا، کسی کو موٹر سائیکل کی آفر نہیں کی گئی، غلط الزام تھا کہ موٹر سائیکل کی پیشکش کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ لاہور کے تمام پولنگ اسٹیشنوں کو حساس قرار دیا گیا ہے، لاہور اور ملتان میں ایمر جنسی کی صورت میں فوج کو اسٹینڈ بائی رکھا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ
کورٹ میں میرے بیان کا غلط تاثر دیا گیا، کراچی کے ایک کیس کی بات کی، جو غلطی سے سرزد ہوا، 40 لاکھ ووٹرز مردہ سے زندہ نہیں ہوئے، ایک غلطی کی وجہ سے دوبارہ تصدیق کرا لی ہے۔پنجاب کے 20 حلقوں میں مجموعی طور پر 45 لاکھ 79 ہزار 8 سو 98 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے، رجسٹرڈ ووٹرز میں 24 لاکھ 60 ہزار 206 مرد اور 21 لاکھ 19 ہزار 6 سو 92 خواتین ووٹرز شامل ہیں،، لاہور میں 468
پولنگ اسٹیشنز ہوں گے، 20 حلقوں کے لیے 3131 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، مجموعی طور پر 1900 پولنگ اسٹیشنز حساس قرار دئیے گئے ہیں، حساس پولنگ اسٹیشنوں میں 696 انتہائی حساس جبکہ 1204 حساس قرار دئیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پولنگ ایجنٹس کے دستخط کے بغیر فارم 45 جاری نہیں ہو گا۔انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ آئینی ہے، الزامات بے بنیاد ہیں، ایک پارٹی سربراہ کے الیکشن کمیشن کے خلاف الزامات غلط ہیں، ہمارے لیے سب امیدوار برابر ہیں، کوئی رشتے دار نہیں۔انہوں نے کہا کہ امیدوار اخراجات کی فہرست جمع کراتا ہے اگر دوسرا امیدوار ان کی فہرست جو چیلنج کرتا ہے تو انکوائری کی جائے گی۔