پیر‬‮ ، 14 جولائی‬‮ 2025 

خورشید محمود قصوری نے بھارت جاکر جاسوسی کرنے اور معلومات جنرل اشفاق پرویز کیانی کو دینے کا کہا پاکستانی صحافی کے اعتراف سے بھارت میں بھونچال آگیا

datetime 14  جولائی  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستانی صحافی نصرت مرزا کے بھارتی میڈیا کے ساتھ انٹرویو سے بھارتی سیاست میں بھونچال آگیا ہے۔روزنامہ جنگ میں خالد محمود خالد کی شائع خبر کے مطابق نصرت مرزا نے اپنے انٹرویو میں اعتراف کیا ہے کہ وہ 2005 سے 2011 تک بھارت جاکر پاکستانی انٹیلی جنس اداروں کے لئے جاسوسی کرتے رہے ہیں۔ بھارتی اخبار انڈیا ٹو ڈے کے مطابق نصرت مرزا کو

اس وقت کے وزیرخارجہ خورشید محمود قصوری نے بھارتی ویزے کے حصول میں مدد کی۔ جب کہ اس وقت بھارت میں کانگریس کی حکومت تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس وقت کے بھارتی نائب صدر حامد انصاری کی دعوت پربھارت گئے۔ نصرت مرزا نے اپنے انٹرویو میں اعتراف کیا کہ خورشید محمود قصوری نے انہیں بھارت میں جاسوسی کرنےاور وہاں سے کچھ معلومات اکٹھی کرنے کو کہا جب کہ انہیں یہ بھی کہا گیا کہ وہ ان معلومات کو جنرل اشفاق پرویز کیانی کو خود جا کر دیں۔تاہم نصرت مرزا کا کہنا ہے کہ انہوں نے خورشید قصوری پر واضح کر دیا تھا کہ وہ یہ معلومات جنرل کیانی کو نہیں دیں گے جس پر قصوری نے ان سے معلومات لیں اور خود جنرل کیانی کے سپرد کردیں۔ نصرت مرزا کا مزید کہنا ہے کہ کچھ عرصہ بعد خورشید قصوری نے انہیں بلایا اور کچھ مزید معلومات حاصل کرنے کو کہا لیکن اس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو معلومات انہیں فراہم کی ہیں ان پر کام مکمل کریں۔ ان کے پاس بھارتی لیڈر شپ کی کمزوریاں موجود ہیں تاہم انہوں نے یہ معلومات استعمال نہیں کیں۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق نصرت مرزا نے کہا کہ انہوں نے 27 اکتوبر 2009 کو نئی دہلی اور علی گڑھ میں دہشت گردی کے خلاف بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کی جس کا افتتاح نائب صدر حامد انصاری نے کیا اور وہ انہی کی دعوت پر دہلی گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت ہمیشہ صرف تین شہروں کے لئے ویزہ جاری کرتا ہے لیکن وزیرخارجہ قصوری کی مدد سے انہیں سات شہروں کا ویزہ جاری کیا گیا۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق نصرت مرزا پانچ مرتبہ نائب صدر حامد انصاری کی دعوت پر بھارت کا دورہ کر چکے ہیں۔

دریں اثناء کانگریس کے رہنما اور بھارت کے سابق نائب صدر حامد انصاری نے اس بات کی تردید کی ہے کہ وہ کبھی نصرت مرزا سے ملے ہیں یا انہوں نے انہیں بھارت آنے کا دعوت نامہ دیا۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ انہوں نے دہلی میں دہشت گردی کے حوالے سے کانفرنس کا افتتاح کیا تھا لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ انہوں نے مہمانوں کو شرکت کی دعوت دی یا وہ کسی سے خاص طور پر ملے۔

موضوعات:



کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…