کولمبو(مانیٹرنگ ڈیسک ٗ آئی این پی)سری لنکا کے صدر گوتابیا راجاپاکسے فوجی طیارے میں ملک سے فرار ہوگئے جس کے بعد ملک میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔سری لنکا کے وزیراعظم ہاؤس نے صدر کے ملک سے فرار کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے جب کہ مغربی صوبے میں کرفیو کا نفاذ بھی کیا گیا ہے۔حکام کے مطابق 73 سالہ صدر گوتابیا
راجاپاکسے اپنی اہلیہ اور دو سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ ملک سے مالدیپ روانہ ہوگئے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک میں شدید عوامی احتجاج کے بعد صدر نے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا لیکن وہ استعفے کے اعلان کے بعد سے نامعلوم مقام پر منتقل ہوگئے ہیں ۔دوسری جانب شدید معاشی بدحالی کے شکار ملک سری لنکا میں مظاہرین نے صدر گوتابایا راجاپاکسے کے گھر سے خطیر رقوم برآمد ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ صدر گوتابایا راجاپاکسے کے صدارتی محل پر احتجاجی مظاہرین نے دھاوا بولا تھا، اس دوران وہ صدر کی رہائش گاہ کی راہداریوں میں نعرے بازی کرتے رہے، ڈائننگ روم میں داخل ہوئے اور سوئمنگ پول میں نہاتے رہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق مظاہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ دھاوے کے دوران صدر کے گھر سے بڑی رقوم برآمد ہوئی ہیں۔سری لنکن روزنامے کے مطابق مظاہرین نے بتایا کہ برآمد ہونے والی رقم سکیورٹی یونٹس کے حوالے کردی گئی ہے۔ اس سلسلے میں سوشل میڈیا پر جاری ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مظاہرین مبینہ طور پر صدر راجاپاکسے کے گھر سے ملنے والے کرنسی نوٹوں کو گنتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ اس صورت حال پر حتمی بات تب ہی ممکن ہوگی جب مظاہرین کا دعویٰ تحقیقات کے بعد درست ثابت ہوگا۔ سری لنکن چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل شویندرا سلوا نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ قیام امن کے لیے مسلح افواج اور پولیس کے ساتھ تعاون کریں۔