ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

جیت اور ہار اللہ کے ہاتھ میں ہے،سپریم کورٹ کے فیصلے پرحمزہ شہباز کا ردعمل

datetime 1  جولائی  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ 17جولائی کو پنجاب کے عوام نواز شریف اور شہباز شریف پر اعتماد کا اظہار کریں گے،پی ٹی آئی کے وکلاء اور رہنماؤں نے عدالت عظمیٰ میں موقف دیا ہے کہ 22جولائی کو جو بھی نتیجہ آئے گا ہم اسے قبول کریں گے

جیت اور ہار اللہ کے ہاتھ میں ہے،یہ مشکل وقت ہے، ہم دل پر پتھر رکھ کر فیصلے کر رہے ہیں،سخت فیصلوں کے بعد عوام کے لئے آسانیاں آئیں گی،حکومت بچانے کے لئے نہیں بلکہ پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لئے سخت فیصلے کئے، اگر یہ فیصلے نہ کرتے تو خدانخواستہ معیشت ڈوب جاتی،ایک ایٹمی قوت دیوالیہ ہو جاتی تو دنیا میں تماشہ بنتا،یہ سیاسی بوجھ ہے جو نواز شریف،شہباز شریف اور (ن) لیگ کی حکومت نے اٹھایاہے۔پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ پنجاب کئی ماہ سے آئینی بحران در آئینی بحران کا شکار رہا ہے،کبھی وزیر اعلیٰ کا انتخاب ملتوی ہوتا رہا،کبھی انتخاب کے بعد حلف کا معاملہ التواء کا شکار رہا،دو ماہ کابینہ نہیں بنی،کبھی گورنر آرہا ہے کبھی جارہا ہے، کبھی صدر مملکت سمری کومنظور اور کبھی مسترد کر تے رہے۔ ایک سیاسی طالبعلم کی حیثیت سے سمجھتا ہوں کہ گزشتہ تین ماہ میں پنجاب میں جو آئینی بحران آئے ہیں اگر گنیز بک ورلڈ ریکارڈ سے رابطہ کریں تو اس معاملے کو نمبر ون کی ترجیح دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حقائق عوام کے سامنے ہیں،کابینہ نہ ہونے کے باوجود اللہ کے فضل و کرم سے ہم نے کسانوں سے 2200روپے فی من کے حساب سے گندم خرید کر ذخائر پورے کئے، آج انٹر نیشنل مارکیٹ میں گندم کی فی من قیمت ساڑھے پانچ ہزار روپے ہے،

جب میں نے فیصلہ کیا کہ صوبے کی عوام کو سستے آٹے کی فراہمی کے لئے 200ارب روپے کی سبسڈی دینی ہے تو مجھے کہا گیا کہ کابینہ کو آنے دیں پھر فیصلہ کریں لیکن میں نے کہا کہ عوام پریشان ہیں اور میں نے 200ارب روپے کی سبسڈی دی۔ میری کوئی اوقات نہیں میں نے یہ اللہ تعالیٰ کی توفیق سے کیا ہے۔ یکم جولائی ہے پنجاب کے تمام اضلاع میں ٹی ایچ کیو، بی ایچ یوز اور 14ٹیچنگ ہسپتالوں میں کینسر سمیت تمام ادویات مفت ملنے

جارہی ہیں۔ میں نے تو یہ نہیں کہا مجھے تین ماہ دیدیں پاکستان میں دودھ اور شہد کی نہریں بہا دوں گا، عمران نیازی کی طرح یہ نہیں کہا مجھے میڈیا چھ ماہ تک نہ پوچھے میں چھ ماہ بعد جواب دوں گا،عمران خان نے ایک سال بعد کہا مجھے اب سمجھ آئی ہے اب کچھ کروں گا۔ میں نے آئینی بحران کے باوجود صوبے کی عوام کے لئے آسانیاں پیدا کرنے کے لئے دن رات ایک کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران جو پی ٹی

آئی کے امیدوار اور پی ٹی آئی کا موقف الگ تھا، عدالت عظمیٰ میں جب سماعت ہو رہی تھی تو ان کے وکیل نے کہا کہ میں عمران نیازی سے ہدایات لے کر آتا ہوں، آپس میں سوچ میں ربط نہیں تھا اور اس بارے عدالت عظمیٰ نے بار بار پوچھا۔انہوں نے کہا کہ میں نے ستائیس سال جدوجہد کی،قید و بند کی صعوبتیں کاٹی ہیں، میں نے عدالت عظمیٰ کہا ہے کہ اگر میرے پاس نمبرز نہ ہوتے تو میں آپ کے سامنے پیش نہ ہوتا میں گھر چلا جاتا۔ میں نے پی ٹی آئی

کے امیدوار کی موجودگی میں کہا کہ ابھی انتخاب کرائیں جو ایوان فیصلہ کرے گا دل سے قبول کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ عدالت عظمیٰ نے کہا ہے کہ17جولائی کو 20حلقوں میں ضمنی انتخاب مکمل ہو جائے گا جس کے پانچ روز میں الیکشن کمیشن نوٹیفکیشن کرتا ہے، ایوان 22جولائی کو جو فیصلہ کرتا ہے وہ ہمیں قبول قبول ہوگا، جس کے حق اراکین فیصلہ کرتے ہیں اسے قائد ایوان منتخب ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ میں پھر کہوں گاکہ اللہ کے کرم

سے آئینی بحران آئے لیکن مجھے کوئی عوام کے لئے آسانیاں پیدا کرنے سے روک سکا نہ روک سکے گا اور جتنے دن ہوں صوبے کی عوام کی خدمت کروں گا۔انہوں نے کہا کہ پہلے عدالت عالیہ کا فیصلہ آیا چار معز ز ججز نے فیصلہ سنایا، آج معزز چیف جسٹس خود بٹھے تھے،وہاں یہ بات ہوئی اور کہا گیا کہ عدالتوں پر الزام لگانا بڑا آسان ہوتا ہے،ان کے وکلاء نے پارلیمانی رہنماؤں نے عدالت عظمیٰ میں موقف دیا ہے کہ ہم 22جولائی کے انتخاب

میں جو بھی نتیجہ آئے گااس کو قبول کریں گے،صرف معزز جج صاحبان گواہ نہیں بائیس کروڑ عوام بھی گواہ ہیں، میں اللہ سے ڈر کر کہتا ہوں اللہ کے فضل سے 17جولائی کو پنجاب کے عوام نواز شریف اور شہباز شریف پر اعتماد کا اظہار کریں گے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ عمران خان نے آئی ایم ایف کے پاس جانے میں چھ ماہ ضائع کئے، جس سے مارکیٹ کا توازن بگڑ گیا، ڈالر چالیس فیصد بڑھ گیا۔عمران نیازی نے پیٹرول کی

قیمتیں بڑھانے کے لئے آئی ایم ایف سے وعدے وعید کئے اور دوسری طرف کہہ رہا تھاکہ سستا پٹرول دوں گا۔ عوام سے گزارش ہے کہ ہم نے دل پر پتھر رکھ کر قیمتیں بڑھائی ہیں، ہم نے حکومت بچانے کے لئے نہیں بلکہ پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لئے سخت فیصلے کئے، اگر یہ فیصلے نہ کرتے تو خدانخواستہ معیشت ڈوب جاتی،ایک ایٹمی قوت دیوالیہ ہو جاتی تو دنیا میں تماشہ بنتا،یہ سیاسی بوجھ ہے جو نواز شریف،شہباز شریف

اور (ن) لیگ کی حکومت نے اٹھایاہے۔عوام کو معلوم ہے جب ہماری حکومت ختم ہوئی تو ملک میں لوڈشیڈنگ صفر تھی،پاکستان کو نواز شیف نے ایٹمی قوت بنایا، آج بھی عوام کو اعتماد ہے، یہ وہ جماعت ہے جب جب ملک پر مشکل وقت آیا اس نے ملک کو مشکل وقت سے نکالا ہے۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عمران نیازی اور پی ٹی آئی نے نہ صرف عسکری ادارے کے سربراہ کے خلاف زہر اگلا بلکہ جب پاکستان کے دوست ملک میں

گئے وہاں جس طرح کے الفاظ استعمال کئے گئے ہیں اس سے عمران نیازی کی سازش کا پول تو کھل گئے ہیں، سازش کے پیچھے فرح گوگی اور توشہ خانہ کی چوریاں چھپانے کا پروگرام تھا۔ اس آدمی نے اپنی اناء کی خاطر آئین وقانون کو توڑا، اس کا کہنا تھاکہ میں نہیں ہوں توپاکستان کی ایٹمی قوت برباد ہو جائے گی ادارے برباد ہو جائیں گے،ایسی اناء کو اللہ تعالیٰ خاک میں ملائے جو پاکستان کے مفاد سے بڑی ہو جائے۔ 17جولائی کے دن دودھ کا

دودھ اور پانی کا پانی ہو گا، مسلم لیگ (ن) 22جولائی کو وزیر اعلیٰ کا انتخاب بھی جیتے گی۔ جب بھی عام انتخابات ہوں گے اس میں بھی کامیابی حاصل کریں گے۔ یہ مشکل وقت ہے، ہم دل پر پتھر رکھ کر فیصلے کر رہے ہیں،سیاست بچانی ہوتی عمران نیازی کی طرح جھوٹ بولتے لیکن معیشت کا بیڑہ غرق ہو جاتا، سخت فیصلوں کے بعد عوام کے لئے آسانیاں آئیں گی۔ مسلم لیگ (ن) اس ملک کو قائد اعظم کا خوشحال پاکستان بنائے گی۔انہوں نے کہاکہ عدالت عظمیٰ میں ہراساں کا لفظ استعمال کیا گیا جس پر میں نے عدالت عظمیٰ سے کہا کہ جس طرح ڈپٹی سپیکر پر جان لیوا حملہ کیا گیا توکون شاباشی کے اشارے کر رہا تھا،کس طرح عمران نیازی نے پوری مسلم لیگ (ن)انتقام کا نشانہ بنایا، یہ کس منہ سے ہراساں کرنے کی بات کر رہے ہیں،ہم انتقام نہیں لیں گے لیکن جو قانون ہے اس کے مطابق چلیں گے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…