ہفتہ‬‮ ، 01 جون‬‮ 2024 

جتنا ٹیکس میں ایک سال میں ادا کرتا ہوں، اتنا عمران خان نے پوری زندگی میں بھی ادا نہیں کیا ہوگا، مفتاح اسماعیل

datetime 27  جون‬‮  2022

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے کچھ معاملات پر باتیں چل رہی ہیں، جو ایک دو روز تک تک مکمل ہو جائیں گی اور اگلے ہفتے تک معاہدہ ہو جائے گا۔ایک انٹرویومیں وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم نے جو سپر ٹیکس

لگایا ہے وہ کسی پراڈکٹ پر نہیں کمپنی پر لاگو ہوگا۔ہم نے مخصوص فیکٹریوں سے 10 فیصد ٹیکس مانگا ہے، جس میں وزیر اعظم کے بیٹے کی بھی ایک فیکٹری شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ جتنا ٹیکس میں ایک سال میں ادا کرتا ہوں، اتنا عمران خان نے پوری زندگی میں بھی ادا نہیں کیا ہوگا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم نے سناروں سمیت دیگر متعدد شعبوں پر ٹیکس عائد کیا ہے، اب چونکہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے بعد بجٹ پیش کیا گیا ہے تو آئندہ چند ماہ میں بلڈرز کو بھی ٹیکس کے دائرے میں لائیں گے، ان سے ہماری بات چل رہی ہے۔جب ان سے پوچھا گیا کہ مسلم لیگ ن کے لیے مشہور تھا کہ وہ سرمایہ کار کو لاتی ہے تو اس پر انہوں نے جواب دیا کہ مسلم لیگ نے ہمیشہ سرمایہ کاری کو ترجیح دی، سرمایہ دار کو نہیں، پاکستان میں جو بھی مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں منصوبے بنے ہیں ان سے سرمایہ دار کو فائدہ نہیں ہوا۔اس سوال کے جواب میں کہ پیٹرول مہنگا ہوگیا اور آپ نے ٹیکس لگا دیے تو اس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ہماری ذمہ داری ہے، مغرب کے اندر معیشت کم ہو رہی ہے، کوشش ہے کہ سب فیکٹریوں کو مناسب قیمت پر بجلی اور گیس فراہم کریں، اگلے چند دنوں میں مناسب قیمت میں چوبیس گھنٹے بجلی اور گیس دیں گے۔جب ان سے پوچھا گیا کہ سپر ٹیکس لگانے کے بعد اسٹاک مارکیٹ نیچے آگئی تو اس پر انہوں نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ ایک دن نیچے گئی

لیکن جیسے لوگ سمجھیں گے تو بہتر ہو جائے گا، اسٹاک مارکیٹ میں بہتری آئے گی۔انہوں نے کہا کہ میں بینک کا حصہ دار ہوں، میں نے خود پر اور شہباز شریف پر بھی ٹیکس لگایا ہے، کیا اس ملک میں اتنا امیر و غریب میں فرق ہوگا کہ لوگوں کو بنیادی سہولیات میسر نہیں آئیں گی۔قبائلی اضلاع پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ترقیاتی بجٹ سے ہم نے پیسے نہیں کاٹے،جتنا فاٹا پر خرچ ہوتا ہے وہ وفاق ادا کرتا ہے، تو کیا یہ سب کی ذمہ داری نہیں کہ اس میں حصہ دیں۔انہوں نے کہا کہ اقتصادی کمیٹی کا اجلاس بلائیں گے، اس میں بات کریں گے لیکن ہر چیز کا ازالہ نہیں ہو سکتا، ستر سالوں سے کے پی کے لوگ محروم رہے ہیں، تمام صوبوں اور حکومتوں کو بیٹھ کر کام کرنا ہوگا تاکہ بلوچستان، فاٹا کے علاقوں میں محرومی نہ ہو۔

موضوعات:



کالم



آل مجاہد کالونی


یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…