بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

جتنا ٹیکس میں ایک سال میں ادا کرتا ہوں، اتنا عمران خان نے پوری زندگی میں بھی ادا نہیں کیا ہوگا، مفتاح اسماعیل

datetime 27  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے کچھ معاملات پر باتیں چل رہی ہیں، جو ایک دو روز تک تک مکمل ہو جائیں گی اور اگلے ہفتے تک معاہدہ ہو جائے گا۔ایک انٹرویومیں وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم نے جو سپر ٹیکس

لگایا ہے وہ کسی پراڈکٹ پر نہیں کمپنی پر لاگو ہوگا۔ہم نے مخصوص فیکٹریوں سے 10 فیصد ٹیکس مانگا ہے، جس میں وزیر اعظم کے بیٹے کی بھی ایک فیکٹری شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ جتنا ٹیکس میں ایک سال میں ادا کرتا ہوں، اتنا عمران خان نے پوری زندگی میں بھی ادا نہیں کیا ہوگا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم نے سناروں سمیت دیگر متعدد شعبوں پر ٹیکس عائد کیا ہے، اب چونکہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے بعد بجٹ پیش کیا گیا ہے تو آئندہ چند ماہ میں بلڈرز کو بھی ٹیکس کے دائرے میں لائیں گے، ان سے ہماری بات چل رہی ہے۔جب ان سے پوچھا گیا کہ مسلم لیگ ن کے لیے مشہور تھا کہ وہ سرمایہ کار کو لاتی ہے تو اس پر انہوں نے جواب دیا کہ مسلم لیگ نے ہمیشہ سرمایہ کاری کو ترجیح دی، سرمایہ دار کو نہیں، پاکستان میں جو بھی مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں منصوبے بنے ہیں ان سے سرمایہ دار کو فائدہ نہیں ہوا۔اس سوال کے جواب میں کہ پیٹرول مہنگا ہوگیا اور آپ نے ٹیکس لگا دیے تو اس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ہماری ذمہ داری ہے، مغرب کے اندر معیشت کم ہو رہی ہے، کوشش ہے کہ سب فیکٹریوں کو مناسب قیمت پر بجلی اور گیس فراہم کریں، اگلے چند دنوں میں مناسب قیمت میں چوبیس گھنٹے بجلی اور گیس دیں گے۔جب ان سے پوچھا گیا کہ سپر ٹیکس لگانے کے بعد اسٹاک مارکیٹ نیچے آگئی تو اس پر انہوں نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ ایک دن نیچے گئی

لیکن جیسے لوگ سمجھیں گے تو بہتر ہو جائے گا، اسٹاک مارکیٹ میں بہتری آئے گی۔انہوں نے کہا کہ میں بینک کا حصہ دار ہوں، میں نے خود پر اور شہباز شریف پر بھی ٹیکس لگایا ہے، کیا اس ملک میں اتنا امیر و غریب میں فرق ہوگا کہ لوگوں کو بنیادی سہولیات میسر نہیں آئیں گی۔قبائلی اضلاع پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ترقیاتی بجٹ سے ہم نے پیسے نہیں کاٹے،جتنا فاٹا پر خرچ ہوتا ہے وہ وفاق ادا کرتا ہے، تو کیا یہ سب کی ذمہ داری نہیں کہ اس میں حصہ دیں۔انہوں نے کہا کہ اقتصادی کمیٹی کا اجلاس بلائیں گے، اس میں بات کریں گے لیکن ہر چیز کا ازالہ نہیں ہو سکتا، ستر سالوں سے کے پی کے لوگ محروم رہے ہیں، تمام صوبوں اور حکومتوں کو بیٹھ کر کام کرنا ہوگا تاکہ بلوچستان، فاٹا کے علاقوں میں محرومی نہ ہو۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…