ہفتہ‬‮ ، 06 ستمبر‬‮ 2025 

فلسطینی خاتون صحافی کو اسرائیلی فوج نے قتل کیا اقوام متحدہ کی تصدیق

datetime 25  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

شنیویارک(این این آئی)اقوام متحدہ نے فلسطینی امریکن خاتون صحافی شیریں ابو عاقلہ کی موت کا ذمہ دار اسرائیلی فوج کو قرار دے دیا ہے، غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق سے دفتر کی ترجمان نے راوینہ شمدا سانی نے کہا کہ ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ صحافی شیریں ابو عاقلہ کی موت اسرائیلی فو ج کی گولی سے ہوئی ہے۔مزید یہ کہ یہ بڑی تکلیف دہ بات ہے

کہ اسرائیلی اتھارٹی نے اس بارے میں مطلوبہ تحقیقات نہیں کرائی ہیں۔اقوام متحدہ کے ادارے کی ترجمان نے یہ بھی کہا کہ ہمارے دفتر نے آزادانہ انداز سے اس سارے واقعے کی مانیٹرنگ کی ہے، جس سے یہ ثابت ہوا ہے کہ جو گولی ابو عاقلہ کو لگی اور جس گولی سے ابو عاقلہ کے ساتھی علی السمودی زخمی ہوئے یہ گولیاں اسرائیلی سکیورٹی فورسز کی طرف سے آئی تھیں۔ترجمان اقوام متحدہ نے دو ٹوک انداز میں تحقیقاتی رپورٹ میں کہا کہ ابو عاقلہ کی موت فلسطینیوں کی فائرنگ سے نہیں ہوئی، جیسا کہ شروع میں اسرائیل کا دعوی سامنے آیا تھا کہ صحافی فلسطینیوں کے فائرنگ سے قتل ہوئی۔ترجمان نے اپنی رپورٹ مرتب کیے جانے کے حوالے سے اطلاعات کے ذرائع کا ذکر کرتے ہوئے کہ اطلاعات اسرائیلی فوج اور فلسطینی اٹارنی جنرل کی طرف سے موصول ہوئی تھیں، جن کی بنیاد پر یہ نتیجہ اخذ کیا گیا۔اقوام متحدہ کی اس ذمہ دار نے یہ بھی دو ٹوک کہا کہ ہمیں ایسی کوئی مصدقہ اطلاع نہیں ملی جس سے یہ ثابت ہوتا کہ فلسطینی شہری مسلح تھے۔

دونوں جانب سے فراہم کردہ اطلاعات کے علاوہ موقع کی تصاویر، ویڈیوز اور آڈیوز کا جائزہ لینے کے علاوہ جائے وقوعہ کا براہ راست جائزہ لیا گیا اور اس طرح کے واقعات کی تفتیش وتحقیق سے متعلق ماہرین کی مدد لی گئی۔ عینی شاہدوں کے انٹرویوز لیے گئے۔

سب باتوں سے یہ چیز ثابت ہوئی کہ قاتل اسرائیلی فوج ہے۔اقوام متحدہ کی ابو عاقلہ کے قتل کے بارے میں رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ جنین کے اس پناہ گزین کیمپ میں اس واقعے کے پیش آنے کے فوری بعد چھ صحافی پہنچے۔ ان صحافیوں نے دیکھا کہ علی السمودی کے کندھے پر گولی لگی جس سے وہ زخمی ہو گئے جبکہ ابو عاقلہ کو سیدھی سر میں گولی ماری گئی جس سے ان کی موقع پر ہی موت واقع ہو گئی۔ یہ گولیاں اسرائیلی فوج کی طرف سے داغی گئی تھیں۔

موضوعات:



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…