لاہور (آن لائن) پنجاب حکومت نے مہنگائی سے پسے غریب بجلی صارفین کو ایک بڑا ریلیف دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔100 یونٹ استعمال کرنے والے گھریلوصارفین کے بلوں کی ادائیگی صوبائی حکومت کرے گی ۔بتایا گیا ہے کہ پنجاب حکومت بجلی کے بلوں کی مد میں بجلی صارفین کو ایک ارب روپے کا ریلیف دے گی جس کا اطلاق یکم جولائی سے کردیا جائے گا اور دیا جانے والا
ریلیف 12 ماہ کے لئے کارآمد ثابت ہوگا، پنجاب حکومت نے اس فیصلے کے حوالے سے اپنی سفارشات وفاقی حکومت کو ارسال کردی ہیںجن کے مطابق بجلی کے بلوں کے مد میں ریلیف کے حق دار وہ بجلی صارفین ہونگے جنہوں نے اپریل میں 100 سے کم یونٹ استعمال کئے۔ ایسے بجلی کے صارفین کی تعداد 76 لاکھ بتائی گئی ہے بجلی کے بلوں پر سبسڈی کی مد میں پنجاب حکومت رقم لیسکو کو ادا کرے گی۔ حکومت سبسڈی سے 42 فیصد بجلی صارفین فائدہ اٹھا سکیں گے۔ جن کا تعلق غریب گھریلو صارفین سے ہوگا۔ دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے پٹرولیم مصنوعات قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست پرسماعت کرتے ہوئے وفاقی حکومت ، وزارت پٹرولیم اور اوگرا سے جواب طلب کر لیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق نے نشاندہی کی کہ گزشتہ 21 روز میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ کیا گیا جس کا کوئی جواز نہیں ہے۔
وکیل نے بتایا کہ پٹرولیم قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کا طوفان آ گیا ہے اور ٹرانسپورٹ سمیت دیگر بنیادی ضرورت بھی مہنگی ہو گئی ہیں۔ وکیل نے نکتہ اٹھایا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیلئے وفاقی کابینہ کی منظوری نہیں لی گئی اور یہ اضافہ آئین کے آرٹیکلز کے منافی ہے۔وکیل نے استدعا کی کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو کالعدم قرار دیا جائے، عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے 28 جون کو جواب طلب کرلیا۔