لاہور( این این آئی)پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین خالد محمود نے کہا ہے کہ اگر کرکٹ بورڈ کا چیئرمین بننے کی پیشکش ہوئی تو انکار نہیں کروں گا ۔ خالد محمود نے اتوار کے روز وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی تھی اور اس حوالے سے چہ مگوئیاں کی جارہی ہیں کہ
وہ بھی چیئرمین پی سی بی بننے کی دوڑ میں شامل ہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے خالد محمود نے کہا کہ ان کے پاس انتظامی امور سنبھالنے کا 50 سال کا تجربہ ہے، وہ پی سی بی گورننگ کونسل ممبر ہونے کے ساتھ قومی ٹیم کے منیجر بھی رہے ہیں۔اگر حکومتِ وقت اور پیٹرن ان چیف پی سی بی وزیراعظم شہباز شریف نے انہیں ذمہ داریاں سنبھالنے کے لیے کہا تو وہ انکار نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں محمد نواز شریف نے بھی ان سے بورڈ کے حوالے سے سوال پوچھا اور پھر بورڈ کی باگ ڈور ہاتھ میں تھما دی تھی۔خالد محمود نے اعتراف کیا کہ انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات میں پی سی بی کے چیئرمین اور معاملات پر گفتگو کرنی چاہی تو وزیر اعظم نے الٹا ان سے سوال کردیا؟ آپ بتائیے بورڈ کیسا چل رہا ہے۔انہوں نے وزیراعظم سے کہا کہ کرکٹ بورڈ کا سربراہ بناتے وقت اس کا تجربہ اور کام دیکھنا چاہیے۔خالد محمود نے کہا کہ چیئرمین پی سی بی ایک اہم عہدہ ہے اور اس عہدے کی شان اور تقاضہ ہے کہ اس کے لیے دوڑ دھوپ نہ کی جائے۔اس سلسلے میں انہوں نے عبدالحفیظ کاردار مرحوم، جسٹس کارنیلیس اور ایئر مارشل نور خان مرحوم کی مثال بھی پیش کی۔اس سوال کے جواب میں کہ پیٹرن ان چیف پی سی بی وزیراعظم شہباز شریف نے سابق چیئرمین سے تو ملاقات کر لی البتہ موجودہ چیئرمین رمیز راجہ سے ملاقات کیوں نہیں کی؟ جس پر خالد محمود بولے کہ اس سوال کا ان کے پاس جواب نہیں۔