جمعہ‬‮ ، 11 اپریل‬‮ 2025 

چار دن کی چاندنی پھر اندھیری رات ،تنخواہوں میں دئیے گئے ریلیف کی خوشیاں عارضی ثابت ہوئیں سرکاری ملازمین پر بجلیاں گرادی گئیں

datetime 13  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پرسنل انکم ٹیکس میں 47 ارب روپے کا مجوزہ ٹیکس ریلیف آئی ایم ایف کے لیے بالکل ناقابل قبول ہے لہٰذا حکومت کے پاس اس میں تبدیلی لانے پر غور کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچا۔ روزنامہ جنگ میں مہتاب حیدر کی شائع خبر کے مطابق

اعلیٰ سرکاری ذرائع نے تصدیق کی کہ آئی ایم ایف نے پرسنل انکم ٹیکس کی شرحوں میں مجوزہ شرحوں پر اپنے واضح تحفظات سے آگاہ کیا جس میں ایف بی آر نے ماہانہ بنیادوں پر دس لاکھ روپے تک تنخواہ لینے والوں کو ریلیف دیا ہے۔ آئی ایم ایف صرف ان لوگوں تک ریلیف محدود کرنا چاہتا ہے جو ماہانہ 2 لاکھ روپے تک کما رہے ہیں اور پھر دیگر تمام سلیبوں میں ٹیکس کی شرحوں کو بڑھانا چاہتا ہے۔ پی ٹی آئی کی زیرقیادت حکومت میں چھٹے جائزے کے موقع پر آئی ایم ایف کے معاہدے کے مطابق اس وسیع معاہدے کے برعکس جسے فنڈ کے معاہدے کے تحت ساختی معیار کے طور پر رکھا گیا تھا، ایف بی آر نے پارلیمنٹ میں پیش کردہ فنانس بل 2022 کے ذریعے 2022-23 کے بجٹ میں ماہانہ بنیادوں پر 10 لاکھ روپے تک تنخواہ حاصل کرنے والوں کے لیے ریلیف کی تجویز پیش کی۔ پی آئی ٹی کے یہ مجوزہ نرخ اگر تبدیل نہ کیے گئے تو آئی ایم ایف کے ساتھ عملے کی سطح پر ہونے والے معاہدے کے لیے بڑی رکاوٹ بن سکتے ہیں۔ سابق ڈائریکٹر جنرل اکنامک ریفارم یونٹ وزارت خزانہ ڈاکٹر خاقان نجیب نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ تعطل کی صورتحال سے نکلنے کا واحد راستہ مجوزہ سلیبوں میں تبدیلی لانا ہے جو آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کرنے کے لیے پیشگی شرط ہوگی۔ انہوں نے تبدیلیوں کی وضاحت کی کہ ریلیف 2 لاکھ روپے ماہانہ دیا جائے۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…