پیر‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2024 

کیا واقعی آرمی چیف نے90 دن میں انتخابات کرانے کا وعدہ کیا؟ سابق فوجیوں کے دعوے میں کتنی سچائی؟حقیقت کھل کر سامنے آگئی

datetime 7  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی)سابق فوجیوں کی پریس کانفرنس کے حوالے سے اس معاملے سے واقف بعض اہم ذرائع نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ بری فوج کے سربراہ جنرل باجوہ نے کسی سے کبھی بھی تین مہینے یا کسی اور مدت میں الیکشن کروانے کا وعدہ نہیں کیا اور نہ ہی اس طرح کی گفتگو کی گئی جیسا کہ دعویٰ کیا جا رہا ہے۔

ان دعوؤں کی تردید کرتے ہوئے ان متعلقہ ذرائع کا کہنا تھا کہ ’ویٹرنز‘ کا نام استعمال کر کے فوج کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جاسکتا۔تاہم اس معاملے سے واقف بعض اہم ذرائع نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے ’کسی سے کبھی بھی تین مہینے یا کسی اور مدت میں الیکشن کروانے کا وعدہ نہیں کیا‘ اور نہ ہی اس طرح کی گفتگو کی گئی جیسا کہ دعویٰ کیا جا رہا ہے۔ان متعلقہ ذرائع کے مطابق ’ایک آرمی چیف اس طرح کا وعدہ کیسے کر سکتا ہے؟ یہ ان کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے۔‘ان ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ بعض ریٹائرڈ افسران کی یہ تنظیم تمام ریٹائرڈ فوجیوں کی نمائندگی نہیں کرتی۔ریٹائرڈ عسکری ملازمین کی تنظیم وہی کہلاتی ہے جس کی منظوری فوجی ہیڈ کوارٹر دے اور اس طرح کی تنظیم کا کام صرف ریٹائرڈ فوجی ملازمین کی فلاح و بہبود ہوتی ہے نہ کہ سیاست۔ان ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر کسی ریٹائرڈ فوجی کو سیاست میں حصہ لینا ہے تو اس پر کوئی پابندی نہیں ہے لیکن ’ویٹرنز‘ کے نام پر سیاست یا فوج کے ساتھ اپنے تعلق کو سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے استعمال نہیں کر سکتے۔

دوسری جانب سابق فوجی افسران بریگیڈیئر ریٹائرڈ میاں محمود،لیفٹیننٹ جنرل (ر) علی قلی خان اور لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ آصف یاسین نے کہا ہے کہ امپورٹڈ حکومت نا منظور ہے،پارلیمنٹ کو تحلیل کیا جائے،ہمیں معلوم ہے کونسی بیرونی طاقتوں نے اس حکومت کو بنانےمیں کام کیا،امریکہ کو اس چیز کا لحاظ رکھنا پڑے گا کہ پاکستان کی اندرونی خودمختاری کمپرومائز نہ ہو۔

ہمارا جینا مرنا پاکستان کیلئے ہے،کسی سے دشمنی نہیں چاہتے،دشمن پاکستان کو معاشی طور پر کمزور کرنا چاہتا ہے،ایکسٹرنل تھریٹ ہمارے اندرونی معاملات پر حاوی ہوگئے ہیں، احتجاج ہر شہری کا حق ہے، آئی ایس پی آر کو آرمی کے خلاف چلائی جانے والی مہم کو نوٹس لینا چاہیے۔

یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بریگیڈیئر ریٹائرڈ میاں محمودنے کہا کہ میں دس سال کا تھا تو عملی طور پر پاکستان بنانے کی تحریک میں حصہ لیا، ہم کالج میں اپنی پڑھائی چھوڑ کر پاکستان بنانے کی تحریک میں شامل ہوئے،اسی جذبے کے تحت میں نے 1947ء میں فوج میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے 65 اور 71 کی جنگ میں حصہ لیا۔انہوں نے کہا کہ اس ملک کا سب سے بڑا دشمن رانا ثناء اللہ ہے،ہم رانا ثناء اللہ کو انتباہ کرتے ہیں کہ تم جو اس ملک کو تباہ کرنے کی منصوبہ بندی کررہے ہو ہم اس منصوبے کو تباہ کردیں گے۔انہوں نے کہا کہ آج برملا کہتا ہوں ہمیں معلوم ہے کہ کونسی بیرونی طاقتوں نے اس حکومت کو بنانے میں کام کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ فیصلے کا وقت آگیا ہے کہ ہم نے آزاد رہنا ہے یا غلام۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کو اس چیز کا لحاظ رکھنا پڑے گا کہ پاکستان کی اندرونی خودمختاری کمپرومائز نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کے اندرونی لوگ ہیں جو امریکہ کی ان کوششوں کو سپورٹ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے جنرل باجوہ کے ساتھ ایک میٹنگ کی،جنرل باجوہ نے وعدہ کیا تھا کہ 90 دنوں میں الیکشن کرا دیں گے، لیکن وعدہ کدھر گیا۔انہوں نے کہا کہ ہماری ڈیمانڈ ہے فورسز خاص طور پر آرمی چیف اس تھریٹ کے خلاف سختی سے ایکشن لیں۔

لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ علی قلی خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا جینا مرنا پاکستان کےلیے ہے،ہم کسی سے دشمنی نہیں چاہتے، ہم سمجھتے ہیں جو پاکستان کو نقصان پہنچائے وہ پاکستان کے دشمن ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان کو لاحق ایک ایک خطرے کو لکھا ہوا ہے، ہم سابق سروس مین خطرات لکھتے ہیں اور حکومت کو دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے نواز شریف حکومت کو بھی کچھ خطرات بھیجے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دشمن چاہتا ہے کہ پاکستان کو معاشی طور پر کمزور کر دے،دشمن چاہتا ہے کہ پاکستان کی نیوکلیئر طاقت ختم کر دے۔انہوں نے کہا کہ ایکسٹرنل تھریٹ ہمارے اندرونی معاملات پر حاوی ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری ڈیمانڈ ہے وزیر داخلہ رانا ثناء کو برطرف کیا جائے،ایک تجربہ کار اکنامک ٹیم کو لایا جائے اور پارلیمنٹ کو فوری طور پر تحلیل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج ہر شہری کا حق ہے۔ انہوں نے کہاکہ آئی ایس پی آر کو آرمی کے خلاف چلائی جانے والی مہم کو نوٹس لینا چاہئے۔ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ آصف یاسین نے کہا کہ پاکستان کی سالمیت کیخلاف ایک عرصے سے کام ہو رہا تھا،پاکستان کو معاشی بدحالی کا سب سے بڑا دھچکا دیا جا رہا ہے۔

موضوعات:



کالم



کام یاب اور کم کام یاب


’’انسان ناکام ہونے پر شرمندہ نہیں ہوتے ٹرائی…

سیاست کی سنگ دلی ‘تاریخ کی بے رحمی

میجر طارق رحیم ذوالفقار علی بھٹو کے اے ڈی سی تھے‘…

اگر کویت مجبور ہے

کویت عرب دنیا کا چھوٹا سا ملک ہے‘ رقبہ صرف 17 ہزار…

توجہ کا معجزہ

ڈاکٹر صاحب نے ہنس کر جواب دیا ’’میرے پاس کوئی…

صدقہ‘ عاجزی اور رحم

عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…