اسلام آباد(این این آئی)اسلام آباد ہائیکورٹ کے زیر سماعت ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کیخلاف اپیلوں میں مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہاہے کہ کیس میں انصاف کا قتل ہوا، احتساب عدالت نے تمام ملزمان کو کرپشن اور بددیانتی کے الزامات سے بری کیا،
دفاع تیار کرنے کیلئے جے آئی ٹی رپورٹ کا والیم ٹین بھی فراہم نہیں کیا گیا ۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی اپیلوں پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران مریم نواز اور کیپٹن صفدر عدالت میں پیش ہوئے۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی نے کہا کہ نئی حکومت آنے کے بعد نیب ایکٹ میں ترمیم کی گئی،پارلیمنٹ سے بل پاس ہوا ہے جس کی صدر نے منظوری دینی ہے، ہم نے اس کو بھی دیکھنا ہے،چیئرمین نیب نے بھی آج چارج چھوڑنا ہے۔ جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ ابھی تو صدر مملکت نے دستخط ہی نہیں کیے،قانون ہی نہیں بنا، جب صدر مملکت کے دستخط سے قانون بنے گا تو پھر دیکھیں گے۔ عدالت نے سماعت ملتوی کرنے کیلئے نیب استدعا مسترد کرتے ہوئے مریم نواز اور کیپٹن صفدر کے وکیل امجد پرویز کو دلائل شروع کرنے کی ہدایت کی۔ امجد پرویز ایڈووکیٹ نے دلائل شروع کرتے ہوئے کیس کی ٹائم لائن عدالت کے سامنے رکھی اور تاریخوں کا حوالہ دیتے ہوئے تفصیلات بتائیں۔ امجد پرویز نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کا والیم 10 فراہم نہیں کیا گیا اور کہا گیا کہ والیم 10 سپریم کورٹ کے حکم پر سربمہر ہے،والیم ٹین باہمی قانونی معاونت کے لیے دوسرے ممالک کے ساتھ خط و کتابت پر مشتمل ہے،اسی نکتے کی بنیاد پر دستاویزات کی فراہمی سے انکار کیا گیا۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے والیم 10 کا ریکارڈ نہیں دیا گیا تو وہ تو آپ کے خلاف بھی استعمال نہیں ہو سکتا۔ مریم نواز کے وکیل نے کہاکہ مجھے سزا ہی ان خطوط پر دی گئی ہے،میں نے کامن سینس کی بنیاد پر جرح کی تھی کہ خط کس کو لکھا؟ جواب کیا آیا؟ جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ اگر ایک ڈاکومنٹ ٹرائل میں کسی ملزم کے خلاف استعمال ہونا ہے تو وہ ملزم کو دینا ہوتا ہے، ڈاکومنٹ دینے کا مقصد ہوتا ہے کہ ملزم اپنا دفاع تیار کرلے۔
ملزم ٹرائل میں عدالت کا فیورٹ چائلڈ ہوتا ہے۔ امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ اس کیس میں انصاف کا قتل ہوا،احتساب عدالت نے تمام ملزمان کو کرپشن اور بددیانتی کے الزامات سے بری کیا، آمدن سے زائد اثاثوں کے الزامات میں نواز شریف اور مریم نواز کو سزا سنائی گئی، کرپشن الزامات میں بریت کے خلاف نیب نے کوئی اپیل دائر نہیں کی،مریم نواز، نواز شریف اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر فیصلے کے بعد واپس آئے،ہائیکورٹ نے اپیل کنندگان کی سزا معطلی کا فیصلہ سنایا۔ مریم نواز کے وکیل کے دلائل جاری رہے اور عدالت نے سماعت آئندہ جمعرات تک کیلئے ملتوی کردی۔ آئندہ سماعت پر بھی امجد پرویز دلائل جاری رکھیں گے۔