جمعرات‬‮ ، 14 اگست‬‮ 2025 

چیلنجز سے نمٹنے کیلئے تحریری شرائط کی نہیں چین کے تعاون کی ضرورت ہے، وزیر اعظم

datetime 31  مئی‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک کو درپیش مسائل سے نمٹنے کیلئے مالی، امدادی اور تحریری شرائط کی ضرورت نہیں ہے ،ہمیں اپنے چینی دوستوں کے تعاون کی ضرورت ہے۔چینی سرمایہ کار کمپنیوں کے نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے

وزیر اعظم شہباز شریف نے بتایاکہ پاکستان اور چین کی دوستی خطے میں سب سے پرانی دوستی ہے، چین ہمارا سچا اور با اعتبار دوست ہے اور ہر مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ پاکستان اور چین کی دوستی گہری اور مضبوط ہے اور یہ شہد کی طرح میٹھی ہے، یہ دوستی طوفان، زلزلوں اور سیلابوں میں بھی نہیں لڑکھڑائی اور ہر گزرتے لمحے کے ساتھ مضبوط ہوئی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ میری یہ خوش نصیبی ہے کہ میں نے آپ سے ملاقات کی تاکہ یہ پیغام دے سکوں کہ پاکستان ہر شعبے میں چین کے تعاون کا متلاشی ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ میں ایمانداری سے کہہ رہا کہ گزشتہ دو دہائیوں میں چین کی بے مثال ترقی کی یہ پاکستان کے لیے ایک نمونہ ہے، میں نے جب چین کا دورہ کیا تو یہ ترقی میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھی۔انہوںنے کہاکہ چین نے ہر شعبے میں ترقی کی، اس میں آئی ٹی ، تجارت اور تمام تر شعبہ جات شامل ہیں انہوں نے لاکھوں لوگوں کو غربت سے نکالا اور زراعت کے قوانین میں اصلاحات کا نفاذ کرتے ہوئے پیداوار میں اضافہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ ماڈل ہے جس کے نقشے قدم پر پاکستان کو چلنے کی ضرورت ہے یہ پاکستان کو جدت کی طرف لے کر جائے گا۔وزیر اعظم نے کہا کہ یہ کہنا آسان ہے لیکن اس پر عمل کرنا مشکل ہے،ہم نے عزم کیا ہے کہ ہم چیلنجز سے نمٹیں گے، اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ یہ مشکل ہے، لیکن ہم اس سے نمٹتے ہوئے تمام مزاحمتیں ہٹائیں گے اور راستے میں حائل رکاوٹوں کے تمام تر پہاڑوں کو سر کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ان مشکلات سے نمٹنے کے لیے ہمیں مالی شرائط،

تحریری شرائط اور امداد کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ہمیں چینی دوستوں کی مدد کی ضرورت ہے جو سرمایہ کاری، درآمدات، برآمدات، میں تعاون کرتے ہوئے

ہماری مہارت کو فروغ دیں۔انہوںنے کہاکہ چین ہماری مدد کرے اور ہمیں بتائے کہ کس طرح زرعی ترقی ممکن ہے، صنعتی پیداوار کو کس طرح بہتر کیا جاسکتا ہے،

ہمیں بتائیں کہ کس طرح مہنگے ایندھن کے بجائے سولر اور ہائیڈرو پارکس سے بجلی کی پیداوار ممکن ہے۔وزیر اعظم نے چینی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ

سی پیک پاکستان کو آگے لے کر جانے کا اہم ذرائع ہے، انہوں نے پلانٹ لگائے جس کے ذریعے ہماری لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ ہوا

۔انہوںنے کہاکہ سی پیک کے بغیر ہمیں مشکل حالات کا سامنا تھا اور اس کے لیے ہم صدر شی پنگ اور چین کے مشکور ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…