اسلام آباد(نیوز ڈیسک)آج علی الصبح پی ٹی آئی کا لانگ مارچ خیبرپختونخوا سے اسلام آباد جناح ایونیو پہنچا، اس موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے ، لانگ مارچ میں شریک کچھ افراد نے سکیورٹی اہلکاروں کا نشانہ بنایا جس کے باعث کم و بیش 23 اہلکار زخمی ہوگئے جنہیں اسلام آباد کے مختلف ہسپتالوں میں داخل کرایا گیا۔
حکومت کی طرف سے لا انفورسمنٹ ایجنسیز کی تعیناتی امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے اور عوامی/نجی املاک کو احتجاج کرنے والوں سے بچانے کے لیے ہوتی ہے۔ لا انفوسمنٹ ایجنسیز ڈیوٹی کے وقت غیر متزلزل صورتحال میں اپنی جان کو خطرے میں ڈالتے ہیں اور غالب آنے کی کوئی ذاتی خواہش نہیں رکھتے۔ لا انفورسمنٹ ایجنسیز کے خلاف پی ٹی آئی کی حالیہ لہر لا انفورسمنٹ ایجنسیز کو نشانہ بنانے اور قانون کی عملداری اور بالادستی کو کمزور کرنے کے خفیہ ایجنڈے کی عکاسی کرتی ہے۔پارٹی کی طرف سے پیدا کردہ تباہی اور انارکی پر قیادت کو جوابدہ ہونا چاہیے۔دوسری جانب وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ساری رات میں نے خود سیکیورٹی حالات کی مانیٹرنگ کی ہے ،عوام نے فسادی ، فتنہ جتھہ کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے ۔ اپنے بیان میں وزیر داخلہ نے کہاکہ سپریم کورٹ سے غلط بیانی کر کے اسلام آباد میں طے شدہ جگہ پر جلسہ کرنے کی اجازت لے کر عمران نیازی شہر میں داخل ہوئے اور ڈی چوک جانے کا اعلان کر کے وعدہ خلافی کی ۔
انہوں نے کہاکہ میٹرو بس سٹیشن جلائے گئے ، درختوں کو آگ لگائی گئی عوام نے سب دیکھا ،سپریم کورٹ کے فیصلے کی آڑ میں فسادی جتھہ ساری رات جلاؤ کرتا رہا ۔ انہوںنے کہاکہ ساری رات عمران نیازی کنٹینر سے سپریم کورٹ کے فیصلے کی دھجیاں اْڑاتا رہا ،ساری رات عمران صاحب کنٹیر سے توہینِ عدالت کے اعلان کرتے رہے ،پولیس نے ایک بھی ربڑ بلٹ نہیں چلائی تمام جھوٹا پراپوگینڈا ہے ۔