بدھ‬‮ ، 02 جولائی‬‮ 2025 

تحریک انصاف نے ڈی چوک کی کال کیوں نہیں دی ؟حامد میر نے ممکنہ وجہ بتا دی ٗ اتحادی حکومت کو بھی اہم مشورے

datetime 23  مئی‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)معروف اینکر حامد میر نے نجی ٹی وی پروگرام میں تحریک انصاف کے لانگ مارچ سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں سمجھتا ہوں جہاں یہ بات حکومت کیلئے چیلنج ہوگی وہیں تحریک انصاف کیلئے بہت ہوگی کیونکہ گرمی کا موسم ہے سری نگر ہائی وے پر بلا رہے ہیں اس کا مطلب ہے انہوں نے ڈی چوک کی کال نہیں دی ہے اس کا مطلب ہوسکتا ہے کہ

حکومت کے ساتھ محاذ آرائی سے گریز کرنا چاہ رہے ہیں یہ اُن کی بڑی نپاتلا قدم ہے کہ انہوں نے وقت بھی دے دیا ہے اور جو جگہ دی ہے وہ بہت اہم ہے سری نگر ہائی وے کشمیر روڈ زیادہ کھلی اور اُس جگہ کو بھرنا زیادہ مشکل ہوتا ہے اس کا یہ بھی مطلب ہے کہ وہ بہت پر اعتماد ہیں کہ لوگ زیادہ آئیں گے۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ پہلے کشمیر ہائی وے پر لوگوں کو اکٹھا کریں گے جو 2014 میں بھی کیا تھا اس کے بعد وہ ڈی چوک کی طرف آئے تھے اس دفعہ بھی شاید یہی اسٹیٹجی ہو ضروری ہے حکومت انہیں روکنے کی کوشش نہ کرے اور پرامن طریقے سے آنے دے اور جو رکاوٹیں عمران خان کے دور میں کھڑی کی گئیں تھیں وہ ابھی تک وہیں موجود ہیں جو کنٹینر جن جگہوں پر کھڑے کر کے گئے تھے وہ وہیں کھڑے ہیں مگر مزید کنٹینر کھڑے کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ حکومت کو ایزی لینے کی ضرورت ہے اگر ایزی نہیں لے گی تو پریشانی میں آسکتی ہے۔ کل تحریک انصاف کی لیڈر شپ سے بات ہو رہی تھی جو شیریں مزاری کے معاملے میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر جمع تھے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں اگر انہوں نے بڑی تعداد میں لوگوں کو رات میں اکٹھا کرلیا ہے جو یقینا ہزاروں میں نہیں تھے لیکن سینکڑوں میں ضرور تھے۔

لانگ مارچ ہوجائے تو لوگ اکٹھا کرلیں گے اس پر ان کا یہی کہنا تھا کہ ہم بالکل کرسکتے ہیں اور ہمارا ٹارگٹ یہ ہے کہ کم از کم ایک مہینہ کے لیے اسلام آباد میں بیٹھنے آئیں گے اس کے لیے یقینا وہ انتظامات بھی کریں گے اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت اس کو کس طرح ہینڈل کریں گے؟ کچھ اتحادی جے یو آئی ف اس لانگ مارچ کو سختی سے نمٹنے کا مشورہ دے رہے ہیں جب کہ پیپلزپارٹی کا کہنا ہے کہ روٹین کی سیاسی ایکٹوٹی کے طور پر ڈیل کیا جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…