بدھ‬‮ ، 12 جون‬‮ 2024 

عمران خان نے لانگ مارچ کا اعلان کردیا

datetime 22  مئی‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے 25 مئی کو اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ سب کو دعوت دیتا ہوں،تین بجے اسلام آباد میں سری نگر وے پر ملاقات ہوگی،کسی صورت ہم اس حکومت کو تسلیم نہیں کریں گے، ہمارا مطالبہ اسمبلیاں توڑنا، الیکشن کی تاریخ ہے،یہ سیاست نہیں، جہاد ہے، اس کیلئے ہر آخری حد تک میں جانے کیلئے تیار ہوں،

فوج کو کہتا ہوں آپ نیو ٹرل ہیں، نیوٹرل رہیں۔ اتوار کو یہاں پی ٹی آئی کور کمیٹی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پارٹی کی کور کمیٹی نے اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کی تاریخ کا فیصلہ کرلیا ہے، 25 مئی کو دن 3 بجے اسلام آباد میں سری نگر وے پر ملوں گا۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے خلاف ہماری حکومت کے خلاف رجیم چینج کی سازش کی گئی، مجھے اگست میں اس سازش سے متعلق پتا چل گیا تھا۔چیئرمین عمران خان نے کہا کہ یہ سازش میری حکومت کے خلاف نہیں بلکہ پاکستان کے خلاف کی گئی اور اس میں وہ لوگ شامل ہوئے جو اپنی کرپشن چھپانا چاہتے تھے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے خلاف اس وقت سازش کی گئی جب ملک ترقی کر رہا تھا، ملک کی شرح نمو 6 فیصد تھی، ہمیں جب پاکستان ملا تھا اس وقت ملک دیوالیہ تھا۔انہوں نے کہاکہ کورونا کے دوران ہماری حکومت نے بہترین طریقے سے صورتحال کو سنبھالا۔انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک کے خلاف سازش کی گئی، ہمیں دھمکیاں دے کر ہماری توہین کی گئی کہ 22 کروڑ عوام کے منتخب وزیراعظم کو ہٹایا گیا، ہمیں دھمکی کی گئی کہ اگر عمران خان کو نہیں ہٹایا گیا تو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔انہوں نے کہاکہ اس سازش کے تحت جن لوگوں کو مسلط کیا گیا وہ نا اہل ہیں وہ فیصلے نہیں کر پارہے۔انہوں نے کہاکہ کسی صورت ہم اس حکومت کو تسلیم نہیں کریں گے،

ہمارا مطالبہ اسمبلیاں توڑنا اور الیکشن کی تاریخ ہے، یہ سیاست نہیں، جہاد ہے، پاکستان کی حقیقی ا?زادی کی جنگ ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ فوج کو بھی کہنا چاہتا ہوں کہ ہم یہ چاہتے ہیں کہ اسمبلیاں تحلیل کی جائیں اور صاف شفاف انتخابات کی تاریخ کا اعلان کیا جائے، پھر اگر قوم ان چوروں کو لانا چاہتی ہے تو بے شک لے آئے مگر کوئی بیرونی ملک ان کو ہم پر مسلط نہ کرے۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میں سب کو دعوت دیتا ہوں، میری 26

سالہ سیاست پر امن رہی ہے،اس دوران ہم نے نہ انتشار کرنے کی کوشش کی، نہ کسی کو کرنے دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری سیاست پر امن رہی ہے، ہمارے جلسوں میں خواتین، بچوں سمیت ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد آتے ہیں، یہ پاکستان کی حقیقی آزادی کی جنگ ہے، یہ سیاست نہیں، ایک بار پھر کہتا ہوں کہ یہ سیاست نہیں، جہاد ہے، اس کیلئے ہر آخری حد تک میں جانے کے لیے تیار ہوں۔عمران خان نے کہاکہ لوگ بار بار کہتے ہیں کہ

جان کو خطرہ ہے، کوئی جان کو خطرہ نہیں ہے، یہ اللہ کا کام ہے، یہ اس کا حکم ہے، اوپر والے کا ہمیں حکم ہے کہ جب ملک میں نا انصافی ہو یا کوئی آپ کی آزادی لینے کو کوشش کرے تو اس سے بہتر ہے موت، بجائے اس کے کہ غلام بنیں۔چیئرمین پی ٹی آئی نے بیوروکریسی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہمارے پر امن احتجاج کے خلاف کوئی غلط کارروائی کی تو یاد رکھیں کہ یہ غیر قانونی ہوگا اور آپ کے خلاف ہم ایکشن لیں گے۔ انہوں نے

کہاکہ پولیس، بیورکریسی، فوج یہ سب ہمارے اپنے ادارے ہیں، یہ ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہے، یہ عوام کے خلاف نہیں، ہم نے کوئی توڑ پھوڑ نہیں کرنی۔انہوں نے کہاکہ میں اپنی فوج کو بھی کہتا ہوں کہ آپ نیو ٹرل ہیں، آپ نے کہا کہ آپ نیوٹرل ہیں، نیوٹرل رہیں اس میں، پھر سے میں کہتا ہوں کہ یہ اس ملک کی سالمیت اور اس کی آزادی کے لیے ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ حکومت ہمارے مارچ میں مختلف رکاوٹیں جیسے انٹرنیٹ، پیٹرول، ٹرانسپورٹ کی بندش سمیت دیگر طریقوں سے مشکلات پیدا کرسکتی ہے، اس لیے آپ لو گ ہر طرح سے تیار ہو کر اسلام آباد کیلئے نکلیں۔

موضوعات:



کالم



یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟


پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…