جمعرات‬‮ ، 15 مئی‬‮‬‮ 2025 

شیریں مزاری کی گرفتاری، عدالت نے حکومت کو بڑا حکم جاری کر دیا

datetime 22  مئی‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے شیریں مزاری کو فوری رہا اور گرفتاری پر وفاقی حکومت کو جوڈیشل انکوائری کروانے کا حکم دیدیا۔ہفتہ کو رات ساڑھے گیارہ بجے پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری کے مبینہ اغوا کیخلاف درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے سماعت کی، آئی جی اسلام آباد اور ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

آئی جی اسلام آباد نے عدالت میں بیان دیا کہ میں نے آج ہی چارج سنبھالا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے ریمارکس دیے کہ ہر حکومت کا رد عمل مایوس کن رہا، پی ٹی آئی کا کوئی ممبر ابھی تک ڈی نوٹیفائی نہیں ہوا، اسپیکر کی اجازت کے بغیر گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ شیریں مزاری آپ کے ساتھ جو ہوا وہ افسوسناک ہے، جب آپ حکومت میں تھیں تو اس سے زیادہ برے واقعات ہوئے، اسلام آباد سے جبری گمشدگیاں ہوئیں، کسی حکومت نے جبری گمشدگیوں پرایکشن نہیں لیا، جب آئین کااحترام نہیں ہوتا تو ایسے واقعات رونما ہوں گے، ہرحکومت کاآئینی خلاف ورزیوں پرافسوسناک رویہ ہوتاتھا۔ رکن اسمبلی آج بھی جیل میں ہیں، افسوس ہے کہ گزشتہ دورِ حکومت میں بھی ارکان اسمبلی کو گرفتار کیا جاتا رہا، جب تک انکوائری نہیں ہوتی شیریں مزاری کو رہا کیا جائے۔عدالت میں بیان دیتے ہوئے شیریں مزاری نے کہا کہ دن ڈیڑھ بجے میری گاڑی کو روکا گیا، پولیس اہلکاروں نے کہا کہ آپ گاڑی سے نکلیں کوئی بات کرنی ہے، خواتین پولیس اہلکاروں نے مجھے گاڑی سے گھسیٹ کر نکالا، میں نے کہا کہ مجھے وارنٹ دکھائیں، ایک سادہ کپڑوں والے نے میرا موبائل چھینا جو ابھی تک واپس نہیں ملا۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ میرے ناخن نوچے گئے، کریمنل رویے کا مظاہرہ کیا،

موٹروے پر لے کر گئے اور چکری کے پاس گاڑی روک لی، اس مرتبہ سفید گاڑی تھی، میں نے کہا کہ ستر سال عمر ہے اور مریضہ ہوں، ایک ڈاکٹر آیا کہ آپ کا میڈیکل ٹیسٹ کرنا ہے کہ آپ سفر کے قابل ہیں یا نہیں، میں نے میڈیکل کروانے سے انکار کیا۔ شیریں مزاری نے کہا کہ مجھے گاڑی میں بٹھایا اور کہا کہ انہیں واپس لے کر جا رہے ہیں، میرا بیگ کھول کر اس کی تلاشی لی گئی۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پولیس تشدد کی

پوری ذمہ دار ہے،مجھے یہ لاہور لیکر جا رہے تھے، پوری قوم چوروں کیخلاف نکلی ہوئی ہے کس کس کو گرفتار کروگے، مجھے گرفتاری کے دوران کوئی وارنٹ نہیں دکھایا گیا، گرفتاری کے دوران مجھ پر تشدد کیا گیا، میرے ناخن توڑ دئیے، شہبازشریف اور رانا ثنا اللہ نے مجھے گرفتارکرایا،میرا فون ابھی تک واپس نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ میں جبری گمشدگی کو خود محسوس کیا، میں نے پولیس کو بیٹی کو کال کرنے کا کہا اس کی بھی اجازت نہ

ملی۔ انہوں نے کہا کہ اس بار کالی ویگو نہیں تھی لیکن سفید ٹیوٹا تھی، موٹروے پر چڑھے تو میں نے پوچھا کہاں لے کر جا رہے ہیں، انہوں نے کہا شائد آپکے گاؤں راجن پور لے جائیں یا لاہور لے جائیں، میں چاہتی ہوں اس واقعہ کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کریں۔واضح رہے کہ چیف جسٹس کے حکم پر شیریں مزاری کو اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچایا گیا، شیریں مزاری کو خاتون پولیس اہل کار لے کر عدالت پہنچیں۔چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے

شیریں مزاری کو ساڑھے گیارہ بجے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔عدالت عالیہ نے شیریں مزاری کو رات ساڑھے گیارہ بجے تک پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس کے علاوہ آئی جی، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور سیکریٹری داخلہ کو بھی طلب کیا تھا۔یاد رہے کہ شیریں مزاری کو ہفتے کی سہ پہر اسلام آباد میں ان کی رہائش گفاہ کے باہر سے گرفتار کیا گیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…