فیصل آباد (مانیٹرنگ، این این آئی)عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے موجودہ حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان سے ملک نہیں سنبھل رہا، یہ فیصلے نہیں کر پارہے، ہماری حکومت کی کارکردگی کا ملبہ بھی ان پر گر گیا اور اس ملبے تلے دب کر یہ سیاسی طور پر مرجائیں گے، معیشت باہ ہو چکی ہے،فوری طور پر 31 مئی سے قبل انتخابات کی تاریخ کا اعلان کردیا جائے،
ملک میں نگراں حکومت بنادی جائے،نگراں وزیراعظم کیلئے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا جائے، حکومت کے پاس دو وزرائے خزانہ ہیں، دو وزرائے خارجہ ہیں، دو وزیر پیٹرولیم ہیں، ہر وزارت میں حکومت کے پاس دو لوگ ہیں، کارکردگی اور نتیجہ صفر ہے،سعودیہ عرب، یو اے ای، چین سے بھی کچھ نہیں ملا،خالی ہاتھ لوٹے،حکومت کا ہر فیصلہ ان کے گلے پڑے گا۔ سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے فیصل آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس آدمی نے عمران خان کو اتارنے کا ماسٹر پلان بنایا وہ بڑا بے وقوف تھا، آج عمران خان کی مقبولیت زمین سے آسمان پر چلی گئی ہے، کسی میں ہمت ہے تو عمران خان کو گرفتار کرکے دکھاؤ، انہوں نے اس موقع پر کہا کہ نواز شریف ہمت ہے تو آؤ نا پاکستان، ہمت ہے تو عمران خان کو گرفتار کرکے دکھائیں۔ دوسری طرف میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہاکہ میں فیصل آباد میں ایک پیغام دینے آیا ہوں کہ ملک کے حالات اتنے خراب، ابتر اور تشویشناک ہوچکے ہیں اور معیشت اتنی تباہ ہوچکی ہے کہ اب فوری طور پر 31 مئی سے قبل انتخابات کی تاریخ کا اعلان کردیا جائے، ملک میں نگراں حکومت بنادی جائے اور نگراں وزیراعظم کے لیے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا جائے۔سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت قوم کو بتائے کہ یہ آئی ایم ایف کے پاس جا رہے ہیں یا نہیں،
یہ وزراعظم اور وزرا 4 دن لندن میں گزار کر آگئے مگر اپنے دفاتر نہیں جارہے، حکومت کو کچھ نہیں پتاکہ کیا کرنے جا رہے ہیں، یہ ٹھس ہونے جا رہے ہیں، اگر ہم گھر بھی بیٹھ جائیں تو بھی یہ حکومت گھر جا رہی ہے، اس حکومت سے کوئی چیز نہیں سنبھل رہی جبکہ ملکی خزانے سے اس دوران 6ارب مزید کم ہوگئے، مہنگائی مزید بڑھ گئی ہے۔شیخ رشید نے کہا کہ عمران خان قوم کے فائدے کیلئے 20 فیصد سستا تیل اور گندم لینے روس جا رہے
تھے، اب موجودہ حکومت کیا کریگی، آصف زرداری نے فیصل آباد کے گھنٹا گھر چوک میں گھیر کر ان کو مارا ہے۔سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ آصف زرداری نے پلاننگ کے تحت ان کو نہ ادھر کا چھوڑا، نہ ادھر کا، (ن) لیگ اب بلائے نواز شریف کو، انہیں پاکستان کا پاسپورٹ مل گیا ہے مگر جس جہاز میں وہ واپس آنے کیلئے سوار ہوں گے، دیگر مسافر اس طیارے سے یہ کہہ کر اتر جائیں گے کہ ہم چور کے ساتھ سفر نہیں کریں گے۔شیخ رشید نے
وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس حکومت کے پاس دو وزرائے خزانہ ہیں، دو وزرائے خارجہ ہیں، دو وزیر پیٹرولیم ہیں، ہر وزارت میں اس حکومت کے پاس دو لوگ ہیں مگر اس حکومت کی کارکردگی اور نتیجہ صفر ہے۔سابق وزیر داخلہ نے موجودہ وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت کے شیر علی نے 7 مئی کو پریس کانفرنس کی کہ رانا ثنااللہ نے 22 آدمیوں کو قتل کیا، میں نے شیر علی کی یہ پریس کانفرنس
آرمی چیف قمر جاوید باجوہ، ڈی جی آئی ایس آئی، ایم آئی کے ساتھ ساتھ مارگلہ تھانے میں بھی دی ہے۔ انہوں نے کہاکہ رانا ثنااللہ کے خلاف اے این ایف کے پاس 15 گواہ موجود ہیں تاہم انہوں نے اپنے خلاف گزشتہ تاریخ پر فرد جرم عائد نہیں ہونے دی اور اب وہ مجھے دھمکی دے رہا ہے کہ گھر سے نکال کرمارے گا لیکن اب حالات بہت آگے چلے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان نے بھی کہا ہے کہ ان کی جان کو خطرہ ہے، یہ ملک اب عمران خان
کی قیادت میں انقلاب کی جانب بڑھ رہا ہے، ہم نے سوچا نہیں تھا کہ عوام ہم سے اس قدر محبت کا اظہار کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ جس نے بھی عمران خان کی حکومت کے خلاف منصوبہ بندی کی، اس نے عمران خان کی خدمت کی ہے، یہ 20 مئی سے قبل گرفتار کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، انہوں نے بڑی غلطیاں اور حماقتیں کی ہیں، امریکا کو بھی زمینی حقائق کا پتا نہیں ہوتا، جس نے بھی پلاننگ کی اس نے ہماری سیاست زندہ کردی اور یہ سارے زیرو
ہوگئے ہیں، اس حکومت میں شامل تمام جماعتوں کا ستیاناس ہوگیا، ان کی سیاست دم توڑ گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ اب الیکشن اگر مزید تاخیر کا شکار ہوتے ہیں تو یہ عمران خان کی مزید خدمت ہوگی، کیونکہ ان سے ملک نہیں سنبھل رہا، یہ فیصلے نہیں کر پارہے، ان کی کوئی منصوبہ بندی نہیں ہے، ان کو کل ہی فیصلہ کرنا ہے کہ آئی ایم ایف میں جانا ہے یا نہیں،ان کو سعودیہ عرب، یو اے ای اور چین سے کچھ نہیں ملا، یہ خالی ہاتھ لوٹے ہیں۔انہوں نے کہا کہ
زر مبادلہ کے ذخائر میں سے 6 ارب کم ہوچکے، 31 مئی تک ڈالر 200 روپے کا ہو جائے گا، مہنگائی کی جو قیامت غریب آدمی پر ٹوٹنے جا رہی ہے، ہماری حکومت کی کارکردگی کا ملبہ بھی ان پر گرے گا اور اس ملبے تلے دب پر سیاسی طور پر مرجائیں گے۔انہوں نے کہا کہ تمام مقتدار ادارے ہمارے ہیں اور ہمیں ان پر اور افواج پرفخر ہے تاہم ملک ڈوبتا ہوا کوئی نہیں دیکھ سکتا، اگر ملک دیوالیہ ہوگیا تو کیا کریں گے، حکومت ناکام ہوگئی،
ملک میں اس وقت حکومت نام کی کوئی چیز نہیں۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف قوم سے خطاب میں ناکامی کا اعتراف کریں، قومی سلامتی کمیٹی میں نگران وزیراعظم پر اتفاق کریں، نگران حکومت لائیں اور گھر چلے جائیں یہ اس فیصلے میں جتنی تاخیر کریں گے اتنا نقصان ہوگا۔انہوں نے کہاکہ شہباز گل نے عمران خان کی سیکیورٹی کے حوالے سے خط بھی لکھا ہے،وزیرا داخلہ خود ان کی جماعت کے رہنما کے مطابق 22 بندوں کا
قاتل ہے اور وہ دھمکی آمیز باتوں سے عمران خان کی خدمت کر رہا ہے جبکہ مجھ پر تو 4 خود کش حملے ہوچکے ہیں، میں اس شیطانی چمگاڈر سے نہیں مرتا۔ انہوں نے کہاکہ ہم سب لوگ گھر بھی بیٹھ جائیں تو شہباز شریف کا جانا میں دیوار پر لکھا دیکھ رہا ہوں، موجودہ حکومت کوئی بھی فیصلہ کریگی وہ ان کے گلے پڑے گا اور آصف زرداری ان کو فیصل آباد کے گھنٹا گھر چوک میں سیاسی طور پر غرق کرے گا۔ شیخ رشید احمد نے کہاکہ
موجودہ حکومت کے پاس کوئی پلاننگ نہیں، 2 ووٹوں کی حکومت ہے، جس دن آنکھ کا اشارہ ہو1 7 ووٹ ادھر ہوجائیں گے، میں نہیں کہنا چاہتا کہ رات 12 بجے عدالتیں لگیں، ایم کیو ایم کیسے حکومت کے ساتھ گئی، باپ کا باپ کون ہے اور وہ کیسے موجودہ حکومت کے ساتھ گئی، سب لوگ اس حقیقت کو جانتے ہیں کہ حکومت جا رہی ہے، ستمبر میں الیکشن ہونے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ ملک دیوالیہ ہونے کے قریب ہے، میں نہیں چاہتا کہ پاکستان
سری لنکا بنے، انہوں نے آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ کرنا ہے، اگر عمران خان کو گرفتار کیا گیا تو یہ ملک سری لنکا بن جائے گااور اس کے ذمے دار یہ حکمران ہوں گے۔عمران خان کی جانب سے اپنے قتل کی سازش سے متعلق ریکارڈ کرائے گئے وڈیو پیغام سے متعلق شیخ رشید نے کہا کہ اس وڈیو میں کس کی جانب سے اشارہ ہے مجھے نہیں پتا، اتنی بڑی بات عمران خان نے مجھے نہیں بتائی۔انہوں نے کہاکہ نواز شریف کل کے آتے آج
آجائیں،ووٹ کو عزت دینے کا وقت چلا گیا، 25، 25 کروڑ روپے کا ووٹ بکا ہے اور سب سے مہنگے لوٹے فیصل آباد کے کاروباری علاقے میں بکے ہیں کیونکہ انہیں پتا تھا کہ ڈالر 200 روپے کا ہونا ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں سے کہہ رہا تھا کہ (ن) سے (شین) نکلے گی اور آج دیکھ لیں اگر نہیں نکلی تو مجھے پکڑیں، میں کہتا تھا کہ (نون) نا اہل ہوجائے گی، نون کو استعمال کیا جائیگا، آصف زرداری اس کو استعمال کریگا، سمجھتا تھا کہ یہ فضل الرحمن سے یہ ہاتھ کریں گے مگر اس کو وزارت مواصلات دے دی۔
انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز سیالکوٹ میں جلسہ ہوا، تاریخ میں انتے کم وقت میں متبادل جگہ پر جلسہ ہوتے نہیں دیکھا، یہ حکومت جلسوں کو طاقت سے روکنا چاہتی تھی مگر طاقت کو استعمال کرنے اور جیلوں میں بھیجنے کا وقت گزر گیا، اب ملک کو بچانے کا وقت ہے، تمام پارٹیاں بیٹھیں اور نگران حکومت اور الیکشن کا فیصلہ کریں، الیکشن کی تاریخ کے اعلان سے قبل عمران خان کسی سے بات کرنے کے لیے تیار نہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم حلقوں میں جانے سے گھبرا رہے تھے مگر عمران خان مقدر کا سکندر ہے، اللہ کی شان ہے کہ ہم اپنے حلقوں میں جانے سے ڈرتے تھے اور اب ہمارے حلقوں کی جانب کوئی مخالف دیکھ بھی نہیں سکتا۔