فیصل آباد (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے کچھ ہوا تو پاکستان کے عوام وڈیو دیکھ کر مجھے انصاف دلانا، جن جن کے نام وڈیو میں ہیں ان کو کٹہرے میں لانا،چوروں، لٹیروں کو ہم پر مسلط کیا گیا، ہم اس امپورٹڈ حکومت کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے،ایف آئی اے میں شہباز شریف کے خلاف تحقیقات کرنے والے
افسر ڈاکٹر رضوان کو دل کا دورہ پڑا ، ایک اور تفتیشی افسر ہارٹ اٹیک کے باعث ہسپتال میں پڑا ، میں وہ زہر جانتا ہوں جو کھانے میں ملادیا جائے تو کھانے والے کو ہارٹ اٹیک ہوجا تاہے، عدالت معاملے پر ازخود نوٹس لے ، پاکستان کی تاریخ میں کبھی بڑے مجرم کو نہیں پکڑا جاتا، لیاقت علی خان کے قتل کے پیچھے کون تھا کسی کو پتا نہیں چلا،جب بھی پاکستان میں حکومت جاتی ہے تو میٹھائیاں بانٹی جاتی ہیں مگر جب ہماری حکومت گئی تو لوگ ہمارے ساتھ اسلام آباد آنے کیلئے تیار ہوگئے۔ اتوار کو یہاں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ فیصل آباد میں تو ڈیزل کی کمی نہیں ہے، آپ کے جنون کو دیکھ کر اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں، میری قوم میرے ساتھ نکل رہی ہے، میں دیکھ رہا ہوں کہ ایک آزاد پاکستان بننے جا رہا ہے، فیصل آباد کی خوشحالی پاکستان کی خوشحالی ہے، فیصل آباد پاکستان کیلئے ایک اہم شہر ہے، سب سے بڑا مسئلہ ملک میں بے روزگاری ہوتی ہے، میں نے ملک میں روزگار بڑھایا، ہماریساڑھے 3 سال میں فیصل آباد کی ٹیکسٹائل انڈسٹری نے تمام ریکارڈ توڑدیئے، فیصل آباد میں ٹیکسٹائل انڈسٹری، پاور لومز بند ہورہی تھی۔انہوںنے کہاکہ حقیقی آزادی کے لیے قوم میرے ساتھ نکل رہی ہے۔انہوںنے کہاکہ ان سے ملک نہیں سنبھل رہا، روپیہ گر رہا ہے، ڈالر کی قیمت بڑھ رہی ہے، ہر روز روپیہ گر رہا ہے، اسٹاک مارکیٹ گر رہی ہے۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ جب یہ باہر نکلیں گے تو لوگ ان کو 2 لفظوں سے پکاریں گے، ایک چور اور دوسرا غدار، لوگوں نے میرے ساتھ نکل کر قوم کو ان چوروں سے آزاد کرانا ہے۔انہوںنے کہاکہ اس حکومت میں اس وقت تک وزارت نہیں ملتی جبکہ کوئی بڑا جرم نہیں کیا جاتا، میں تو سمجھتا تھا کہ رانا ثناء اللہ نے 18 قتل کیے ہیں، مجھے پتا کہ اس نے 22 قتل کیے ہیں۔انہوںنے کہاکہ سب سے بڑا چور آصف زرداری گارڈ فادر بن کر بیٹھ گیا ہے۔چیئرمین تحریک انصاف عمران خا ن نے کہاکہ چند دن پہلے پتا چل گیا تھا کہ بند کمروں میں سازش ہو رہی ہے، جب بھی حکومت جاتی ہے تو میٹھائیاں بانٹی جاتی ہیں مگر جب ہماری حکومت گئی تو لوگ ہمارے ساتھ اسلام آباد آنے کیلئے تیار ہوگئے۔انہوںنے کہاکہ عوام کی سپورٹ دیکھ کر سازش کرنے والے خوفزہ ہوگئے اور فیصلہ کیا گیا کہ اب عمران خان کو دنیا سے فارغ کرنا ہے۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میرے اسلام آباد آنے کی کال سے گھبرا کر میرے قتل کی سازش تیار کی گئی، میں نے ایک وڈیو ریکارڈ کرکے محفوظ کر لی ہے، وڈیو پیغام میں سازش کرنے والے
تمام لوگوں کے نام بتادیے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ملک میں لیاقت علی خان کو قتل کیا گیا، ان کے قاتل نہیں پکڑے گئے، ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دی گئی، ضیاالحق کا طیارہ پھٹا، پتا نہیں چلا کہ پیچھے کون تھا۔ انہوںنے کہاکہ بیرونی سازش اور اندر کے میر جعفروں، میر صادقوں کے ذریعے ہماری حکومت کو ختم کیا گیا، ان چوروں، لٹیروں کو ہم پر مسلط کیا گیا، ہم اس امپورٹڈ حکومت کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے۔
انہوںنے کہاکہ سازش کے تحت ان چوروں کو ہم پر مسلط کیا، یہ توہین نہیں بلکہ بربادی ہے کہ ان کرپٹ لوگوں کو ہم پر مسلط کیا گیا۔ انہوںنے کہاکہ دنیا کے کسی ملک میں ایسا نہیں ہوتا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب اربوں روپے کی کرپشن کے کیسز میں ضمانت پر ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ان کے خلاف ایف آئی اے میں تحقیقات کرنے والے افسر ڈاکٹر رضوان کو دل کا دورہ پڑا اور وہ انتقال کرگئے،
ایک اور تفتیشی افسر ہارٹ اٹیک کے باعث ہسپتال میں پڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں وہ زہر جانتا ہوں جو کھانے میں ملادیا جائے تو کھانے والے کو ہارٹ اٹیک ہوجا تاہے، میں اپنی عدالت سے کہتا ہوں کہ ہوں کہ وہ اس معاملے پر ازخود نوٹس لیں۔انہوں نے کہاکہ مجھے کچھ ہوا تو پاکستان کے عوام مجھے انصاف دلائیں، مجھے کچھ ہوا تو لوگوں وڈیو دیکھ کر مجھے انصاف دلانا، جن جن کے نام وڈیو میں ہیں
ان کو کٹہرے میں لانا۔انہوںنے کہاکہ ہماری باری پر تو ازخود نوٹس لیا گیا تھا، میں عدالت سے کہتا ہوں کہ ایف آئی اے کے معاملے پر ازخود نوٹس لے۔عمران خان نے کہا کہ ڈونلڈ لو نے دھمکی دی کہ عدم اعتماد کامیاب نہ ہوئی تو پاکستان کو مشکلات کا سامنا کرنا ہوگا۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ امریکا نے دھمکی دی کہ اگر یہ عدم اعتماد کامیاب ہوگئی تو ہم پاکستان کا سب کچھ معاف کر دیں گے، امریکیوں اور ڈونلڈ لو تم ہو کون ہمیں معاف کرنے والے۔ عمران خان نے کہا کہ کورونا سے بھی ہم نکل گئے دنیا ہماری تعریف کر رہی تھی، ہمارے دور میں معیشت، انڈسٹری چل پڑی پھر ان لوگوں نے سازش کی۔عمران خان نے کہا کہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا اب ان سے حکومت سنبھل رہی ہے، میڈیا سے کہتا ہوں لوگوں سے ٹماٹر اور مرغی کے ریٹ پوچھیں۔