اگر مجھے کچھ ہوا تو یہ ویڈیو قوم کے سامنے آئیگی ،سارے پاکستانیوں کو پتہ چلے کہ کون کون ملوث تھا؟ عمران خان نے اہم ویڈیو ریکارڈ کرا دی

14  مئی‬‮  2022

سیالکوٹ (این این آئی) سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہاہے کہ ملک کے اندر اور باہر بند کمروں میں میری جان لینے کی سازش ہورہی ہے،اس سازش کا مجھے پہلے پتہ تھا اور چند دن پہلے مجھے پورا علم ہوچکا ہے، میں نے ایک ویڈیو ریکارڈ کرواکر محفوظ جگہ پر رکھ دی ہے، ویڈیو میں پچھلی گرمیوں سے اب تک سازش میں ملوث کرپٹ ٹولیکے ایک ایک شخص کا نام بتایا ہے،

اگر مجھے کچھ ہوا تو یہ ویڈیو قوم کے سامنے آئیگی ،سارے پاکستانیوں کو پتہ چلے کہ کون کون ملوث تھا؟لیاقت علی خان کے زمانے سے اب تک کوئی طاقت ور مجرم نہیں پکڑا گیا، چاہتا ہوں قوم کے سامنے سب کی شکلیں آئیں کہ کون کون غداری کر رہا تھا،ڈاکٹر رضوان نے مقصود چپراسی اور نوکروں کے اکاؤنٹس سے 16 ارب روپے پکڑے ، حمزہ شہباز نے ڈاکٹر رضوان کو دھمکیاں دیں، ڈاکٹر رضوان شدید دباؤ میں تھا، ہارٹ اٹیک ہوا اور مرگیا، ملک کے ادارے کیسے طاقتور مجرموں کے سامنے کھڑے ہوں گے، سازش کے تحت ان مجرموں کو مسلط کردیا اب کون ان اداروں کی حفاظت کریگا، عدلیہ سے پوچھتا ہوں آپ کے سامنے ملک کے اداروں کی تباہی ہورہی ہے، جیلوں میں چھوٹے چور بھرے ہوئے ہیں ان کا قصور یہ ہے کہ چھوٹے چور ہیں، کیا پیغام دیا جارہا ہے کہ چوری کرنی ہے تو بڑی چوری کریں،بھیک مانگنے کیلئے بلاول بھٹو امریکا جارہے ہیں، میں بتادوں ان کی ایجنسیوں کو سب پتا ہے تمہارے اکاؤنٹس میں کتنے پیسے رکھے ہوئے ہیں،، بلاول تم ان کے سامنے ان کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات نہیں کرو گے،قوم تحریک آزادی کے بعد دوسری آزادی کیلئے تیار ہے ، اسلام آباد پہنچ کر پر امن رہیں گے ،اگر انتشار پھیلانے کی کوشش کروگے تو تمہیں پاکستان میں کہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی،آج تک دنیا کی تاریخ میں کبھی کوئی انقلاب کو نہیں روک سکا، یہ سیاست نہیں ہو رہی ہے، انقلاب آرہا ہے،

نوجوانو! آپ کا جنون سارے کنٹینرز اور جو بھی رکاوٹیں ہیں وہ بہا کر لے جائے گا۔ ہفتہ کو یہاں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کی ن لیگ نے جو حرکت کی ہے، نواز شریف جتنے بڑے بزدل تم ہو،اتنی تمہاری پارٹی ہے۔عمران خان نے کہاکہ ہم نے ایک دفعہ بھی ان کے جلسے یا ان کی لانگ مارچ روکنے کی کوشش نہیں کی، ہر 3 مہینے کے بعد یہ حکومت گرانے آتے تھے اور تمہارے ساتھ ملک

کی بڑی بیماری زرداری بھی تھا اور اس کے علاوہ ڈیزل کے پرمٹ بیچنے والا بھی تھا۔عمران خان نے کہاکہ نوازشریف جب کرکٹ کھیلتا تھا تو اپنے امپائر کھڑے کرکے کھیلتا تھا، نوازشریف نے آج تک سچ نہیں بولا،مشرف دور میں دم دبا کر باہر بھاگا، اس بار کہا کہ میں بہت بیمار ہوں مرنے والا ہوں مجھے باہر بھیج دو، خواجہ وینٹی لیٹر کہتا ہے ہمارا ملک وینٹی لیٹر پر ہے، اس ملک کو وینٹی لیٹر پر کس نے ڈالا؟ ان دو خاندانوں نے ملک کو لوٹ

لوٹ کر مقروض کردیا۔انہوں نے کہا کہ مجھے یہاں پہنچنے کیلئے ایک گھنٹہ لگا کیونکہ سارے راستے بند ہیں، اس طرف قافلے آرہے اس طرف لیکن پہنچ نہیں سکتے کیونکہ انہوں نے سازش کے تحت بڑے گراؤنڈ میں جلسہ کرنے سے روکا۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ آج تک دنیا کی تاریخ میں کبھی کوئی انقلاب کو نہیں روک سکا، یہ سیاست نہیں ہو رہی ہے، یہ انقلاب آرہا ہے، قوم تحریک آزادی کے بعد دوسری آزادی کے لیے تیار ہے اور اپنی حقیقی

آزادی کی کوشش کر رہی ہے۔حکومت کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ اس کو کوئی طاقت نہیں روک سکتی ہے، ہم نے ہمیشہ پرامن احتجاج کیا اور اسلام آباد پہنچ کر پرامن رہیں گے لیکن جو حرکت آج کی ہے وہ اگر یہی حرکت کروگے اور انتشار پھیلانے کی کوشش کروگے تو تمہیں پاکستان میں کہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔انہوں نے کہا کہ میرے خلاف بند کمروں کے اندر ملک سے باہر اور ملک کے اندر ایک سازش ہو رہی ہے، وہ یہ ہے کہ وہ

چاہتے ہیں کہ عمران خان کی جان لے لی جائے۔عمران خان نے کہا کہ اس سازش کا مجھے پہلے پتہ تھا اور چند دن پہلے مجھے پورا علم ہوچکا ہے، میں نے ایک ویڈیو ریکارڈ کروائی ہے، ویڈیو محفوظ جگہ پر رکھ دی ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ اگر مجھے کچھ ہوگیا تو یہ ویڈیو سامنے آئے گی اور اس ویڈیو میں پچھلی گرمیوں سے میرے خلاف جو سازش ہوئی اور جو اس سازش میں ملوث ہیں، اس میں ایک،ایک کا نام لیا ہے۔عمران خان نے کہاکہ میں

نے ویڈیو ریکارڈ کروائی ہے، سازش ہے اور سازش یہ ہے کہ انہوں نے سمجھا ہے کہ یہ عمران خان ہمارے راستے میں رکاوٹ ہے اور اس کو ہٹانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ مجھے مارنے کی سازش ہے اور اس لیے میں نے یہ ویڈیو ریکارڈ کروائی ہے کیونکہ میں اس کو سیاست نہیں بلکہ جہاد سمجھتا ہوں اور اپنے اللہ کیلئے لڑتا ہوں۔عمران خان نے کہا کہ اگر مجھے کچھ ہوگیا تو سارے پاکستانیوں کو چاہتا ہوں کہ آپ کو پتہ چلے کہ کون کون اس

سازش میں ملوث تھا، باہر بیٹھ کر کون اس سازش کا کردار تھا اور میرے ملک میں بیٹھ کر کس کس نے سازش کی ہے، سب کے نام لیے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ان سب کے نام لیے ہیں، جنہوں نے یہ منصوبہ بندی کی، ایک،ایک کا نام میرے دل پر لکھا ہوا ہے کہ انہوں نے کیسے پوری منصوبہ بندی کرکے بیرون ملک سازش، جس میں اس ملک کا کرپٹ ٹولا مل کر اور کون کون مزید ان کے ساتھ تھے، انہوں نے جو میری حکومت گرائی ہے اور یہ آگے جو

کرنے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس ملک کی تاریخ ہے کہ کبھی طاقت ور کو قانون کے نیچے نہیں لایا جاتا، کبھی طاقت ور کا احتساب نہیں ہوتا، ہمیشہ طاقت ور بچ جاتا ہے اور جو بھی قتل ہوتا ہے، کسی اور کے نام لگ جاتا ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ ویڈیو ریکارڈ کرکے اس لیے محفوظ رکھی ہے کہ میں یہ چاہتا ہوں کہ اس باری، اس ملک کا انصاف کا نظام، اس ملک کی تاریخ ہے کہ کبھی انہوں نے طاقت ور مجرم کو نہیں پکڑا، اس لیے لیاقت علی خان

کے زمانے سے اب تک کوئی طاقت ور مجرم نہیں پکڑا گیا، اس لیے چاہتا ہوں قوم کے سامنے سب کی شکلیں آئیں کہ کون کون غداری کر رہا تھا۔انہوں نے کہا کہ میں نے ساڑھے تین سال میں پوری کوشش کی کہ جو30 سال سے ملک کو لوٹ رہے تھے ان کو سزائیں ہو ،ان کے خلاف کارروائی ہو لیکن جو جو اس ملک کے طاقت ور عہدوں پر بیٹھے تھے جنہوں نے انصاف کرنا تھا وہ کرپشن کو برا نہیں سمجھتے تھے، وہ طاقت ور کی کرپشن کو کچھ نہیں

سمجھتے ہیں۔کسی کا نام لیے بغیر طاقت ور عہدوں پر بیٹھے افراد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ تسلیم کر بیٹھے ہیں اس ملک میں طاقت ور لوگ چوری کریں گے اور کوئی پکڑے گا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے آپ کو اسلام آباد جلسے کے لیے جو بلایا ہے اس کی ایک وجہ ہے کہ اگر آپ ان ڈاکوئوں کے خلاف نہیں نکلیں گے جو سازش کے تحت آج ملک کے اوپر بیٹھے ہوئے ہیں، تو یہ ملک تباہ ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے ان

کے خلاف جہاد نہ کی تو آپ اور آپ کے بچوں کا کوئی مستقبل نہیں ہے، جب میں 20 کے بعد کال دوں گا سب کو اسلام آباد پہنچنا ہے۔انہوںنے کہاکہ گرمی کی فکر نہیں کرنی ہے، جب پاکستان آزاد ہوا تھا تو بھارت سے ہجرت کرجو لوگ آئے تھے، ان کی کہانیاں اپنے بڑوں سے سنیں، جو بھی وہاں سے آئے تھے، مسلمانوں کا جو قتل عام ہوا تھا، اس ملک کو بنانے کے لیے عورتوں، بچوں کی اور لاکھوں لوگ قربان ہوئے تھے اور آج اپنی قوم سے وہی

قربانی مانگ رہا ہوں، اپنے آپ کو ان چوروں اور امریکی غلاموں سے حقیقی آزادی کے لیے۔عمران خان نے کہا کہ آپ نے نہ گرمی دیکھنی ہے اور نہ یہ دیکھنا ہے راستے میں رکاوٹیں اور کنیٹینر کو نہیں دیکھنا ہے، نوجوانو! آپ کا جنون ان سارے کنٹینرز اور جو بھی رکاوٹیں ہیں وہ بہا کر لے جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اپنے نوجوانوں سے خاص طور پر کہہ رہا ہوں تیاری کریں، انہوں نے دو دن پہلے ٹرانسپورٹ بند کردینی ہے، پیٹرول، انٹرنیٹ بند

کردینا ہے، اس لیے اس سے پہلے تیاری کریں اور یہ دیکھیں گے۔وزیراعظم اور دیگر وزرا سے کہا کہ سب تیار ہوجاؤ، اسلام آباد عوام کا سمندر آنے والا ہے۔انہوںنے کہاکہ اپنی عدلیہ سے بڑی عاجزی سے ایک سوال پوچھ رہا ہوں، بڑا اچھا کیا اتوار کو آپ نے از خود نوٹس لے لیا، آپ کو عمران خان سے کوئی بڑا خطرہ ہوگا، 12 بجے عدالتیں کھول دیں چلیں ٹھیک ہے، میں بہت خطرناک اور ملک سے کوئی بڑی غداری کرنے جا رہا تھا کہ رات کے

12 بجے عدالتیں کھول دیں۔انہوں نے کہا کہ اپنی عدلیہ سے بڑی عاجزی سے پوچھتا ہوں کہ بڑا معصومانہ سا سوال ہے کہ شہباز شریف اور اس کا بیٹا حمزہ شہباز اور مفرور بیٹا سلمان شہباز پر ایف آئی اے کے 24 ارب روپے کے کیسز ہیں۔عمران خان نے کہا کہ میرا ڈاکٹر رضوان کو سلام پیش کرتا ہوں، جو ایف آئی اے کا ایک زبردست افسر، جس میں دلیری تھی، جس نے شریف مافیا کے خلاف کارروائی کرکے، مقصود چپراسی اور نوکروں کے بینک

اکاؤنٹ پر 16 ارب روپے پکڑے۔انہوںنے کہاکہ پھر کیا ہوا، ڈاکٹر رضوان کے اوپر دباؤ ڈالا گیا، حمزہ شریف نے اس کو دھمکیاں دیں اور وہ ڈاکٹر رضوان شدید دباؤ میں تھا، اس کو دل کا دورہ پڑا اور مرگیا۔انہوں نے کہا کہ دوسرا افسر جو شہباز شریف کے ایف آئی اے کے کیس کی تفتیش کر رہا تھا، اس کا نام ندیم اختر تھا، اس کو کل دل کا دورہ پڑا، یہ کیسے ہے جو مافیا کی تفتیش کرتا ہے، ان کے اوپر کس طرح کا دباؤ ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ

کدھر ہیں میری عدالتیں، ان کی حفاظت کرنا آپ کا کام ہے، کون آگے سے اس ملک کے کون سے سرکاری نوکر، کون سی ایف آئی اے، کون سی ایف بی آر، کون سے پولیس افسر کبھی بھی آپ کے سامنے کھڑے ہوں گے۔انہوںنے کہاکہ اس ملک کے ادارے کیسے طاقت ور مجرموں کے سامنے کھڑے ہوں گے، اپنی عدلیہ سے سوال پوچھتا ہوں کون اس ملک کے اداروں کی حفاظت کرے گا۔انہوں نے کہا کہ میں بڑی عاجزی سے اپنی عدالتوں سے پوچھتا ہوں

کہ یہ آپ کے سامنے ہمارے ملک کی تباہی ہو رہی ہے، جب ادارے ختم ہوتے ہیں تو ملک تباہ ہوجاتا ہے۔عمران خان نے کہا کہ میں اگلا سوال پوچھتا ہوں کہ یہ جو ہمارے جیلوں میں چھوٹے چور بھرے ہوئے ہیں، کیا ان کا یہ قصور ہے کہ وہ چھوٹے چور ہیں، کیا یہ سبق مل رہا کہ ملک میں ڈاکا مارو تو بڑا ڈاکا مارو نہیں تو جیل چلے جاؤگے۔انہوں نے کہا کہ اگر آپ نے ان کو نہیں پکڑنا تو میں کہتا ہوں کہ پاکستان کے جیل کھول دیں، ان غریبوں کو

باہر نکالیں، ان غریب چوروں کی پوری چوری ملا کر وہ ایک مقصود چپراسی کے بینک میں جو 4 ارب آئے تھے وہ کم ہے۔انہوںنے کہاکہ 2004کے بعد ہمارے دورمیں سب سے زیادہ صنعتی پیداوارہوئی، یہ جنون قیمے والے نان کھلا کرنہیں خریدا جاسکتا، یہی جنون اسلام آباد کے اندر انقلاب لائے گا جو حقیقی آزادی دلائے گا، ہماری حکومت میں 29 فیصد ایکسپورٹ بڑھی، ہماری حکومت میں سب سے زیادہ پیسہ کسانوں کو ملا، برصغیر میں سب سے زیادہ روزگار پاکستان میں ملا، معاشی گروتھ 6 فیصد ریکارڈ ہے،

جب سے یہ چورآئے ہیں روپے کی قدرکم ہورہی ہے، سٹاک مارکیٹ نیچے کی طرف جارہی ہے،سابق وزیر اعظم نے کہا کہ یہ لوگ ملک کا دیوالیہ نکالنے کے بعد امریکا جائیں گے، بھیک مانگنے کے لیے، بلاول بھٹو امریکا جارہے ہیں، میں بتادوں ان کی ایجنسیوں کو سب پتا ہے تمہارے اکاؤنٹس میں کتنے پیسے رکھے ہوئے ہیں، بلاول تم ان کے سامنے ان کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات نہیں کرو گے۔عمران خان نے کہا کہ میری طرح آپ کو بھی کوئی خوف نہیں ہونا چاہیے، انشا اللہ اسلام آباد میں ملاقات ہو گی، عثمان ڈار، عمر ڈار کو ڈاکوؤں کا مقابلہ کرنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں، عثمان ڈاراسلام آباد آتے ہوئے کسی چیزسے نہ گھبرانا۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…