مردان (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملکی مستقبل کا فیصلہ لندن میں بیٹھا چوروں کا ٹولہ نہیں، پاکستانی قوم کریگی، حقیقی آزادی کا وقت آگیا، سیاست نہیں کر رہا، انقلاب کیلئے اسلام آباد بلا رہا ہوں، قوم بھرپور ساتھ دے، جو سازش روک سکتے تھے ان کو بتایا تھا معاشی بحالی دم توڑ جائے گی، افسوس پھر بھی کچھ نہیں کیا گیا،
جب غلام اوپر بیٹھ جائیں تو پھر وہی کریں گے جو امریکا کہے گا،مجھے پتا ہے کس، کس نے سازش کی ہے، ایک، ایک کا پتا ہے، چیف جسٹس کو صدر مملکت نے خط لکھا ہے، کمیشن بنائیں، اوپن کورٹ میں سماعت کرائیں ،چیف الیکشن کمشنر کے ہوتے ہوئے ملک میں صاف اور شفاف الیکشن نہیں ہو سکتے،سب سے زیادہ شرمندگی کا وقت تھا جب دوسرے ملکوں سے قرض مانگنا پڑا۔ جمعہ کو جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ شاندار استقبال پر دل سے شکر گزار ہوں، مردان آنے کا ایک مقصد ہے، آپ سب کو اسلام آباد جانے کے لیے تیار کر رہا ہوں، جب کال دوں تو آپ نے میرے ساتھ اسلام آباد جانا ہے، اسلام آباد سیاست کیلئے نہیں ایک انقلاب کے لیے بلا رہا ہوں، پاکستان کو حقیقی آزادی دلانے کی جدوجہد میں شرکت کرنا ہوگی۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے اپنی ایکسپورٹ میں تاریخی اضافہ کیا، ہم نے ریکارڈ ٹیکس اکٹھا کیا، عالمی سطح پر مہنگائی کے دوران ہم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کیں، کسانوں کو پہلی دفعہ پورا معاوضہ ملا، ورلڈ بینک کے مطابق کورونا کے دوران سب سے زیادہ روزگار پاکستانیوں کو ملا، ہماری انڈسٹری بڑھ رہی تھی، جب معیشت 5 اعشاریہ 6 فیصد پر گروتھ تب میر جعفروں نے مل کر سازش کی، جب مجھے سازش کا پتا چلا تو ان کے پاس گیا جو سازش کو روک سکتے تھے، انہیں کہا اگر سازش کامیاب ہوئی تو ملک تباہی کی طرف جائے گا،
شوکت ترین کو بھیجا ان کو بتاؤ جو اپنے آپ کو نیوٹرل کہتے ہیں، شوکت ترین نے بھی انہیں بتایا تاہم افسوس سازش کو نہیں روکا گیا، آج اسٹاک مارکیٹ نیچے اور ڈالر 200 پر جارہا ہے، میڈیا کے لوگ مہنگائی بارے عوام سے کیوں نہیں پوچھتے، جب ملک پاؤں پر کھڑا ہو رہا تھا تب انہوں نے سازش کے ذریعے ہماری حکومت گرائی۔ عمران خان نے کہا کہ مجھے پتا ہے کس، کس نے سازش کی ہے، ایک، ایک کا پتا ہے، چیف جسٹس کو صدر
مملکت نے خط لکھا ہے، کمیشن بنائیں، اوپن کورٹ میں سماعت کرائیں تاکہ پوری قوم کو میر جعفر کا پتا چلے، بلاول کے سارے پیسوں کا امریکیوں کو پتا ہے کدھر، کدھر پڑے ہیں، یہ کبھی امریکا کے خلاف بات نہیں کرے گا، بلاول امریکیوں کو کہے گا پیسے دے دو ورنہ عمران واپس آجائے گا، امریکا اگر پیسے دے گا تو پھر اڈے مانگے گا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پہلے ہی بہت شہادتیں دے چکے ہیں، دہشت گردی کی جنگ میں ہمارے فوجی
جوان شہید ہوئے، اگر امریکا پیسے دے گا تو پھر کسی اور کی جنگ میں شرکت کا کہیں گے، ہم نے کسی کی غلامی نہیں کرنی۔انہوںنے کہاکہ بلاول میں جرات نہیں ہوگی کہ روس سے 30 فیصد پٹرول لینے کا کہے، ہماری حکومت روس سے 30 فیصد سستا تیل لینے کی بات کر رہی تھی، روس سے سستا تیل، گندم ملنے سے پاکستان کے عوام کو فائدہ ہونا تھا، اس حکومت کو وہ کرنا پڑے گا جو امریکا کہے گا، اس حکومت کو یوکرین جنگ میں روس
کے خلاف بیان دینے کا کہا جائے گا، جب غلام اوپر بیٹھ جائیں تو پھر وہی کریں گے جو امریکا کہے گا۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ شہباز شریف اور بیٹوں پر 24 ارب منی لانڈرنگ کے کیسز ہیں، ڈاکٹر رضوان بڑا دلیر آفیسر تھا اسے حمزہ نے دھمکیاں دی تھیں، ڈاکٹر رضوان پر انہوں نے اتنا دباؤ ڈالا وہ بیچارہ ہارٹ اٹیک سے مر گیا، ایم کیو ایم نے بھی چن، چن کر پولیس افسروں کو قتل کروایا تھا، سارے چور اقتدار میں آکر بیٹھ گئے، تمام ادارے تباہ اور
بڑے ڈاکوؤں کے کیس معاف ہوں گے، ہمارے انصاف کے نظام کی قبر کھودی جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ حضرت علیؐنے کہا کفر کا نظام چل سکتا ہے ظلم کا نہیں۔انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کے ہوتے ہوئے ملک میں صاف اور شفاف الیکشن نہیں ہو سکتے، لوٹوں نے اپنی پارٹی، حلقوں، جمہوریت سے غداری کی، الیکشن کمیشن کو پتا ہے لوٹے کون ہے؟، سارے پاکستان نے لوٹے دیکھے لیکن الیکشن کمشنر کو نظر نہیں آرہے، وہ ان کو بچانے
کے لیے قانون ڈھونڈ رہا ہے، یہ قانونی نہیں ملک کی اخلاقیات کا مسئلہ ہے، اگر الیکشن کمشنر نے لوٹوں کو بچایا تو یہ قوم آپ کو بھی معاف نہیں کرے گی، سب کو پتا ہے کس، کس نے ملک سے غداری کی ہے، 20 مئی کے بعد اسلام آباد کی کال دوں گا۔عمران خان نے کہا کہ مخالف کہتے ہیں بڑی گرمی ہے ،لوگ اسلام آباد نہیں پہنچیں گے، اگر 70 سالہ عمران کو گرمی نہیں لگتی تو نوجوانو کو بھی نہیں لگے گی، الیکشن کمشنر ساری قوم آپ کی طرف
دیکھ رہی ہے، ہمیں کسی سپر پاور کی غلامی نہیں کرنی، حقیقی آزادی کیلئے نکلنا ہے، پاکستان کے سب سے بڑے ڈاکوؤں کے خلاف نکلنا ہے، ہم کسی صورت چوروں، ڈاکوؤں کو اپنے اوپر مسلط نہیں ہونے دیں گے۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے امربالمروف پر چلنا ہے، مسلمان حق اور سچ پر کھڑا ہوتا ہے، مسلمان چوروں کے خلاف جہاد کرتا ہے، ہم نے ملک کی اخلاقیات بچانے کے لیے باہر نکلنا ہے، ہم نے وہ پاکستان بنانا ہے جس کا قائداعظم، علامہ اقبال
نے خواب دیکھا تھا۔انہوں نے کہا کہ جو بھی میری عمر سے کم ہے وہ نوجوان ہے، پاکستان کی تمام ماؤں، بہنوں، بچوں کو دعوت دینے آیا ہوں، تحریک پاکستان کی جدوجہد میں خواتین، بچے، بزرگ سب شامل تھے، حقیقی آزادی کے لیے مردان والوں میرے ساتھ شامل ہوں گے، چوروں کے ٹولے کو پیغام دے رہا ہوں، سزا یافتہ، ڈاکو، مفرور، بزدل، ڈاکو لندن میں بیٹھا ہے سن لے، ڈاکو نے نہیں پاکستان کی عوام فیصلہ کرے گی قیادت کون کرے گا۔چیئرمین
پی ٹی آئی نے کہا کہ نوجوانو یہ پاکستان کے لیے فیصلہ کن وقت ہے، امریکا کے پٹھو،غلاموں سے ملک کو آزاد کرنا ہے، ڈاکوؤں کا ٹولہ، تھری اسٹوجز، زرداری بڑی بیماری سے ملک کو آزاد کرنا ہے، ڈیزل نے پیسہ بنانے والی وزارت پکڑ لی ہے، اگر آپ نے الیکشن کی تاریخ نہ دی تو پھرعوام کا سمندر سب کو بہا کر لے جائے گا، امریکا کے ایک چھوٹے سے سرکاری نوکر نے ہمارے سفیر کو دھمکی دی، ڈونلڈ لو کہتا ہے اگر عمران خان کو نہ
ہٹایا تو بہت نقصان ہوگا، ڈونلڈ لو کہتا ہے اگر عدم اعتماد کامیاب ہوگئی تو پاکستان کو معاف کر دیا جائے گا، ڈونلڈ لو تم ہو کون پاکستان کو معاف کرنے والے؟۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ نوجوانو کیا ہم امریکیوں کے غلام اور نوکر ہیں؟، نواز شریف، فضل الرحمان، شہباز شریف، زرداری امریکا کا غلام ہے، نواز شریف جیسا بزدل آدمی نہیں دیکھا، ہر دفعہ باہر بھاگ جاتا ہے، فضل الرحمان کو مولانا نہیں کہتا کیونکہ یہ ڈیزل کے پرمٹ پر بکنے والا ہے،
فضل الرحمان امریکی سفیر کو کہتا ہے مجھے بھی موقع دیں ان سے بہتر خدمت کروں گا۔ عمران خان نے کہا کہ ہم اللہ کے سوا کسی کے سامنے نہیں جھکیں گے، دنیا کی تاریخ کا عظیم لیڈر ہم پیارے نبیؐکی امت ہیں، ہمارے نبیؐسپر پاور کے سامنے نہیں جھکے تھے، ہمارے نبیؐنے سب سے پہلے لوگوں میں خوف کی زنجیریں ختم کی تھیں، اپنے خوف پر قابو پانے کے لئے ہمیں سب سے پہلے خوف کی زنجیروں کو توڑنا ہوگا، زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں
ہے، مجھے کہا جاتا ہے سارے مافیاز سے میری جان کو خطرہ ہے، میرا ایمان ہے جب موت کا وقت آتا ہے تو آگے، پیچھے وقت نہیں ہوسکتا، انہوں نے میری کردار کشی کی لیکن اللہ نے مجھے عزت دی، سرکاری افسران، فوجیوں سے کہتا ہوں رزق اللہ کے ہاتھ میں ہے۔انہوں نے کہا کہ اللہ نے رزق ، زندگی اپنے ہاتھ میں رکھی وہ انسانوں کو آزاد کرنا چاہتا تھا، ہمارے نبی? نے انسانوں کو آزاد کر دیا تھا، مولانا رومی کہتے ہیں جب اللہ نے آپ کو
پر دیئے تو کیوں زمین پر چیونٹیوں کی طرح رینگ رہے ہو، ہمارے نبیؐ نے مدینہ کے لوگوں کا خوف ختم کر کے انہیں عظیم قوم بنا دیا تھا، کبھی غلام بڑے کام نہیں کر سکتا، صرف آزاد لوگ کر سکتے ہیں، ہمارے اوپر امریکا کے غلام بٹھائے ہیں، یہ کبھی عظیم قوم نہیں بننے دیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ جب اقتدار سنبھالا تو ملک کا دیوالیہ نکل گیا، اقتدار سنبھالا تو 30 ارب ڈالر کا بیرونی خسارہ ملا، حکمران خود امیر اور ملک غریب ہوگیا، دوست ملک
چین، یو اے ای، سعودی عرب سے پیسے مانگ کر ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، میرے لیے قرضے مانگتے ہوئے سب سے زیادہ شرمندگی کا وقت تھا، جو قرضے لیتا ہے ان کی کوئی عزت نہیں ہوتی، سابق حکمرانوں نے لوٹ مار کر کے ملک کا دیوالیہ نکالا، ہم نے محنت سے ملک کو کھڑا کیا، کورونا کے دوران معیشت اور غریبوں کو بچایا، پاکستان میں 31 ہزار اور بھارت میں 50 لاکھ سے زائد لوگ کورونا سے مرے، ہماری کورونا کی پالیسی کو دنیا میں سراہا گیا۔