اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

رمضان کی 27ویں شب مسجد حرام میں عبادت کے ایمان پرور مناظر

datetime 28  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مکہ مکرمہ(این این آئی)ویسے تو ماہ صیام شروع ہوتے ہی مسجد حرام اور بیت اللہ کی زیارت کے لیے آنے والے مسلمانوں کی بڑی تعداد ہمہ وقت مسجد حرام میں موجود رہی ہے مگر رمضان المبارک کی27شب نمازیوں کی تعداد میں کئی گنا اضافہ دیکھا گیا۔دوسری طرف صدارت عامہ برائے امور حرمین شریفین نے رمضان المبارک کی ستائیسویں رات کو نمازیوں کے استقبال کے لیے غیر

معمولی انتظامات کیے تھے۔ جنرل پریذیڈنسی نے اپنی پوری تیاریوں کے ذریعے ایک مربوط نظام کے تحت رات کو معتمرین عبادت گزاروں کا استقبال کیا۔سعودی میڈیاکے مطابق صدارت عامہ نے 27 ویں شب پر 400 اضافی ملازمین کو بھرتی کیا ہے تاکہ وہ مطلوبہ نمازیوں اور عازمین کو وصول کر سکیں اور انہیں صحن اور مسجد حرام میں متعین کردہ مقامات کی طرف لے جائیں۔ کے لیے المسجد الحرام میں داخلے اور باہر نکلنے کا انتظام کریں اور اس کا تعین کریں۔اس موقع پر مسجد کو ہر طرح کے وبائی جراثیم سے پاک کرنے لیے فول پروف اقدامات کیے گئے تھے۔ بزرگ اور معذوری سے دوچار زائرین کو الیکٹرک اور دستی وہیل چیئرز فراہم کی گئی تھیں۔صدارت عامہ برائے امور حرمین شریفین کی نمائندہ کراڈ منیجمنٹ ایجنسی نے مسجد حرام میں زائرین اور عبادت گزاروں کے لیے متعدد راستے مختص کیے ہیں تاکہ زائرین کے داخلے اور باہر جانے میں آسانی ہو۔مسجد حرام میں معمترین کے لیے 4 ٹریک کنگ عبدالعزیز گیٹ الصفاہ، باب شاہ فہد، چھانٹی سینٹر شبیکہ کا راستہ اور باب علی (غزہ)مختص کیے گئے ہیں۔نمازیوں کے لیے 4 ٹریکس تیسری سعودی توسیع کے دروازوں تک شبیکا راستہ، دوسری سعودی توسیع کے دروازوں تک المسیال اسٹریٹ اور راقوبہ پل سے غزہ کا راستہ مختص کیا گیا ہے۔زائرین کے لیے ٹریکس کے قیام کا مقصد بیت اللہ میں عبادت کے لیے آنے والے اللہ کے مہمانوں کو مناسک کی ادائیگی کے دوران زیادہ سے زیادہ سہولیات اور آسانی فراہم کرنا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…