واشنگٹن، اسلام آباد( آن لائن، آئی این پی ) وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا عندیہ دے دیا۔وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل کی واشنگٹن میں آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کے ساتھ ملاقات ہوئی جس میں پاکستان کے لیے بیل آؤٹ پیکیج کے ساتویں جائزے پر بات چیت کی گئی۔ آئی ایم ایف حکام نے پاکستان پر پیٹرول مصنوعات پر
سبسڈیز ختم کرنے کیلیے زور دیا۔ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بھی آئی ایم ایف سے ان سبسڈیز کو ختم کرنے پر اتفاق کیا۔بعدازاں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ آئی ایم ایف حکام نے پیٹرول پر سبسڈیز نہ دینے پر زور دیا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم نے بھی آئی ایم ایف سے ان سبسڈیز میں کمی پر اتفاق کیا ہے کہ حکومت ان سبسڈیز کی متحمل نہیں ہو سکتی۔دوسری جانب ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کو فوری طور پر ادائیگی کے توازن کے لیے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کی ضرورت ہے،کرنٹ اکائونٹ خسارے پر قابو پانے کے لیے 6ارب ڈالر اضافی درکار ہوں گے،غیر ملکی ذخائر کم روپے پر دبا وبڑھنے لگا۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان معیشت کی موجودہ صورتحال میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے دستبردار نہیں ہوسکتا اور اسے فوری طور پر ادائیگی کے توازن کے لیے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کی ضرورت ہے۔ سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ کے ریسرچ فیلو امین جاوید نے ویلتھ پاک کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ پاکستان کو موجودہ سیاسی بحران کو جلد از جلد حل کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اس سے بڑے پیمانے پر معاشی خطرات پیدا ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام تمام پالیسیوں کی منصوبہ بندی کو مسخ کر دیتا ہے جس میں اقتصادی پیشن گوئی اور وژن بھی شامل ہے اور اس کے نتیجے میں منفی معاشی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اس وقت ملک میں میکرو اکنامک بحران عروج پر ہے، غیر ملکی ذخائر کم ہو رہے ہیں جس سے پاکستانی روپے پر دبا وبڑھ رہا ہے۔ ہمیں اندرونی اور بیرونی توازن کو سنبھالنے کے لیے ایک مضبوط اور مستحکم حکومت کی ضرورت ہے۔