اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی)اتحادی حکومت وفاقی کابینہ کی تشکیل پر ڈیڈ لاک کا شکار ہے۔ اتحادیوں کی من پسند وزارتوں اور عہدوں کے مطالبات سامنے آگئے ہیں۔نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ میںشمولیت کے لیے
آصف علی زرداری مخالف اور بلاول بھٹو حامی ہیں، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں آئینی عہدوں کی تقسیم پر بھی اختلافات ہیں۔پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی من پسند وزارتیں اور آئینی عہدوں کی خواہش مند ہے۔ وفاقی کابینہ کی تشکیل میں پاکستان مسلم لیگ (ن)لیگ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان ڈیڈلاک برقرار ، پی پی نے مسلم لیگ (ن )سے چاروں گورنرز اور آئینی عہدوں کا مطالبہ کر دیا ہے۔ذرائع کے مطابق ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود وفاقی کابینہ کی تشکیل نہ ہوسکی، پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ (ن )سے چاروں گورنرز اور آئینی عہدوں کے ساتھ وفاقی کابینہ میں تین اہم وزارتوں کا بھی مطالبہ کردیا، جمعیت علما اسلام (ف) نے گورنر بلوچستان اور اے این پی نے میاں افتخار حسین کے لئے گورنر خیبر پختونخوا کا عہدہ مانگ لیا ہے۔دوسری جانب جمعیت علما اسلام اور بلوچستان عوامی پارٹی کے درمیان بھی گورنر بلوچستان کے عہدے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔مسلم لیگ (ن نے دعویٰ کیا کہ جمعیت علما اسلام کے ساتھ وفاقی کابینہ پر مشاورت مکمل ہوگئی ہے اور اتحادی جماعتوں کے ساتھ رابطوں کا سلسلہ جاری ہے، جلد بریک تھرو کا امکان ہے۔