جمعہ‬‮ ، 27 دسمبر‬‮ 2024 

انسانی تاریخ کا سب سے بڑا دمدار ستارہ دریافت

datetime 16  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کیلیفورنیا(این این آئی) انسانی تاریخ میں اب تک سب سے بڑا دمدار ستارہ (کومٹ)سامنے آیا ہے جو لگ بھگ دس لاکھ برس سے ہمارے سورج کے گرد چکر کاٹ رہا ہے۔ اس پراسرار شے کو ہمارے نظامِ شمسی کا سب سے بڑا جرمِ فلکی قراردیا گیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ہبل خلائی دوربین سے دیکھے جانے والے اس دمدار ستارے کو C/2014 UN271کا نام دیا ہے اور اس کا

مرکزہ (نیوکلیئس) اب تک ہماری معمولات کے تحت سب سے وسیع ہے۔ 140کلومیٹر طویل مرکزہ عام کومٹ سے 50گنا بڑا ہے۔ خود اس کے مطالعے سے دمدار ستارے کی ہیئت اور ارتقا کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔ماہرین کے مطابق C/2014 UN271کا ظہور بھی مشور اوورٹ بادل سے ہوا ہے۔ یہ سرد اور برفیلے اجسام کا ایک بہت وسیع علاقہ ہے جہاں سے دمدار ستارے آتے ہیں اور ہمارے نظامِ شمسی کی اطراف سے گزرتے رہتے ہیں۔ اوورٹ کلائوڈ بہت دور واقع ہے اور نظامِ شمسی سے ماورا ہے۔ بعض ماہرینِ فلکیات اوورٹ کلاڈ کو مفروضہ بھی قرار دیتے ہیں۔جب جب اس جگہ سے کوئی برفیلا اجسام باہر نکلتا ہے تو ہمارے سورج کی بے پناہ ثقلی قوت کی بنا پر یہ کھنچا چلا آتا ہے اور جیسے جیسے سورج کے گرد پہنچتا ہے اس کی پگھلی ہوئی برف لمبی دم کی طرح ہوتی جاتی ہے۔ جب اس پر روشنی پڑتی ہے تو ہمیں لمبی برفیلی دم محسوس ہوتی ہے اور یوں ہم اسے کومٹ یا دمدار ستارہ کہتے ہیں۔

خیال ہے کہ اس کو دیکھ کر خود اوورٹ کلاڈ کی تشکیل کو سمجھا جاسکتا ہے۔ اب تک ہم جانتے ہیں کہ اوورٹ کلائوڈ اندرونی نظامِ شمسی میں بہت عرصے پہلے بنے تھے۔ پھر بڑے گیسی سیارے مثلا زحل اور مشتری وجود میں آئے اور اورٹ بادل وہاں سے ہٹ کر دور ہوتے گئے۔یونیورسٹی آف کیلیفورنیا لاس اینجلس کے ماہرِ فلکیات ڈیوڈ جیووٹ نے کہا کہ دمدار ستارہ محض ایک نمونہ ہے اور شاید ایسے سینکڑوں ہزاروں دمدار ستارے موجود ہیں لیکن اتنے مدھم ہیں کہ ہم انہیں اچھی طرح دیکھ نہیں سکتے

۔ پہلے پہل اس کی روشنی سے قیاس کیا گیا کہ یہ غیرمعمولی طور پر بہت بڑا دمدار ستارہ اور اب اس کی تصدیق ہوچکی ہے۔سائنسدانوں واضح تصاویر اور کمپیوٹر ماڈلنگ سے دمدار ستارے کے مرکزے کا اندازہ لگایا ہے۔ اس کا مدار بھی سب سے طویل اور لمبا ہے جبکہ طویل دم برف اور گیسوں سے بنی ہے۔ اگرچہ C/2014 UN271کا باضابطہ اعلان گزشتہ برس کیا گیا لیکن یہ ڈارک انرجی سروے کے ڈیٹا میں سال 2014اور 2018میں دو مرتبہ سامنے آیا لیکن ایک اور مطالعے میں اس کا شائبہ 2010میں بھی ملا تھا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اس کا مدار بہت ہی بیضوی اور طویل ہے اوریہ 30لاکھ سال میں ایک چکر مکمل کرتا ہے جبکہ دس لاکھ برس سے یہ سورج کی جانب آرہا ہے۔ 2031میں یہ سورج سے قریب ترین مقام پر ہوگا لیکن وہ بھی ایک ارب کلومیٹر ہی ہوگا۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…