منگل‬‮ ، 20 مئی‬‮‬‮ 2025 

انسانی تاریخ کا سب سے بڑا دمدار ستارہ دریافت

datetime 16  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کیلیفورنیا(این این آئی) انسانی تاریخ میں اب تک سب سے بڑا دمدار ستارہ (کومٹ)سامنے آیا ہے جو لگ بھگ دس لاکھ برس سے ہمارے سورج کے گرد چکر کاٹ رہا ہے۔ اس پراسرار شے کو ہمارے نظامِ شمسی کا سب سے بڑا جرمِ فلکی قراردیا گیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ہبل خلائی دوربین سے دیکھے جانے والے اس دمدار ستارے کو C/2014 UN271کا نام دیا ہے اور اس کا

مرکزہ (نیوکلیئس) اب تک ہماری معمولات کے تحت سب سے وسیع ہے۔ 140کلومیٹر طویل مرکزہ عام کومٹ سے 50گنا بڑا ہے۔ خود اس کے مطالعے سے دمدار ستارے کی ہیئت اور ارتقا کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔ماہرین کے مطابق C/2014 UN271کا ظہور بھی مشور اوورٹ بادل سے ہوا ہے۔ یہ سرد اور برفیلے اجسام کا ایک بہت وسیع علاقہ ہے جہاں سے دمدار ستارے آتے ہیں اور ہمارے نظامِ شمسی کی اطراف سے گزرتے رہتے ہیں۔ اوورٹ کلائوڈ بہت دور واقع ہے اور نظامِ شمسی سے ماورا ہے۔ بعض ماہرینِ فلکیات اوورٹ کلاڈ کو مفروضہ بھی قرار دیتے ہیں۔جب جب اس جگہ سے کوئی برفیلا اجسام باہر نکلتا ہے تو ہمارے سورج کی بے پناہ ثقلی قوت کی بنا پر یہ کھنچا چلا آتا ہے اور جیسے جیسے سورج کے گرد پہنچتا ہے اس کی پگھلی ہوئی برف لمبی دم کی طرح ہوتی جاتی ہے۔ جب اس پر روشنی پڑتی ہے تو ہمیں لمبی برفیلی دم محسوس ہوتی ہے اور یوں ہم اسے کومٹ یا دمدار ستارہ کہتے ہیں۔

خیال ہے کہ اس کو دیکھ کر خود اوورٹ کلاڈ کی تشکیل کو سمجھا جاسکتا ہے۔ اب تک ہم جانتے ہیں کہ اوورٹ کلائوڈ اندرونی نظامِ شمسی میں بہت عرصے پہلے بنے تھے۔ پھر بڑے گیسی سیارے مثلا زحل اور مشتری وجود میں آئے اور اورٹ بادل وہاں سے ہٹ کر دور ہوتے گئے۔یونیورسٹی آف کیلیفورنیا لاس اینجلس کے ماہرِ فلکیات ڈیوڈ جیووٹ نے کہا کہ دمدار ستارہ محض ایک نمونہ ہے اور شاید ایسے سینکڑوں ہزاروں دمدار ستارے موجود ہیں لیکن اتنے مدھم ہیں کہ ہم انہیں اچھی طرح دیکھ نہیں سکتے

۔ پہلے پہل اس کی روشنی سے قیاس کیا گیا کہ یہ غیرمعمولی طور پر بہت بڑا دمدار ستارہ اور اب اس کی تصدیق ہوچکی ہے۔سائنسدانوں واضح تصاویر اور کمپیوٹر ماڈلنگ سے دمدار ستارے کے مرکزے کا اندازہ لگایا ہے۔ اس کا مدار بھی سب سے طویل اور لمبا ہے جبکہ طویل دم برف اور گیسوں سے بنی ہے۔ اگرچہ C/2014 UN271کا باضابطہ اعلان گزشتہ برس کیا گیا لیکن یہ ڈارک انرجی سروے کے ڈیٹا میں سال 2014اور 2018میں دو مرتبہ سامنے آیا لیکن ایک اور مطالعے میں اس کا شائبہ 2010میں بھی ملا تھا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اس کا مدار بہت ہی بیضوی اور طویل ہے اوریہ 30لاکھ سال میں ایک چکر مکمل کرتا ہے جبکہ دس لاکھ برس سے یہ سورج کی جانب آرہا ہے۔ 2031میں یہ سورج سے قریب ترین مقام پر ہوگا لیکن وہ بھی ایک ارب کلومیٹر ہی ہوگا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



غزوہ ہند


بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…