اسلام آباد ( آن لائن) قومی اسمبلی کا اجلاس بار بار ملتوی کرنے پر قومی اسمبلی سیکرٹریٹ اور قاسم سوری پھر آمنے سامنے آگئے ۔ ذرائع اسمبلی کا کہنا ہے کہ قاسم سوری اپنے خلاف عدم اعتماد سے بچنے کیلئے موجودہ اجلاس طویل کررہے ہیں۔عدم اعتماد کی تحریک کیلئے نیا
اجلاس بلانا ضروری ہے جس سے قاسم سوری راہ فرار اختیار کررہے ہیں۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے 16 اپریل کا اجلاس ملتوی کرنے کی مخالفت کی ہے ۔ مخالفت کے باوجود قائمقام اسپیکر قاسم سوری نے اجلاس ملتوی کردیا۔ اسمبلی سیکرٹریٹ کا موقف ہے اسپیکر قومی اسمبلی کے انتخاب کے لئے مراسلے اراکین کو جاچکے ہیں۔ قاسم سوری کا کہنا ہے کہ اجلاس ملتوی کرنا قواعد و ضوابط کے مطابق میرا اختیار ہے۔ پی ٹی آئی اراکین کے استعفے منظور کرکے ہی جائوں گا۔ اسمبلی سیکرٹریٹ کا موقف ہے کہ پی ٹی آئی کے اراکین کو فردا فردا بلاکر استعفے منظور کرنے کے لئے اجلاس موخر کیا گیا۔ قاسم سوری 22 اپریل تک تمام استعفے منظور کرنا چاہتے ہیں۔ ذرائع اسمبلی کا کہنا ہے کہ سیکرٹریٹ نے انفرادی تصدیق کے بغیر کسی بھی رکن کا استعفیٰ الیکشن کمیشن کو بھجوانے سے انکار کردیا تھا۔ ڈپٹی اسپیکر اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد کو لٹکانے کے لئے بھی اجلاس کو بار بار موخر کررہے ہیں۔ذرائع ا سپیکر کے انتخاب کے بعد ہی ڈپٹی اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد پر ووٹنگ ہوگی۔