کراچی(این این آئی)کراچی میں ایک نوجوان ایسا بھی ہے جس نے پرندوں کی طرح اپنا گھر درخت پر بنایا ہے۔فرمان علی نامی کراچی کا ٹارزن عزیز آباد کے کوہِ نور پارک میں آم کے درخت پر 8 برس سے رہ رہا ہے۔طوطوں سے کھیلتا، ٹارزن کی طرح درخت پر اترتا چڑھتا فرمان علی،
جسے زمین پر چھت نہ ملی تو اس نے درخت پر اپنا آشیانہ بنا لیا۔وہ اچھی زندگی کے خواب لے کر شکار پور سے کراچی آیاتھا، یہاں آ کر دن تو کیا پھرتے، الٹا والدین ایک کے بعد ایک کر کے انتقال کر گئے۔برا وقت آیا تو اپنوں نے بھی اس کا ساتھ چھوڑ دیا، غرض مشکلیں اتنی پڑیں کہ آساں ہو گئیں، فرمان علی اس آم کے درخت پر گزشتہ 8 برس سے تنہا رہ رہا ہے۔ہاتھ منہ دھونے کے لیے واش بیسن، پانی کی ٹنکی، سونے کے لیے بستر، لائٹ کا کنکشن اور کچھ دیگر سہولتیں تو ہیں مگر درخت کی چار ٹہنیوں پر قائم چھوٹی سی جھونپڑی میں بھلا کیا کچھ سما سکتا ہے۔فرمان علی گاڑیاں صاف کر کے اتنی رقم کما لیتا ہے کہ دو وقت کی روٹی کا بندوبست ہو سکے، محلے والے بھی اس کا ساتھ نبھاتے ہیں۔مچھر اور مکھیاں تو فرمان کو بے آرام کرتی ہی ہیں لیکن اسے بارشوں سے ڈر لگتا ہے کیوں کہ گزشتہ بارشوں میں وہ بے گھر ہو گیا تھا۔مصائب کے باوجود فرمان علی مطمئن ہے کہ زندہ رہنے کے لیے اسے کسی کے آگے ہاتھ پھیلانا نہیں پڑتا۔اس نے بتایاکہ کوئی بہتر ملازمت مل جائے تو وہ زندگی کو کچھ بہتر بنانے کی بھرپور کوشش کرے گا۔