آئیووا(این این آئی ) امریکا کی آئیووا اسٹیٹ یونیورسٹی میں جسمانی ورزش کے ماہر جیکب میئیر نے کہاہے کہ ہفتے میں ایک گھنٹہ ورزش، ڈپریشن کی شدت کم کرتی ہے،میڈیارپورٹس کے مطابق امریکا کی آئیووا اسٹیٹ یونیورسٹی میں جسمانی ورزش کے ماہر جیکب میئیر نے ایک تحقیق کی، وہ جاننا چاہتے تھے کہ صرف ایک مرتبہ ورزش کرنے کے بعد
ڈپریشن پر اس کے کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟سخت قسم کی اداسی اور ڈپریشن مریض کے دماغی سرکٹ و ساخت بدل جاتی ہے اور گویا وہ ناخوشی کی مستقل کیفیت میں گرفتار رہتے ہیں۔ اس طرح ان کی زندگی سے مسرت اور لطف دور ہوجاتا ہے اور ڈپریشن کے دورے پڑنے لگتے ہیں جنہیں اینی ڈونیا بھی کہا جاتا ہے۔ اس میں دماغی پروسیسنگ متاثر ہوتا ہے اور یادداشت بھی کم کم ہونے لگتی ہے۔تاہم ورزش کا ایک سیشن بھی دماغ کی جڑ پر اثر ڈال کر بنیادی ڈپریشن کو کم کرسکتا ہے۔اس ضمن میں 30 رضاکاروں کو بھرتی کیا گیا۔ ان افراد کو دو گروہوں میں تقسیم کرکے ایک کو نصف گھنٹے تک فکسڈ سائیکل تیزی سے چلانے کو کہا گیا، دوسرے گروہ کو اسی عرصے آرام کرایا گیا۔ اس کے بعد اینی ڈونیا کی پیمائش کے لیے سوالنامہ بھروایا گیا۔ اس کے بعد دماغی صلاحیت ناپنے کے مشہور ٹیسٹ بھی کروائے گئے جن میں اسٹروپ اور ورڈ ٹیسٹ بہت مشہور ہیں۔اس میں دیکھنا یہ بھی تھا کہ ورزش کے دوران دماغی کیفیت اور ڈپریشن کس طرح تبدیل ہوتا ہے اور وہ کس طرح اپنی اس منفی کیفیت کا اظہار کرتے ہیں۔
سائیکل پر ورزش کرنے والے افراد نے جب اپنی ورزش ختم کی تو ان کا موڈ اگلے 75 منٹ تک بھی بہت اچھا رہا اور ڈپریشن دور رہی۔ لیکن جن افراد نے سائیکلنگ کی بجائے صرف آرام کیا تھا ان کی ڈپریشن میں کوئی کمی نہیں دیکھی گئی۔لیکن سب سے حیرت انگیز دماغی صلاحیت پر ہوا۔
ورزش کرنے والوں کا اسٹروپ ٹیسٹ بہتر آیا اور اس کا اثر 25 سے 50 منٹ تک برقرار رہا۔ اب جنہوں نے کوئی ورزش نہیں کی ان پر کوئی مثبت دماغی اثر نہیں دیکھا گیا۔شرکا نے بتایا کہ ورزش کے بعد ان کی طبعیت ہلکی ہوگئی اور موڈ بہت خوشگوار بھی دیکھا گیا تھا۔ بعض افراد نے کہا کہ انہیں ایک گھںٹے تک یوں محسوس ہوا کہ ورزش سے دماغ پر چھائے گہرے سیاہ بادل بھی چھٹ گئے ہیں۔