اسلام آباد(آن لائن) قومی سلامتی کمیٹی نے غیر ملکی اہلکار کی جانب سے استعمال کی جانے والی زبان کو غیر سفارتی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں کسی بھی طرح کی مداخلت ناقابل برداشت ہے،پاکستان کی جانب سے سفارتی سطح پر اس معاملے پر احتجاج کیا جائے گا۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت
جمعرا ت کو قومی سلامتی کمیٹی کا37واں اجلاس منعقد ہوا جس میں مسلح افواج کے سربراہان، وزیر دفاع، وزیر داخلہ، وزیر اطلاعات، مشیر قومی سلامتی، انٹیلی جنس ایجنسیز کے سربراہان اور دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں قومی سلامی مشیر نے وزیر اعظم عمران خان کو ملنے والے دھمکی آ میز خط کے حوالے سے ارکان کو بریفنگ دی گئی۔ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے بعد اعلامیہ جاری کردیا گیا۔ اعلامیہ کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کو غیرملکی اہلکار کی پاکستانی سفیر سے ہونیوالی باضابطہ بات چیت پر بریفنگ دی گئی جو پاکستان کے سفیر کی جانب سے وزارت خارجہ تک پہنچائی گئی۔ کمیٹی نے غیرملکی سفارت کار کی جانب سے استعمال کی گئی زبان پر تشویش کا اظہار کیا اور اسے غیر سفارتی قرار دیا۔ قومی سلامتی کمیٹی نے قراردیا کہ غیرملکی مراسلہ پاکستان کے اندورنی معاملات میں کھلی مداخلت کے مترادف ہے اور پاکستان کے اندورنی معاملات میں مداخلت کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ پاکستان کی جانب سے اس معاملے پر اسلام آباد اور اس ملک کے دارلحکومت کے اندر احتجاج کیا جائے گا اور جواب سفارتی آداب کو مدنظر رکھ کر دیا جائے گا۔ اجلاس میں شرکاء نے گزشتہ روز کابینہ کے خصوصی اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کی۔واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں فیصلہ ہوا تھا کہ نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کا اجلاس بلایا جائے جس میں خفیہ مراسلہ پیش کیا جائے۔