واشنگٹن، اسلام آباد (آئی این پی، این این آئی)امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان مں عدم اعتماد کی تحریک میں کردار سے لاتعلقی کا اظہار کر دیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ عدم اعتماد میں امریکہ کے ملوث ہونے کے الزامات میں صداقت نہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد کے بارے میں دھمکی آمیزخط میں
صداقت نہیں۔امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں جاری صورتحال کو مانیٹرکررہے ہیں، پاکستان کے آئینی عمل کی تکریم کرتے ہیں، پاکستان میں قانون کی حکمرانی کو سپورٹ کرتے ہیں۔واضح رہے کہ 27 مارچ کو اسلام آباد میں جلسہ عام سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے خط لہرایا تھا اور کہا تھاکہ ملک میں باہر سے پیسے کی مدد سے حکومت تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ہمیں لکھ کر دھمکی دی گئی، میرے پاس خط ہے اور وہ ثبوت ہے۔وزیراعظم کے دعوے کے بعد اپوزیشن کی جانب سے خط سامنے لانے اور ایوان میں پیش کرنے کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے دھمکی آمیز خط کابینہ کے ارکان کو دکھا دیا ہے۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس کے دوران وزیرِ اعظم نے کابینہ ارکان کو یہ خط دکھایا۔ذرائع کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان نے کابینہ ارکان کو بریفنگ دی جس کے دوران دھمکی آمیز یہ خط ملنے سے متعلق ارکان کو آگاہ کیا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے کابینہ ارکان سے کہا کہ میرے خلاف عالمی سازش کی گئی ہے۔وزیرِ اعظم نے بتایا کہ خط میں کہا گیا کہ تحریکِ عدم اعتماد ناکام ہوئی تو پاکستان کو نقصان ہو گا، میں نے تمام مشکل حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ کابینہ ارکان کو وزیرِ اعظم عمران خان نے بتایا کہ میری حکومت کو گرانے کے لیے بھاری رقم بھی دی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کو بتایا کہ اس خط کے حوالے سے سلامتی کے اداروں کے سربراہان کو بھی اعتماد میں لیا ہے۔قبل ازیں وزیر اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت ہونے والے سیاسی کمیٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی بھی سامنے آئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے دوران کمیٹی کے ارکان نے دھمکی آمیز خط کو کابینہ ارکان کو دکھانے کی تجویز دی تھی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزراء اور اراکین کو خط نہیں دکھایا گیا، اینکرز کو خط دکھانے کے فیصلے پر ارکان نے تشویش کا اظہار کیا۔ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں ارکان نے رائے دی کہ سیکرٹ خط کو اوپن کرنے سے متعلق قانونی رائے بھی لینی چاہیے۔اجلاس میں ارکان نے وزیرِ اعظم عمران خان کو تجویز پیش کی کہ خط سے متعلق تمام کابینہ ارکان کو اعتماد میں لیا جائے۔
اجلاس میں ارکان نے تشویش کا اظہار کیا کہ منتخب ارکان نے خط دیکھا نہیں اور یہ میڈیا کو دکھایا جا رہا ہے۔دورانِ اجلاس کابینہ ارکان کے سامنے خط اور غیر ملکی فنڈنگ کی تفصیلات بھی رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کابینہ کے ارکان سے خط اور فنڈنگ سے متعلق تجاویز لی جائیں گی۔واضح رہے کہ سیاسی کمیٹی کی تجویز پر وزیرِ اعظم عمران خان نے یہ ہنگامی اجلاس طلب کیا تھا۔