آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی وزیر اعظم ہائوس پہنچ گئے

30  مارچ‬‮  2022

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی )آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی وزیر اعظم ہائوس پہنچ گئے ، نجی ٹی وی جی این این نیوز کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی وزیر اعظم ہائوس پہنچ گئے ہیں ، تینوں کے درمیان اہم ترین ملاقات جاری ہے ، اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تحریک

عدم اعتماد ایک بڑی عالمی سازش ہے اور دھمکی آمیز خط سینئر صحافیوں کو دکھاؤں گا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سیاسی بحران ملکوں میں آتے رہتے ہیں، کوئی نئی چیز نہیں ہے، تحریک عدم اعتماد ایک جمہوری حق ہے لیکن یہ فارن امپورٹڈ کرائسز اور پاکستان کے خلاف باہر سے سازش ہے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کو ایک ٹیلی فون کال پر کنٹرول کرنے والوں نے سازش کی، یہ ان لوگوں کو برداشت نہیں جو نہیں چاہتے کہ ملک کے مفاد کے لیے فیصلے کرنے والی قیادت ہو۔انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں کو نہیں بتا سکتے کہ کن ممالک نے دھمکی دی ہے، شک کیا جا رہا ہے کہ عمران خان حکومت بچانے کیلئے ایسا کر رہا ہے، مراسلہ پاکستان کے صحافیوں سے شیئر کروں گا، اپنی اتحادی جماعتوں کے ایک ایک نمائندے کو بلا کر بتاؤں گا، جتنا میں کہہ رہا ہوں اس سے بڑی سازش ہے، مراسلے میں واضح ہے، جو فیصلہ کرنا ہے کر لیں لیکن کہیں آپ بہت بڑی بین الاقوامی سازش کا حصہ نہ بن جائیں۔

وزیراعظم نے کہا ہم نے اپنے مفادات کو کسی دوسرے ملک کیلئے قربان کیا، باہر کے لوگوں کوعادت نہیں کہ ایسی قیادت ہو جو ملک کے مفاد کو آگے رکھے، لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ ڈرامہ ہو رہا ہے، یہ ڈرامہ نہیں ہو رہا، میں ڈاکومنٹس سینئر صحافیوں کو دکھاؤں گا۔انہوں نے بتایا کہ جنگ میں حصہ لے کر کیا فائدہ ہوا، صرف نقصان ہی نقصان ہوا، جنگ میں

قبائلی علاقوں کے لوگوں کے ساتھ ظلم ہوا، ڈرون حملے ہوئے اور 35 لاکھ لوگوں نے نقل مکانی کی، زکواة دینے والے زکواةلینے والے بن گئے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جو تباہی مچی ہے یہ اس سازش کا حصہ ہے جس کے تحت ہم نے اپنے ملک کے مفاد کو دوسرے ملک کے خاطر قربان کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ باہر کے لوگوں کو

عادت نہیں ہے کہ پاکستان میں ایسی حکومت ہو جو اپنے ملک کے مفاد کو آگے رکھے۔یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے 27 مارچ کو اسلام آباد کے پریڈ گرائونڈ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اپنی جیب سے ایک خط نکالتے ہوئے کہا تھا کہ ملک میں باہر سے پیسے کی مدد سے حکومت تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ہمیں لکھ کر دھمکی دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ میں قوم کے سامنے پاکستان کی آزادی کا مقدمہ رکھ رہا ہوں، میں الزامات نہیں لگا رہا، میرے پاس جو خط ہے، یہ ثبوت ہے اور میں آج یہ سب کے سامنے کہنا چاہتا ہوں کہ کوئی بھی شک کر رہا ہے، میں ان کو دعوت دوں گا کہ آف دا ریکارڈ بات کریں گے اور آپ خود دیکھ سکیں گے کہ میں کس قسم کی بات کر رہا ہوں۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…