ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

عمران خان کا دھمکی آمیز خط سینئر صحافیوں کو دکھانے کا اعلان

datetime 30  مارچ‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد ایک بڑی عالمی سازش ہے اور دھمکی آمیز خط سینئر صحافیوں کو دکھاؤں گا،سیاسی بحران ملکوں میں آتے رہتے ہیں، کوئی نئی چیز نہیں ، تحریک عدم اعتماد جمہوری حق ہے ،فارن امپورٹڈ کرائسز اور پاکستان کے خلاف باہر سے سازش ہے۔ بدھ کو یہاں الیکٹرونک پاسپورٹ

کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہاکہ یہ غیر ملکی سازش ہے، لوگ فیصلہ کرتے ہوئے ضرور سوچیں کہ کہیں آپ پاکستان کیخلاف سازش کا حصہ نہ بن جائیں۔سیاسی بحران کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہاکہ سیاسی بحران کوئی نئی بات نہیں ہے، دنیا بھر کے جمہوری ممالک میں ایسا ہوتا رہتا ہے، لوگوں کا اعتماد اٹھ جاتا ہے، تحریک عدم اعتماد ایک جائز جمہوریت طریقہ ہے مگر ہمارے ہاں جو سیاسی بحران ہے یہ پاکستان کے خلاف بیرونی سازش ہے۔عمران خان نے کہا کہ میرے پاس جو خط ہے میں سینئر صحافیوں کو دکھاؤں گا، لوگ سمجھ رہے تھے کہ ڈراما ہورہا ہے، یہ کوئی ڈراما نہیں ہم اپنے ملک کے مفاد میں اسے چھپا رہے تھے۔انہوںنے کہاکہ تھامیں نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ میں یہ خط اتحادی جماعتوں کے نمائندگان اور سینئر صحافیوں کو دکھاؤں، لوگوں نے جو فیصلہ کرنا ہے کریں تاہم فیصلہ کرتے وقت یہ سوچ لیں کہ کہیں آپ بین الاقوامی سازش کا حصہ نہ بن جائیں۔

دھمکی آمیز خط سے متعلق بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ایک غیر ملکی سازش ہے، یہ سازش اس وقت سے ہورہی ہے جب سے وہ لوگ جو باہر سے پاکستان کو ایک ٹیلی فون کال پر کنٹرول کرتے تھے وہ برداشت نہیں کر پار ہے کہ پاکستان میں ایک ایسی حکومت ہو جو اپنے ملک کے مفاد کے لیے فیصلے کرے۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ آپ کے سامنے ہے جس میں پاکستان کی تباہی ہوگئی کوئی ایک بتادے کہ اس جنگ میں شرکت کر کے ہمیں کیا فائدہ ہوا صرف نقصان ہی نقصان ہوا، کتنے لوگ معذور ہوگئے، حملوں میں ہمارے 80 ہزار لوگ جاں بحق ہوئے۔عمران خان نے کہاکہ اس دوران قبائلی علاقے کے لوگوں پر ظلم ہوا ہے۔

35 لاکھ لوگوں نے وہاں سے نقل مکانی کی، زکوٰة دینے والے زکوٰة لینے والے بن گئے، ہم نے کسی اور ملک کو فائدہ پہنچانے کے لیے اپنے ملک کا مفاد قربان کردیا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک ایسے ملک کو فائدہ پہنچایا جس نے ہماری حوصلہ افزائی بھی نہیں کی۔انہوںنے کہاکہ باہر کے لوگوں کو عادت نہیں ہے کہ پاکستان میں ایسی حکومت ہو جو اپنے ملک کے مفاد کو آگے رکھے۔

یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے 27 مارچ کو اسلام آباد کے پریڈ گرائونڈ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اپنی جیب سے ایک خط نکالتے ہوئے کہا تھا کہ ملک میں باہر سے پیسے کی مدد سے حکومت تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ہمیں لکھ کر دھمکی دی گئی ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ میں قوم کے سامنے پاکستان کی آزادی کا مقدمہ رکھ رہا ہوں۔

میں الزامات نہیں لگا رہا، میرے پاس جو خط ہے، یہ ثبوت ہے اور میں آج یہ سب کے سامنے کہنا چاہتا ہوں کہ کوئی بھی شک کر رہا ہے، میں ان کو دعوت دوں گا کہ آف دا ریکارڈ بات کریں گے اور آپ خود دیکھ سکیں گے کہ میں کس قسم کی بات کر رہا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ سب کے سامنے دل کھول کر کہہ رہا ہوں، بیرونی سازش پر ایسی کئی باتیں ہیں جو مناسب وقت پر اور بہت جلد سامنے لائی جائیں گی۔

قوم یہ جاننا چاہتی ہے کہ یہ لندن میں بیٹھا ہوا کس کس سے ملتا ہے اور پاکستان میں بیٹھے ہوئے کردار کس کے کہنے کے اوپر چل رہے ہیں تاہم وزیراعظم عمران خان نے اس موقع پر اپنی جیب سے خط نکالا، عوام کے سامنے لہرایا اور پڑھے بغیر واپس رکھ لیا تھا تاہم حیرت انگیز طور پر وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کسی بھی خط کے حوالے سے لاعلمی کا اظہار کیا تھاالبتہ گزشتہ روز ایک نیوز کانفرنس میں وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا تھا کہ کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ ہمیں خط کیوں نہیں دیا جارہا۔

کچھ راز قومی نوعیت کے ہوتے ہیں، وزیر اعظم نے مجھے کہا ہے کہ اگر کسی کو کوئی شک ہے تو ہم یہ خط سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو دکھانے کے لیے تیار ہیں، ان پر سب اعتماد کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا مجھے اجازت نہیں ہے کہ اس خط میں لکھے ہوئے الفاظ بتاسکوں تاہم کلیدی باتیں دہرا دیتا ہوں کہ اس مراسلے کی تاریخ عدم اعتماد تحریک پیش ہونے سے قبل کی ہے، یہ اہم اس لیے ہے کہ اس مراسلے میں براہِ راست تحریک عدم اعتماد کا ذکر ہے۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…